نریندرمودی کے جاہلانہ وظالمانہ اقدامات کے خلاف عوام اپنے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اٹھ کھڑے ہوں
(Syed Qamar Ullah Shah, India)
مسٹرمودی نے بڑے نوٹوں کی منسوخی کا بغیر
کسی منصوبہ بندی اور تیاری آمرانہ اور عاجلانہ فیصلہ کرکے ملک پر ایمر جنسی
سے زیادہ خطرناک حالات پیدا کردئے ہیں ۔ مودی جی ہٹلر کی پالیسی اپنا نے کی
کوشش کررہے ہیں، مودی جی کی اس ڈکٹیٹر شب سے سارا ملک ماتم کناں ہے ، تمام
کاروبار ٹھپ ہوچکا ہے ، کارخانوں اور چھوٹی صغتیں بے جان سی بن گئی ہیں،
ملک کے لاکھوں ملازمین جو چھوٹے کارخانوں اور کمپنیوں میں کام کررہے تھے
انکی تنخوا ہیں نہیں مل پارہی ہیں، ملک کے غریبوں، مزدوروں اور اوسط درجہ
کے لوگوں کی برسوں کی محنت سے کمائی ہوئی پونچی پر مودی جی سرکار نے ناجائز
طریقہ پر قبضہ کر لیا ہے ، تجارتیں غارت ہوگئیں، کسان برباد ہوگئے ،مریض دم
توڑنے لگے اب تک سو سے زیادہ بے گناہوں کی موت کی ذمہ دار مودی سرکار ہی ہے،
کالے دھن کو باربار نکالنے کا بہانہ بنا کر عوامی دولت کو بڑورنے والی
سرکار نے نوٹوں کی منسوخی کا اعلان کرنے سے پہلے ہی اپنی پارٹی کو، مودی
سرکار سے نسبت رکھنے والی تمام تنظیموں اور حکمراں طبقہ کے ناجائز و غیر
جمہوری اور ظالمانہ فیصلہ کی حمایت کرنے والے، قصیدہ خوانی کرنے والے
لیڈروں ،نام نہاد دانشوروں ،اداروں اور ٹی وی کے مشہور و معروف چند مخصوص
نمونوں، اس کے علاوہ کثیر الاشاعت اخباروں کو اربوں روپئے نئے نوٹوں سے بدل
نے کا موقع دے دیا گیا، سب سے پہلے نئے نوٹ (جیسا کہ کجریوال فائڑت اور
ممتا دیدی نے جو معلومات اکٹھے کئے ہیں جس کو وہ ڈنکے کی چوٹ پر اعلان کرتے
آرہے ہیں ) 8لاکھ کروڑ کی ایک بڑی رقم حکمران بی جے پی حکومت کے ہمنواؤں
اور بڑے صنعت کاروں میں تقسیم کردی گئی، یہ بھی بتا یا جاتا ہے کہ چند صنعت
کاروں کا اربوں روپئے کا قرض بھی معاف کردیا گیاہے، سارے ملک میں قحط سالی
اور دیگر قدرتی آفات سے متاثر کسان روزی روٹی کے لئے ترس رہے ہیں ،قرضوں
میں ڈوبے ہوئے ہیں، قرضوں کی معافی کے لئے ترس رہے ہیں، مگر مودی حکرمت ہے
کہ ان کی آہ و پکار کی طرف دھیان ہی نہیں دیتی ،ادھر اربوں روپئے معاف کئے
جارہے ہیں ،ملک کا دردرکھنے والے ،ملک سے سچی محبت رکھنے والے، دانشور طبقہ
اچھی طرح جانتا ہے کہ مودی سرکار عوام دوست نہیں ہے اسکے اقدامات جاہلانہ
وظالمانہ ہیں۔ اب تک ملک میں دوسو کے قریب نوٹ بندی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں،
ملک کے کونے کونے میں آہ وزاری کی جارہی ہے، ہر طرف درد بھری آواز یں آنے
لگی ہیں ،، بھار ت ماتا کا دم بھرنے والے یہ نام نہاد دیش بھگتی بھار ت کے
عوام کو مصائب و آلام کی آگ میں جھونک دیا ہے ، یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں
ہے کہ آج کا حکمران طبقہ جس پارٹی سے تعلق رکھتا ہے، جن تنظیموں کے اشاروں
پر چل رہا ہے، ان فرقہ پرست اور تشدد پسند تنظیموں سے تعلق رکھنے والے
بدبخت مودی حکومت کے غلط اقدامات پر آواز اٹھانے والوں کو ملک دشمن کہتے
ہیں ،اب ضر ورت اس بات کی ہے کہ ملک کو تباہ ہونے سے بچانے کے لئے ملک کو
غیر ملکی صنعت کاروں کی غلامی میں جانے سے بچانے کے لئے اہلیان و طن کو
پریشانیوں اور مصیبتوں سے چھٹکار دلانے کے ملک کی تمام سیاسی و غیر سیاسی
جماعتیں، دانشور، قانون دان، جمہوریت پسند اور سیکولر کردار کے حامی ،محبان
و طن اور ملک اور عوام سے ہمدردی کا جذبہ رکھنے والے تمام رہنما متحد ہوکر
اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے مودی سرکار کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور
بھولے بھالے عوام کو بیدار کریں۔ مودی کے ڈھکو سلے اور مضحکہ خیز وعدوں اور
اسکیموں کے خوشنما اعلانات اور من کی بات کے بہانے قوم کو ورغلانے اور
پھسلانے کے متعلق آگاہ کریں ،مودی سرکار سے ملک کو چھٹکارا دلانے کے لئے
تحریکیں چلائیں ، مودی سرکار کی قصائد خوانی کرنے والوں کا بھانڈہ پھوڑیں
اور یہ باور کرائیں کہ یہ مفاد پرست دولت کے پجاری متعصب ذہنیت رکھنے والے
ملک کو نقصان پہچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ |
|