سال نو کا آغاز
(Maemuna Sadaf, Rawalpindi)
سال نو کا آغاز ملک کی تعمیرو ترقی کے لیے دعاؤں کے ساتھ
ہوا ۔سال ِ نو کے آغاز کے ساتھ ہی جہاں پاکستان اور دیگر ممالک میں نئے سال
کی آمد پر خوشیاں منائی گئی وہا ں پاکستان کے لیے نیا سال کچھ اچھی خبریں
بھی لے کر آیا ۔ نئے سال کے آغاز کے موقع پر بھارت کے رویہ میں بھی بہتری
آئی ہے ۔ بھارت کی جانب سے ایل او سی پر فائرنگ میں کمی اور بھارت کی جانب
سے دئیے جانے والے پاکستان مخالف بیانات میں کمی آئی ہے ۔ سال ِ نو کے آغاز
کے ساتھ ہی پاکستان اور بھارت کے مابین سفارتی تعلقات بحال ہویے ہیں ۔
دونوں ممالک کے ہائی کمشن نے جوہری تنصیبات کی تفصیلات اور جیلوں میں قید
ماہی گیروں کی فہرست کا تبادلہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ہر سال کی مانند اس
سال بھی دونوں ممالک کے مابین تفصیلات کا تبادلہ کیا گیا ۔پاکستان میں
بھارتی ہائی کمشن کی کونسلر رام گہو رام نے پاکستان دفتر خارجہ جبکہ بھارت
میں پاکستانی ہائی کمشن کی کونسلر فوزیہ منصور نے بھارت کے دفتر خارجہ میں
مطلوبہ تفصیلات جمع کروائی ۔
واضع رہے کہ اس سے پہلے بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقہ اڑی میں
ہونے والے دہشت گردی کے حملے کو پاکستان سے منسوب کرتے ہوئے پاکستان پر
الزامات کی بو چھاڑ کر دی تھی اور پوری دنیا میں پاکستان کو ایک دہشت گرد
ریاست کے طور پر مشہور کروانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی ۔ سرحدوں پر افواج میں
اضافہ کرتے ہوئے بھارت نے پاکستان کے سرحدی دیہاتوں پر متعدد حملے کئیے ۔
ایل اوسی اور بین الاقوامی سرحدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت نے پاکستان
کی سرحد پر پہلی بار بھاری توپ خانہ کا استعمال بھی کیا ۔ جس میں کئی قیمتی
جانوں کا ضیاع ہو اجن میں شہریوں کی بڑی تعداد شامل ہے ۔ پاکستان کی جانب
سے اس فائرنگ کا خاطر خواہ جواب دیا گیا ۔ بھارت میں جنگی جنوں میں اضافہ
دیکھنے میں آیا ۔ اکثر و بیشتر بھارت کی جانب سے ایسے بیانات دئیے گئے جو
کہ طیش آمیز تھے تاہم پاکستان کی جانب سے صبر و تحمل کے مظاہرے نے جنگ سے
اس خطے کو محفوظ رکھا ۔ اس میں پاکستان فوج کی کمان کا بنیادی ہاتھ ہے ۔پاکستان
کی جانب سے خطے کو جنگ کی تباہ کاریوں سے بچانے کی کوششیوں کو تمام عالم
میں سراہا گیا ۔
نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی چین کی جانب سے سی پیک منصوبے کی تکمیل کے بعد
چین کے سرمایہ کاروں کا صوبہ خیبر پختونخواہ اور صوبہ بلوچستان میں سرمایہ
کاری کا عندیہ دینا پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے ایک اچھی خبر ہے ۔ ملک
میں سیکیورٹی کی ٹھیک ہوتی ہوئی صورت حال ، سی پیک منصوبے اور گوارد کی
بندرگاہ کا مکمل طور پر کام میں آجانا چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں
سرمایہ کاری کے لیے اعتماد ملا ہے اور اس اعتماد کے مدِنظر دیگر ممالک کے
سرمایہ کار بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کی جانب متوجہ ہوں گے ۔
حالیہ برس پاکستان اور امریکہ کے مابین تعلقا ت میں ایک نئی جہت کا آغاز ہو
سکتا ہے ۔ یہ سال پاک امریکہ تعلقات کے لیے اس لیے بھی اہم گردانا جا رہا
ہے کیونکہ 20 جنوری 2017 ء کو امریکہ کے نئے منتخب سدہ صدر ڈونلڈ ٹرنپ
صدرات کا باقاعدہ عہدہ سنبھالیں گے ۔ اگرچہ صدر بارک اوباما کے دور ِ صدارت
کے آٹھ سالوں میں دونوں ممالک کے تعلقات میں مدو جذر آئے تاہم حالیہ امریکی
