ورلڈ کالمسٹ کلب اخوت کی جہانگیری اور محبت کی فراوانی کا
پیام بر قلم کاروں کاایک عالمی ادارہ ہے جو کہ ہر روز ایک نیا سنگ میل عبور
کر تا ہوا کامیابی وکامرانی سے ہمکنار ہو رہا ہے ۔ ورلڈ کالمسٹ کلب وفاداری
بشرط استواری کی جیتی جاگتی تصویرہے، جس کاریت کی دیواریں ساحل شکن طوفانوں
کا راستہ نہیں روک سکتیں۔کراچی سے خیبر تک اور پاکستان سے لیکر پوری دنیا
تک اسلامیت،انسانیت،پاکستانیت اور سچائی کی تلاش کا روشن سفر نیک نیتی کے
پرچم کے سائے تلے جاری وساری ہے۔اور آئندہ بھی انشاء اﷲ رہے گا ۔
ورلڈ کالمسٹ کلب کا سبک گام سفر اسلامیت،انسانیت،پاکستانیت اور سچائی تک
رسائی کی منزل کی جانب جاری ہے۔ورلڈ کالمسٹ کلب کی کامیابیوں وکامرانیوں کا
یہ سفر بانی و مرکزی صدر ذوالفقار راحت کی قیادت میں اس وقت ایک مضبوط
فولادی چٹان بن چکا ہے۔ جبکہ مرکزی بانی چیئرمین حافظ شفیق الرحمن کی
راہنمائی و سرپرستی میں بلندیوں کی جانب زینہ بہ زینہ رواں دواں اور مزید
ترقی کی منازل طے کرتا جارہا ہے۔
ورلڈ کالمسٹ کلب رجسٹرڈ کے مرکزی عہدے داران میں وفاقی چیئرمین جناب جبار
مرزا، مرکزی بانی چیئرمین حافظ شفیق الرحمن، مرکزی بانی صدر ذوالفقار راحت،
مرکزی چیف آرگنائزر خواجہ جمشید امام،مرکزی سیکرٹری جنرل محمد فاروق چوہان،
ڈپٹی سیکرٹری جنرل عبدالباسط، سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر سجاد اعوان، سینئر
وائس چیئرمین،خاور نعیم ہاشمی ،ا عظم ملک، ناصف اعوان، وائس چیئرمین
عبدالستار اعوان، سید بدر سعید، ڈاکٹر احسان الرحمن، سینئر نائب صدور اوصاف
شیخ، حافظ ذوہیب طیب، نوید مغل، سیکرٹری فنانس حافظ یوسف سراج، مرکزی
سیکرٹری اطلاعات ریاض احمد احسان،ممبر کور کمیٹی حبیب اﷲ سلفی ، ممبر کور
کمیٹی زبیر چیمہ ایڈووکیٹ ۔
جبکہ شعبہ خواتین کی چیئر پرسن محترمہ ڈ اکٹر صغریٰ صدف، شاہد علی جنجوعہ
صدر نار تھ زون برطانیہ ،صدر یو۔کے اشتیاق گھمن، صدر سپین حافظ عبدالرزاق،
صدر تھائی لینڈ نصیر احمد ورک، صدر سعودی عرب عبدالمالک مجاہد، امجد مرزا
امجدچیف آرگنائزر برطانیہ ، غلام نبی مدنی صدر مدینہ منورہ سعودی عرب میں
ورلڈ کالمسٹ کلب کے حوالے سے خدمات میں دن رات ایک کئے ہوئے ہیں۔
پاکستان میں صدر لاہور حافظ طارق عزیز، صدر کراچی ڈویژن ڈاکٹر مرتضیٰ مغل،
صدر ڈیرہ اسماعیل خان سہیل اعظمی ،آرگنائزر مالاکنڈ ڈویژن اصغر خان عسکری،
آرگنائزر جنوبی پنجاب جبار مفتی، صدر راجن پور ڈاکٹر شکیل پتافی،صدر
بہاولپور انور گریوال، صدر جھنگ ڈاکٹر محسن مگھیانہ، آرگنائزر ساہیوال
ڈویژن منیر ابن رزمی، صدر فیصل آبادڈویژن رانا زاہد اقبال، آرگنائزر
بہاولپور سید تابش الوری،صدر ساہیوال ڈویژن اختر سردار چودھری ، صدر اوکاڑہ
سید اعجاز گیلانی، صدر قصور اقبال خان منج، صدر شیخوپورہ سلیم اشرف، صدر
اٹک ملک شاہد احسان، صدر چکوال خواجہ سلیم بابر، صدر بھکر ثقلین رضا، صدر
لیہ ایم آر ملک، صدر سیالکوٹ چودھری عمر نواز سرویا، صدر گوجرانوالہ سیف
علی عدیل، آرگنائزر حافظ آباد عزیز علی شیخ، صدر مانسہرہ ملک بلال، صدر
لودھراں حیات عبداﷲ، صدر آزاد جموں و کشمیر اکرم سہیل، صدر صوبہ بلوچستان
میر بہرام بلوچ، صدر کوئٹہ زرداد خٹک ،صدر چمن صدیق مدنی ، صدر فیصل آباد
ڈویژن رانا زاہد اقبال اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھا رہے ہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے عہدے داران اور ممبران نے ورلڈ کالمسٹ کلب کے
ساتھ محبت ، اپنائیت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بانی و مرکزی
