وزیر اعظم نواز شریف نے لاہور اور راولپنڈی
اسلام آباد کے بعد ملتان میں بھی میٹرو بس منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کردیا
ہے۔ ملتان میں میٹرو بس منصوبے کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعظم
نواز شریف تھے جب کہ ان کے ہمراہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور گورنر پنجاب
رفیق رجوانہ بھی تھے۔ ملتان میٹرو منصوبہ 18 کلومیٹر طویل روٹ پر مشتمل ہے
اور اس روٹ پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے 14 فلائی اوورز تعمیر
کیے گئے ہیں، روٹ کے دونوں جانب 14 ہزار پودے لگائے گئے۔ اس منصوبے پر 28
ارب 50 کروڑ روپے لاگت آئی ہے، اس سے روزانہ کم و بیش 95 ہزار افراد
استفادہ حاصل کرسکیں گے اور اس کا کرایہ 20 روپے ہوگا۔ملتان پاکستان کے
صوبہ پنجاب کا ایک اہم شہر ہے۔ یہ شہر جنوبی پنجاب میں دریائے چناب کے
کنارے آباد ہے۔ آبادی کے لحاظ سے یہ پاکستان کا پانچواں بڑا شہر ہے۔ یہ ضلع
ملتان اور تحصیل ملتان کا صدر مقام بھی ہے۔بقیہ تحصیلوں میں تحصیل صدر،
تحصیل شجاع آباد اورتحصیل جلال پورپیروالہ شامل ہیں۔ایک قوم جس کا نام مالی
تھا یہاں آکر آباد ہوئی اور سنسکرت میں آباد ہونے کو استھا ن کہتے ہیں یوں
اس کا نام مالی استھان پڑ گیا جو رفتہ رفتہ" مالی تان "بن گیا پھر وقت کے
ساتھ ساتھ مالیتان ، مولتان اور اب ملتان بن گیا ہے۔وزیراعظم پاکستان میاں
نوازشریف نے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں میٹرو بس منصوبے کا افتتاح کے
موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں عوام کو میٹرو بس کا تحفہ دینے آئے
ہیں،آج ہم یہاں صرف سیاست کرنے نہیں آئے ہیں اور نہ ہی کسی دھرنے کیلئے آئے
ہیں۔ہم یہاں ترقی کا راستہ روکنے کیلئے نہیں آئے ہیں اور نہ ہی قوم کا وقت
ضائع کرنے کوئی رخنہ ڈالنے آئے ہیں، کسی تخریب کاری،عوام کو گمراہ کرنے
کیلئے نہیں آئے ہیں بلکہ ملتان کے عوام کی خدمت کیلئے آئے ہیں ۔میٹرو بس
منصوبے کی تکمیل پر شہباز شریف کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں،آج یہاں پر دعوت
دینی چاہیے تھی شہر کے ایم این اے صاحبان کو کہ آکر دیکھتے کہ یہاں میٹرو
کے ذریعے غریب عوام کیلئے بہترین سہولت دی جاری ہے۔نواز شریف کا کہنا تھا
کہ مجھے کہا گیا کہ ملتان کی میٹرو کا کرایہ زیادہ ہونا چاہئے مگر میں نے
کہا کہ راولپنڈی اور لاہورمیں بیس روپے لیے جاتے تو ملتان میں بھی 20 روپے
ہی لئے جانے چاہیے۔حکومت کے اخراجات کرایہ سے ملنے والی آمدنی سے کہیں
زیادہ ہیں مگر ہم اپنی جیب سے اخراجات کریں گے۔ انہوں نے عمران خان پر
تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہتے رہے کہ نیا پاکستان بنے گا کہاں ہے نیا
پاکستان آکر دیکھیں کہ ملتان میں ہے نیا پاکستان،ملتان کا نقشہ بدل رہا
ہے۔آج گورنر صاحب نے بتایا کہ سب سے زیادہ فائدہ یونیورسٹی کے طلباء اور
اساتذہ کو بھی ہوا ہے۔ ملتان کو یہ منصوبہ چار چارند لگائے گا، اس کو
