امریکی سانحہ نائن الیون اور
انتہاپسند دہشت گرد عیسائیوں کی قرآن پاک جلانے کی سازش .....؟؟؟؟
11ستمبر کو ایک انتہا پسند دہشت گرد عیسائی پادری کے ہاتھوں قرآن پاک کی بے
حرمتی کرنے جیسے اعلان کے خلاف امریکا اور عیسائی برادری نے رسمی طور پر
اِس کی مخالفت کی ہے مگر اُمت مسلمہ کا ساری دنیا سے یہ مطالبہ ہے کہ ا
مریکا کو اپنے اِس ضدی اور ہٹ دھرم عیسائی دہشت گرد پادری کو لگام دینے کے
لئے انتہائی سخت ترین قدامات کرنے ہوں گے جس نے 11ستمبر کو قرآن پاک کی بے
حرمتی کرنے کی ناپاک سازش تیار کی ہے اور امریکا کی طرف سے اِس سازش کے
عیاں ہونے پر اِس کی صرف پُرزور مذمت کرنے سے کام نہیں چلے گا کہ جب تک
امریکا ساری مسلم امہ کے سامنے اپنے اِس انتہا پسند دہشت گرد پادری کو کڑی
سے کڑی سزا نہ دے جس نے قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کی سازش تیار کی ہے اور
جس کی وجہ سے عالم اِسلام کے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے اور آج یہ
سراپا احتجاج ہے اور امت مسلمہ امریکا سیمت ساری دنیا پر یہ بات واضح کررہی
ہے کہ اگر امریکا نے اپنے اِس انتہا پسند ضدی عیسائی دہشت گرد پادری کو سزا
نہیں دی جس نے مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کا منصوبہ
بنایا ہے تو امت مسلمہ اِس عیسائی دہشت گرد کو خود کڑی سے کڑی سزا دے گی۔
اور اِسے نشانِ عبرت بنا دے گی تاکہ آئندہ پھر کوئی عیسائی دہشت گرد
مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید فرقانِ حمید کی بے حرمتی کرنے کی سازش تو
کیا ....؟؟ایسا سوچنے کا بھی ارادہ نہ کرے۔عالم اِسلام کے لئے ایک ایسی
انتہائی اور قابلِ توجہ خبر جس نے انتہا پسندی کی غلاظت میں لپٹی عیسائیت
کے تعصب کی وجہ سے مسلمانوں کو سراپا احتجاج بنا دیا ہے وہ ”امریکی ریاست
فلوریڈا کے ایک انتہا پسند اور مسلمانوں سے شدید تعصب رکھنے والے پادری
ٹیری جونز سے متعلق ہے جس کے مطابق اِس پادری نے ڈنکے کی چوٹ پہ 11ستمبر کو
سانحہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی برسی کے موقع پر قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے کا
اعلان کیا ہے اور اِس کے ساتھ ہی اِس پادری نے امریکی عوام سے بھی پرزور
اپیل کی ہے کہ وہ بھی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اپنے جذبات کے اظہار کے
لئے 11ستمبر کو”جلاؤ گھیراؤ دن“منانے کا اقدام کریں اور اِس کے ساتھ ہی اِس
ناپاک عیسائی دہشت گرد اور خدا کی زمین پر فساد برپا کرنے کی ناپاک سازش
تیار کرنے اور دنیا کو صلیبی جنگ میں جھونکے والے اِس بدمعاش اور شیطان
فطرت پادری نے اُمت مسلمہ پر یہ بھی الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام
غیر مسلموں کے قتل کا حکم دیتا ہے اور ٹریڈ ورلڈ کا سانحہ مسلمانوں نے اپنے
مذہبی احکامات کی تعمیل میں کیا ہے۔
اِس موقع پر میں یہ سمجھتا ہوں کہ اِس عیسائی دہشت گرد کے بے بنیاد نظریئے
اور مفروضے کے خلاف آج اگر اُمت مسلمہ سراپا احتجاج ہے تو اِس کے دنیا بھر
میں ہونے والے احتجاجوں کو کسی کے مائی کے لال میں دم نہیں کہ وہ روک سکے
اور اِس عیسائی دہشت گرد کی حرکت پر مسلم امہ کے احتجاج کو تنقید کا نشانہ
بنائے۔ اور اِس انتہا پسند دہشت گرد عیسائی پادری کے گھناؤنے فعل کی حمایت