قیادت کے زیرسایہ اپنا علمی ،ادبی، تنظیمی سفر جاری رکھیں گے۔ انہوں نے
مزید کہا کہ لکھاریوں کا عالمی ادارہ ورلڈ کالمسٹ کلب ادب، صحافت، کالم
نگاری، ثقافت،دانش،شاعری،تدریس، صحافت کے افق کی زرتاب اور ضوفشا ں کہکہشاں
ہے۔
ورلڈ کالمسٹ کلب ایک پھول ہے اور اس پھول کی خوشبو کو پھیلنے سے کوئی نہیں
روک سکتا ۔ورلڈ کالمسٹ کلب ایک شمع ہے جس کی روشنی کو عام ہونے سے کوئی
نہیں روک سکتا ۔ورلڈ کالمسٹ کلب کی قسمت اور مقدر میں قدم قدم کامیابی، گام
گام کامرانی کی نئی منزلیں سر کرنا لکھا جاچکا ہے۔ کسی شاعر نے سچ ہی کہا
ہے کہ
فانوس بن کے جس کی حفاظت ہوا کرے
وہ شمع کیا بجھے جسے روشن خداکرے
ورلڈ کالمسٹ کلب چند مہینوں میں پاکستان سمیت دنیا بھر کے قلم کاروں کا ایک
عالمی ادارہ بن گیاہے۔ورلڈ کالمسٹ کلب کے بانی و مرکزی صدر ذوالفقار راحت
کی قیادت میں ہر محب وطن کے دل و دماغ کے دروازے تک اسلامیت ,انسانیت,
پاکستانیت اور سچائی تک رسائی کا پیغام پہنچ رہا ہے۔ورلڈ کالمسٹ کلب ایک
ایسا خوبصورت تاج ہے جس میں قدرت نے دنیائے علم و ادب کے بیش قیمتی اور بے
مثال ہیرے جڑ دیے ہیں۔ کہتے ہیں کہ نیک نیتی سے شروع کیا ہوا ہر کام فتح
یاب ہوتا ہے ۔ ورلڈ کالمسٹ کلب علم دوست اور قلم بکف مجاہددوں کے دلوں کی
دھڑکن بنتا جارہا ہے ۔ اس کہکشاں کا ہر ستارہ آفتاب ساز اور ماہتاب طراز
ہے۔
ورلڈ کالمسٹ کلب کا دوسرا نام حافظ شفیق الرحمن ہے اوریہ اس عظیم ہستی کا
نام ہے جو باعث عزت واحترام ہے۔جتنی خاکسار کی عمر ہے اس سے دوگنا حافظ
شفیق الرحمن صاحب کی علمی و ادبی اور صحافتی زندگی کی محبتیں شمار کی
جاسکتی ہیں۔حافظ صاحب ایک انسان دوست ،مخلص،محب الوطن،عظیم استاد ہیں،
استاد سے مراد ہر وہ انسان ہے جس نے ہم کو کچھ سکھایا یا پڑھایا ہو یا جس
سے ہم نے خود کچھ سیکھا ہو، وہ ہنر ہو یا علم ،جو بھی ہوہم اس عظیم انسان
کو استاد کہتے ہیں’’ہمارے دین اسلام نے بھی استاد کو ’’روحانی باپ ’’قرار
دیا ہے۔
استاد کی عزت وعظمت اور تکریم کرنی چائیے، ویسے تو پاکستان میں بہت ساری
صحافتی یونین،تنظیمیں موجود ہیں جو کسی بھی مشکل وقت پرصحافیوں کے حقوق کے
لئے اپنی آواز بلند کرتی ہیں لیکن کالم نگاروں کے حقوق کے لئے کوئی ایسی
موثر تنظیم نہ تھی جو انکے حقوق کے لئے آواز بلند کرتی۔
ایسے میں ورلڈ کالمسٹ کلب کا قیام اور چند ماہ کے مختصر ترین عرصہ میں حافظ
شفیق الرحمن صاحب کالم نویسوں کے لئے ایک امید کا روشن چراغ بنے ان کے حقوق
کے لئے ایک پلیٹ فارم ورلڈ کالمسٹ کلب کے نام سے ایک ادارے کی بنیاد رکھ
دی،جس کا ماٹوسچائی تک رسائی اوراسلامیت ،پاکستانیت اور انسانیت تھا۔
حافظ شفیق الرحمن صاحب کی سرپرستی میں ان کی بھر پور قیادت میں دنیا بھر سے
کالم نگاروں نے اعتماد کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے اس ادارے کومختصر وقت میں
ہی پوری دنیا میں اچھی خاصی پذیرائی اوربھر پور کامیابی حاصل ہوئی جس کی
کامیابی کا سہرا استاد محترم حافظ شفیق الرحمن صاحب کو ہی جاتا ہے جن کی دن
رات کی محنت و مشقت،پاکستان سمیت دنیابھر میں رابطوں سے ہی ممکن ہوا۔
تحریر کے آخر میں خاکسار استاد محترم حافظ شفیق الرحمان صاحب کو خراج تحسین
اور سلام عقیدت پیش کرتا ہے اوران کی صحت وتندرستگی والی لمبی عمرکے لئے
دعا گو ہیں ،ایک خوبصورت ،عظیم استاد،محب الوطن انسان،جنہوں نے مجھ سمیت
صحافت کے ہزاروں طالب علموں کو حد درجہ محبت دی، شفقت کی ،ہماری جتنی
راہنمائی کی جتنی ہماری پذیرائی کی جس کا ہم زندگی بھر سوچ بھی نہیں سکتے
تھے، خاکسار اپنے استاد محترم، اپنے محسن کو سلام پیش کرتا ہے ۔
|