خوبصورت سے خوبصورت بنانا ہماری خوش قسمتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ شہباز
شریف کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جنہوں نے اس منصوبے کو ڈیڑھ سال میں مکمل
کیا یہ منصوبہ کم سے کم مدت میں بنا ہے اس سے بھی یہ منصوبہ آگے جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جو موٹروے 1999 ء رک گئی تھی آ ج وہ موٹروے چل پڑی اور زیر
تعمیر ہے اور مختصر عرصے میں ملتان آرہی ہے اورملتان سے لاہور جانیوالی
موٹروے 6 رویہ ہوگی،ملتان جنوبی پنجاب کا شہر ہے خوبصورت بنانا ہمارا فرض
ہے۔ساڑھے تین گھنٹے میں موٹروے کا سفر طے ہوگا۔لاہور سے جلد ہی موٹروے
ملتان پہنچنے والی ہے۔گورادر ایک نئی بندرگاہ بن رہی ہے۔آج بلوچستان اکنامک
زونز بن رہے ہیں،پاور پلانٹس بن رہے ہیں،بلوچستان میں ترقی ہورہی ہے۔
پاکستان کا بارڈر خنجراب اور پوری ایکسپریس وے اور موٹروے بیچ میں آئیں گے
اور پاکستان ایک دوسرے کے ساتھ لنک ہوجائے گا۔ چاروں صوبے،آزاد کشمیر اور
گلگکت بلتستان ایک دوسرے سے مل رہے ہیں۔ جن کو ترقی کی سوجھ بوجھ نہیں وہ
راستہ روکنا چاہتے ہیں،کبھی دھرنے اور کبھی ٹی وی پر الزامات لگاتے ہیں۔ یہ
شخص اپنا کردار دیکھے جو دوسروں پر الزامات لگاتا ہے،خود عمل نہیں کرتے ہو
دوسروں پر الزام لگاتے ہوئے۔انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں ان کے سارے
کچے چٹھے قوم کے سامنے آجائیں گے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ رواں سال دس ہزار
میگا واٹ بجلی مزید سسٹم میں شامل ہوجائے گی، چند ہفتوں میں 1300 اور 3600
میگا واٹ کے پاور پلانٹ کام شروع کردیں گے۔انہوں نے اعلان کیا کہ ایک سو دس
ارب کی زمین بھاشا ڈیم کیلئے خریدی گئی ہے۔ جہاں پاور پلانٹ چار ہزار میگا
واٹ کے قریب بجلی پیدا کرے گا۔ پانی کا ذخیرہ بھی ہوگا جس سے زراعت ترقی
کرے گی۔ بجلی کی قیمت کو کم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم یہاں میٹرو بس کا تحفہ دینے
آئے ہیں۔میٹرو بس منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے وزیراعظم نے مزید اعلان کرتے
ہوئے کہا کہ نیشنل ہیلتھ سکیم شروع کریں گے اور یہ سکیم پورے پنجاب میں
لاگو ہوگی۔شہباز شریف نے اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پورے پنجاب تک اس
سکیم کو پہنچائے،حکومت کا یہ فرض ہوتا ہے کہ ترقیاتی کام کرے۔ یہ وہ سکیم
ہے جو پاکستان کے 20 کروڑ عوام تک پہنچے گی یہ معمولی چیز نہیں ہے۔یہ چیزیں
ہماری سیاست میں عبادت کا درجہ رکھتی ہے۔ میٹرو بس منصوبے کی افتتاحی تقریب
سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اس منصوبے سے لوگوں کو
براہ راست فائد ہ ہو گا ،اگر کسی نے نیا پاکستان دیکھنا ہے تو ملتان آکر
دیکھے۔وزیر اعظم کے خطاب کے دوران تقریب میں موجود لوگوں نے ’’وزیر اعظم ،آئی
لو یو ‘‘کے نعرے لگانے شرو ع کردئیے جس پر نواز شریف نے پہلے لوگوں کو نعرے