کرے تو ایسے شخص کو بھی اُمت مسلمہ سبق سکھانے کا اپنا حق محفوظ رکھتی ہے۔
کیونکہ آج ساری دنیا یہ بات اچھی طرح سے جانتی ہے کہ جس کسی نے بھی دنیا کے
کسی کونے میں امریکی مفادات کے خلاف کام کیا تو امریکا نے اپنی ہٹ دھرمی کا
مظاہرہ کرتے ہوئے اُس شخص کو اپنے ملک میں لاکر اپنے قوانین کے مطابق سزا
دی ہے اور اَب جب کہ میں اور آپ سمیت پوری مسلم امہ یہ بات بھی اچھی طرح سے
سمجھتی ہے کہ یہی امریکا جو گیارہ ستمبر کو اپنے یہاں قرآن پاک کی بے حرمتی
کرنے والے پادری کے اعلان پر خاموشی کیوں اختیار کئے ہوئے ہے جبکہ دوسری
طرف یہی امریکا ہے کہ جو محض قیاس آرائیوں پر مسلمانوں کو انتہا پسند قرار
دے کر ساری دنیا میں اِن کے قتل کے لئے طرح طرح کی سازشیں تیار کر رہا ہے
اور کرتا رہتا ہے مگر کیا وجہ ہے کہ امریکا اپنے اِس ضدی اور انتہا پسند
عیسائی دہشت گرد پادری کو مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید فرقانِ حمید کی
کھلم کھلا بے حرمتی کرنے اور کرانے جیسے اعلان کے بعد اِسے لگام دینے سے
بھی کیوں قاصر ہے ...؟؟؟ اِس موقع پر عالم اسلام کا یہ احتجاج کرنا درست ہے
کہ امریکا اپنے اِس انتہا پسند عیسائی دہشت گرد پادری کو بھی مسلمانوں کی
مقدس کتاب قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کی سازش تیار کرنے پر اِسے سزا دے
بلکہ اِس دہشت گرد پادری کو مسلم امہ کے حوالے کرے تاکہ اُمت مسلمہ اِس
انتہا پسند عیسائی پادری کو اپنے مذہبی قوانین کی روشنی میں سزا دے۔
اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ آج دہشت گرد عیسائی پادری نائن الیون کے جس واقعہ کی
برسی کے موقع پر قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کا منصوبہ بنا چکا ہے تو دوسری
طرف خود امریکی بھی یہ بات اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ سانحہ نائن الیون کے
پیچھے مسلمان نہیں بلکہ وہ اسرائیلی یہودیوں کی وہ تنظیم شامل ہے جو پورے
امریکا پر قبضہ کرنے اور امریکا پر اپنی حکومت قائم کرنے کا منصوبہ رکھتی
ہے اور اِس کا اظہار خود امریکیوں کے اپنے ہی اعلیٰ تعلیم یافتہ استاذہ اور
عوام بھی کرچکے ہیں جن کا خیال یہ ہے کہ سانحہ 9/11کی سازش امریکیوں اور
یہودیوں کی اپنی ہی تیار کردہ تھی اور اِس سارے واقعہ کے پسِ پردہ انتہا
پسند اور دہشت گرد عیسائیت اور یہودیت کی اپنی کارستانی ہے جس کو جواز
بناکر اِن بدمعاشوں نے مسلمانوں کو تباہ کرنے کی ناپاک سازش تیار کی ہے۔
اَب امت مسلمہ یہ بھی سوچے کہ ایسے وقت میں کہ جب مسلمانوں کی جانب سے
مسلسل عفوودرگزر کے مظاہرے کے باوجود پادری کے روپ میں عیسائی دہشت گرد اور
معتصب پادری نے 11ستمبر کو قرآن کریم کی بے حرمتی کا پروگرام بناکر دنیا کو
آگ اور خون میں جھونکنے کی تیار کرلی ہے تو اَب اِس پادری کی اِس حرکت کو
روکنے کے لئے امت مسلمہ کا احتجاج کرنا حق بجانب ہوگا کہ عالم اسلام اِس
عیسائی دہشت گرد کے خلاف اٹھ کھڑا ہو اور امریکا کو ناکوں چنے چبانے پر
مجبور کردے کیونکہ یہ امت مسلمہ کو زیب دیتا ہے کہ وہ اِس پادری کے ہاتھوں
قرآن کریم کی بے حرمتی ہونے سے قبل اِس کی حفاظت کے لئے امریکا سمیت پوری
دنیا میں امریکا اور اِس پادری کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھے اور قرآن
کریم کو بے حرمتی سے بچائے ۔(ختم شد) |