اکھٹکتا ہوں دلِ عدو میں کانٹے کی طرح
(Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed, Karachi)
کشمیر کی تحریک آزادی سے جڑا ایک نام
حافظ محمد سعیدجو کشمیریوں کے ساتھ ساتھ پاکستانیوں کے بھی ما تھے کا بھی
جھومر ہے۔جس کی گرفتاری کے لیئے ہندوستان نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا ہوا
تھا۔اس کاممیں امریکہ بھی ایکمدت سے ہندوستان کو ہی سپورٹ کرتا رہا ہے۔اس
وقت ہندوستان مسئلہ کشمیر میں بری طرح سے جکڑا ہوا ہے۔تحریکِ آزادیِ کشمیر
نے ہندوستان کو ہیجانی کیفیت میں مبتلا کر کے رکھ چھوڑا ہے۔حافظ سعید کی
نظر بندی اور گرفتاری کا عندیہ ہندوستان کی ایک مشہور ویب سائٹ’’ون انڈیا
‘‘پر ماہ دسمبر 2016 کے شروع میں دیدیا گیا تھا۔جس کیلئے امریکہ نے ایک
مرتبہ پھر پاکستان کو do moreکا پیغام حافظ محمد سعید کی گرفتاری سے ایک دن
پہلے دے دیا تھا، کہ ہم تو ٹہرے غلاموں کے غلام، آقا کے حکم کی کیونکر خلاف
ورزی کر سکتے تھے؟دوسری جانب امریکی نائب وزیرِ خارجہ نے واشنگٹن میں
پاکستانی سفیر سے ملاقات میں پاکستانی حکومت کو متنبہ کر دیا تھا کہ جماعت
الدعوۃ کے خلاف کار وائی کی جائے یا پاکستان امریکی پابندیوں کے لئے تیا
ہوجائے ۔ان کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ اگر امریکی ایڈائس پر عمل نہ کیا
گیا تو پاکستان کو بلیک لسٹ کیا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے پاکستان کو غلامی
کی زنجیروں میں جکڑوانے والے چند بڑوں کا خفیہ اجلاس پاکستان میں بلا گیا
اور بغیر کسی لوجک کے حافظ محمدسعید اور ان کے 4ساتھیوں کی 29 جنوری 2017کو
بے جرم و خطاء گرفتاری حکومت ِپاکستان کی طرف سے عمل میں لائی گئی۔
جماعت الدعوۃ ایک مثبت اور تعمیری سوچ کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔جو زکواۃ
و خیرات کے پیسے سے دکھی انسانیت کی دن رات خدمت میں مصروف ہے۔ لشکر طیبہ
جس کو امریکہ جون 2014میں پہلے ہی کل عدم قرار دے چکا ہے۔اس جماعت کو بغیر
کسی جواز کے غیر قانونی تنظیم قرار دیاگیا تھا۔حالانکہ لشکر طیبہ کبھی کسی
تخریبی سر گرمی کا حصہ نہیں رہی تھی۔مگر چونکہ حافظ سعید کشمیر کاذ سے دلی
لگاؤ رکھتے ہیں جس کی بناء پر ہندوستان اور وہاں کی مودی حکومت ان سے بے
پناہ خائف ہے۔ اُاس حرکت سے موجودہ حکومت کی کشمیر کاذ سے منحرف ہونے کی
پالیسی کا گمان ہوتا ہے۔کیونکہ حافظ محمد سعید کے بارے میں پاکستانی عوام
متفق ہیں انہیں کشمیریوں سے ہمدردی ہر پاکستانی کی طرح ہے اور وہ کبھی کسی
بھی قسم کی دہشت گردی، نفرت انگیزی اور فرقہ واریت میں ملوث نہیں رہے۔مسئلہِ
کشمیر پر اُن کی آواز پاکستانی قوم کی ترجمان ہے۔جس کو دبایا نہیں جا
سکتاہے۔
حکومت نے حافظ سعید کو ان کے گھر لاہور کے جوہر ٹاؤن سے ناصرف گرفتار کر
لیا ہے۔ بلکہ اُن کا اور اُن کے 37 ساتھیوں کا نام ای سی ایل میں بھی
ڈالدیا گیا ہے۔ دوسر جانب ان کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیئے گئے ہیں ۔
حد تو یہ ہے کہ ان کا پاسپورٹ تک موجوہ کرپٹ حکمرانوں نے مودی کی یاری
نبھانے کے لئے ضبط کرلیا ہے اور ان کے تمام اسلحہ لائسنزکینسلکر دیئے گئے