لگانے سے روکا لیکن پھر کچھ لمحو ں کے لیے اپنے خطاب کو روک دیا اور نعروں
کی طرف متوجہ ہو گئے۔اس دوران لوگوں نے نعروں کی آواز مزید بلند کردی جس پر
وزیراعظم نواز شریف کا چہرہ خوشی سے کھلکھلا اٹھا۔نعروں کا جواب دیتے ہوئے
نواز شریف نے کہا کہ بس اسی طرح یہ "love" برقرار رکھیں ،اس سے مجھے آگے
بڑھنے کی ہمت ملتی ہے۔نواز شریف نے عوام سے مخاطب ہو کر مزید کہا کہ میں
بھی آپ سے اتنا ہی پیار کرتا ہوں جتنا آپ مجھ سے کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے
ملتان کے شہریوں کو موٹر وے کی فراہمی پر مبارکباد دی۔ تقریب میں مسلم لیگ
نواز کے سابق رہنما مخدوم جاوید ہاشمی بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نواز شریف
کا کہنا تھا کہ 1999ء میں جب ہم موٹر وے کا افتتاح کر رہے تھے تب بھی جاوید
ہاشمی ہمارے ساتھ بس میں موجود تھے۔ اس با ت پر پارٹی کی سینئر رہنما
تہمینہ دولتانہ نے بھی ہاتھ اٹھا کر وزیر اعظم سے کہا کہ میں بھی اسی بس
میں آپکے ساتھ موجود تھی جس پر وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ بلکل ، مجھے
یاد نہیں رہا کہ آپ بھی اسی بس میں ہمارے ساتھ موجود تھیں۔میٹروبس منصوبے
کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ وقت ترقی کی کنجی
ہوتا ہے اور وہی قومیں آگے بڑھتی ہیں جو سڑکیں بناتی ہیں اور وقت پر پہنچتی
ہیں۔ جب موٹروے بنائی جا رہی تھی تو تنقید کے باعث ایک ایسا وقت بھی آیا کہ
شک گزرنے لگا کہ موٹروے پر لگایا جانے والا پیسہ کہیں اور تو نہیں لگانا
چاہئے تھا، لیکن پھر چند سال ہی لگے کہ اس موٹروے کے بدترین ناقد بھی اپنے
خاندان کے ساتھ اس پر سفر کرنے لگے۔ وزیراعظم نواز شریف کی سربراہی میں
پاکستان نے بڑے بڑے منصوبے مکمل کئے جو تاریخ کا حصہ ہیں اور اب 2008ء سے
2013ء اور آج تک ان کی نگرانی اور قومی لیڈرشپ کے تحت پاکستان کے اندر جو
ترقیاتی پروگرام کی چین جاری ہے وہ خوشحالی لائے گی۔ ملتان میٹرو کا روٹ
بہت تنگ علاقوں سے ہے اور اس کیلئے بڑی مشکل سے زمین کا پٹوار کرنا ممکن
ہوا جس پر ساڑھے چار ارب روپے خرچ کئے گئے اور بلاخوف تردید کہہ سکتا ہوں
کہ آپ کی ہدایت کے تحت جن کی زمینیں، دکانیں یا مکانات خریدے گئے ان کو اس
بات کا گلہ نہیں کہ انہیں کم پیسے ملے۔ حکومت ہوتی ہی اس کام کیلئے ہے کہ
شہریوں کی جیب سے پیسے نکالے نہیں بلکہ ان کی جیب میں پیسے ڈالے اور
وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں ہمیشہ ہی ایسا ہوا ہے لیکن دیگر
حکومتوں نے شہریوں کی جیبوں سے پیسے نکال کر انہیں کنگال کر دیا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف اور دیگر لوگوں میں یہی فرق ہے۔ میٹرو منصوبے کا پہلا
مرحلہ مکمل ہو چکا ہے جس پر 28 ارب روپے خرچ ہوئے ہیں اور یہ بتاتا چلوں کہ
ملتان کی میٹرو راولپنڈی، اسلام آباد اور لاہور کی میٹروبس کے مقابلے میں
معیار کے حوالے سے بہت بہتر ہے۔ |