صدارت میں تبدیلی سے پاک امریکہ تعلقات میں بھی تبدیلی متوقع ہے ۔امریکہ کے
علاوہ دیگر ممالک کے ساتھ بھی پاکستان تعلقات کی بہتری کے لیے کام کر رہا
ہے ۔ پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف نے بحرین کے کمانڈر نیشل گارڈ لیفٹیننٹ
جنرل شیخ محمد بن عیسی ٰ سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعلقات میں بہتری کے لیے
بات چیت کی ۔ اس کے علاوہ روس اور ایران کے ساتھ جنگی مشقوں نے ان ممالک کے
ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنایا ہے ۔ نئے چیف آف آرمی سٹاف نے افغانستان کے
چیف سے بھی ملاقات کی اور دو طرفہ انٹیلی جنس معلومات کے تبادلہ پر بھی غور
کیا گیا۔دونوں ممالک نے مل کر دہشت گردی کی جنگ کے خاتمے کے لیے کوششوں کی
یقین دہانی کروائی ۔ پاک فوج کی اعلیٰ کمان میں تبدیلی نے جہاں پاک فوج کے
خلاف بات کرنے والوں کے منہ بند کر دئیے وہاں یہ بات بھی ثابت کر دی ہے کہ
پاک فوج شخصیت کے نام پر نہیں بلکہ ایک ادارہ کے طور پر کام کر رہی ہے ۔
سال کے آغاز میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکومت کو مردم شماری کروانے کا
تحریری حکم دیا ہے ۔ حالیہ برس ، مارچ کے مہینے میں مردم شماری ہونا قرار
پائی ہے ۔اس لحاظ سے حالیہ برس پاکستان کے عوام کے لیے خوش کن سال ہے
کیونکہ پاکستان کے عوام سولہ برس سے مردم شماری کا انتظار کر رہے ہیں۔ کوئی
بھی حکومت ہو جمہوریت یا آمریت کسی بھی حکومت نے مردم شماری جیسے اہم کام
پر توجہ نہیں دی اور مسلسل اس کام کو ٹالتے رہے ۔ملک میں آخری بار مردم
شماری 1998 ء میں وزیر اعظم نواز شریف ہی کے دور ِ حکومت میں کی گئی تھی ۔
مردم شماری کا ہونا اس لیے بھی ضروری ہے کہ اس سے ملکی آبادی خصوصا اس
آبادی کا اندازہ لگایا جا سکے گا جو ووٹ ڈال سکتی ہے ۔ ووٹ کا حق استعمال
کرنے والی آبادی کا اندازہ لگانے سے اگلے برس ہونے والے انتخابات میں خاطر
خواہ مدد ملے گی ۔ اس مردم شماری کے بعد وزیر اعظم نواز شریف ملک کے پہلے
وزیر اعظم ہو ں کے جن کے دورمیں مسلسل دو بار مردم شماری کروائی گئی ہے ۔
ملک میں مسلسل مردم شماری کروانے کا اعزاز وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے نام
کرنے والے پہلے وزیر اعظم ہوں گے ۔
حالیہ سال پانامہ لیکس کا معاملہ بھی حل ہونے کی توقع ہے سیاسی طور آصف علی
زرداری کی ملک میں آمد ، بلاول بھٹو زرداری کی سیاسی سرگرمیاں ، ایم کیوایم
میں تبدیلیاں ، مسلم لیگ نون کا گرتا ہوا گراف ملک میں نئی سیاسی صورتحال
کی بنیاد ہے ۔ ملک میں امن وا مان کی صورت حال ، خصوصا کراچی کی صورتحال
بہتر بناننے کیے فوج پر اعظم ہے ۔ اس کی مثال وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت
ہونے والا ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہے جس میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ ،
کورکمانڈر کراچی نے شرکت کی ۔ بلوچستان میں کامیاب فوجی آپریشن نے دہشت
گردوں اور انتہا پسندوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کر دیا ۔ ملک میں جاری
دہشت گردی کی لہر اور ڈرون حملوں میں واضع کمی ہوئی ۔
سال بدلا ضرور ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے اس سال میں ملک کی قسمت کو بھی
بدلا جائے ، سیاست دان ذاتی فائدے سے نکل کر اجتماعی فوائد پر کام کریں ۔
میڈیا ، حکومت ، ا فواج ِ پاکستان اور عوام کو مل کر اس ارض ِ وطن کو ترقی
کی راہ پر گامزن کرنا ہوگا ۔
|
|