ہیں۔ ان کے ساتھ جن چار افراد کو اس پانامہ لیکس کی ماری حکومت نے گرفتا ر
کیا ہے اُن میں عبد اﷲ عبید،ظفر اقبال،عبدالرحمٰنٰ عابداورقاضی قاسم نیاز
شامل ہیں۔
پنجاب کی وزارت داخلہ کی جانب سے انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کی
دفعہ(EEE,11) ایک کے تحت 6ماہ کی مدت کے لئے گرفتار کر کے انہیں فلاحی
کاموں سے روکنے کا مکمل انتظام کر لیا گیا ہے۔ہندوستان جو گذشتہ 70سالوں سے
کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی دھجیا اُڑا
رہا ہے۔ اس نے تو کبھی اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی پرواہ نہیں کی ہے۔ہم
پر اقوام متحدہ کی قرار داد نمبر 1267،کا بوجھ (FATF)کی سفارش پر ڈالا
جارہا ہے اور ہمارے بودے حکمران جماعت الدعوۃ اورفلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو
زیر عتاب لانے میں ایک لمحہ بھی دیر کرنے کو تیار نہ تھے۔ایف اے ٹی ایف نے
جماعت الدعوۃ پر منی لانڈرنگ کے جھوٹے الزمات کے تحت ہندوستان کو خوش کر نے
کے لئے یہ کاروائی کی ہے۔جبکہ ایک سینئرصحافی کا کہنا یہ ہے کہ چین بھی
دہشت گردی کے خلاف ہے۔لیکن پاکستان کے ساتھ اسٹر ٹیجک تعلقات کی وجہ سے وہ
سلامتی کونسل میں اس معاملے پر ویٹو کا استعمال کرلیتا ہے ۔مگر اب اس پر
بھی دباؤ بڑھتا جارہا ہے ۔بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ چین نے بھی اب اس معاملے
سے ہاتھ اُٹھا لیا ہے۔حالانکہ چند ماہ پہلے کی ہی بات ہے کہ چین نے مسعود
اظہر کے خلاف اپنا ویٹو استعما ل کیا تھا اور اس سے پہلے بھی وہ حافظ سعید
کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کی ہندوستا ن کی پیش کی گئی قرار داد کو ویٹو
کرچکا تھا۔لہٰذا ہم پاکستانیوں کا پکا یقین ہے کہ چین پاکستان کو کبھی بھی
بیچ منجھدھار میں نہیں چھوڑے گا۔ کیونکہ وہ پاکستان کا ایسا دوست ہے جس پر
آنکھیں بند کر کے اعتماد کیا جاسکتا ہے۔مگر ہندوستان سے ہمدردی رکھنے والے
لوگ چین جیسے مخلص دوست کو بھی ورغلا رہے ہیں -
حافظ سعید کی گرفتاری کے اقدام پر ہندوستان میں بغلیں بجائی جا رہی ہیں۔کہ
اُ نہیں شائد کشمیر کاذ میں کوئی رعایت میسر آجا ئے!اس کے باوجودہندوستان
ابھی بھی ان گرفتاریوں سے مطمعن نہیں ہوا ہے۔جس کی وجہ سے ہندوستان کے
وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ جس وقت تک پاکستان صحیح معنوں میں شدت پسندوں کے
خلاف کار وائی نہیں کرتا اُس وقت تک اس بات پر یقین کرنا مشکل ہوگا کہ وہ
دہشت گردی کے خلاف واقعی سنجیدہ ہے۔ہندوستان کے داخلہ امور کے وزیر مملکت
کرن کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے پاکستان پر مسلسل دباؤ ڈالا ہوا ہے ۔ہم دنیا
کو بتا رہے ہیں کہ پاکستان نے صرف حافظ سعید ہی نہیں بلکہ دوسرے دہشت گردوں
کو بھی پناہ دے رکھی ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان پر ہر جانب سے دباؤ ڈالا
جائے۔ امریکہ اور بر طانیہ بھی اس معاملے میں مکمل طور پر ہندوستان کے
ہمنوا ہیں۔ہندوستان پروپیگنڈے سے پاکستان کو تنہائی میں دھکیلنے کی ایک مدت
سے کوششوں میں مصروف ہے۔ حافظ محمد سعید ہندوستان کے گلے کی ہڈی بنے رہے
ہیں۔کیونکہ ’’کھٹکتا ہوں دلِ عدو میں کانٹے کی طرح‘‘ |
|