انجینئر افتخار چودھری کے صاحبزادے کے نکاح کی روداد
۴ فروری ۲۰۱۷ کی شام لاہور میں قینچی پل کے پاس ڈیرہ میاں سعید میں لگے
شامیانوں میں رنگ و نور کی بارات اتری راولپنڈی سے پاکستان تحریک انصاف کے
مرکزی رہنما جنہیں ہم ایک گجر دلیر اور بہادر لیڈر کے نام سے جانتے
ہیں۔انجینئر صاحب اپنے پیارے صاھبزادے کی رسم نکاح کے لئے پہنچے ان کی
فیملی کے سربراہ چودھری ذوالفقار علی پیرانہ سالی کے باوجود اس منظم قافلے
کی سربراہی فرما رہے تھے جو دن کے ایک بجے ۵۰۲ جو سیاسی سرگرمیوں کا گڑھ
اور انجینئر افتخار کی رہائش گاہ ایئرپورٹ سوسائٹی سے نکلا۔نکاح کی پاک رسم
ادا کرنے قافلے میں ماجد گجر ممبر ڈسٹرکٹ کونسل ہری پور ان کی بیگم
صاحبزادی اسحق ظفر سابق ایم پی اے عابد مختار گجر جو ا یئر پورٹ سوسائٹی کے
سابق صدر بھی ہیں اپنے بچوں کے ساتھ موجود تھے۔ ونگ کمانڈر ہارون رشید کی
بھرپور شرکت نے تقریب کو دوبالا کیا ادھر ان کے ساتھ لندن کے چودھری راشد
اور احسن چودھری کی بیگمات بھی قافلے میں شامل تھیں چودھری ریاض اور ملک
فیاض شدید علالت کے باوجود پنڈی گھر تک آئے شاہ مقصود سے زاہد یعقوب نے
پنڈی گھر میں شرکت کی وہ کاروباری مصروفیات کی وجہ سے لاہور نہ جا سکے اس
کے علاوہ انجینئر افتخار چودھری کے انتہائی قریبی رشتے دار موجود تھے۔ادھر
لاہور میں قیصر چودھری جو چوہان راجپوت گھرانے کے ممتاز فرد ہیں بارات کا
والہانہ اور پر تپاک استقبال کرنے کے لئے اپنی پوری فیملی اور قریب دوس سو
افراد کے ساتھ بارات کے منتظر تھے۔ بحریہ ٹاؤن سے بلال ریاض بمع فیملی
گجرانوالہ سے چودھری امتیاز گجر دینہ سے سرفراز چودھری اور ان کی پوری
فیملی نے ٹھوکر نیاز بیگ سے قافلے میں شرکت کی ڈاکٹر نبیل افتخار چودھری جو
گجرانوالہ کے معروف ڈینٹسٹ ہیں وہ بھی ٹھوکر میں اپنے بھائی کی بارات میں
شامل ہوئے۔میر قافلہ اس بار نوجوان نوید افتخار تھے جو انصاف یوتھ ونگ
راولپنڈی کے صدر اور انتہائی تیز و طرار نوجوان ہیں۔بارات میں لاہور سے
انجینئر افتخار چودھری کے کافی دوست شریک ہوئے جن میں آل پاکستان گجرز
ایسوسی ایشن کے صدر چودھری شفیق گجر نوائے گجر اور برادری کے روح رواں ارشد
ضیاء گجر گجر لنک کے مظہر اﷲ گجر ،پاکستان تحریک انصاف کے لاہور سے ایم این
اے چودھری شفقت محمود ٹکٹ ہولڈر محمد مدنی حویلیاں سے میاں شفقت قصور سے
سیف اﷲ قصوری سعدیہ سہیل ایم پی اے اور پی ٹی آئی خواتین ونگ کے متعدد
رہنما شریک ہوئیں۔شکر گڑھ سے معروف صحافی خالد منہاس اور صدارتی تمغہ ء حسن
کارکردگی پانے والے جناب رو ء ف طاہر بھی شریک ہوئے۔ چودھری امتیاز گجر جو
برادری کے لئے بڑا درد رکھتے ہیں لندن جانا ہوا تو چودھری رحمت علی کی قبر
پر حاضری کا بھی شرف حاصل کیا شدید علالت کے باوجود سٹیج پر موجود رہے ان
کے صاحبزادوں واجد عصمی اور پوری فیملی نے اسے گھر کا فنکشن سمجھا اسی طرح
سجاد چودھری جو جدہ کے دنوں کے قیصر صاھب کے دوست ہیں انہوں نے بھی کمال
شرکت فرمائی عدیل اععجاز چودھری اور انجینئر عدیلہ چودھری نے کسی لمحے
اعجاز چودھری کی کمی محسوس نہیں ہونے دی جو لندن میں ہونے کی وجہ سے شریک
نہ ہو سکے ۔البتہ مسز اعجاز نے موبائل پر پوری کاروائی دیکھی ۔نلہ گاؤں سے
ایک بڑا قافلہ حاجی رمضان حوالدار اختر ملک ربنواز چودھری نثار معروف صابر
اور دیگر کی معیت میں شریک ہوا۔ہری پور سے چودھری غلام فرید کی پوری فیملی
رونق تقریب رہی ۔لڑکے کی خالائیں دو روز پہلے پنڈی پہنچیں اور گوجری گیتوں
سے ماحول بنائے رکھا۔یاد رہے انجینئر افتخار چودھری کا خاندان ان قلیل
خاندانوں میں سے ہیں جو آج بھی گوجری بولتے ہیں۔یہ وہ لوگ ہیں جو سر تا پا
گجر ہیں اور گجروں کا نام بلند کئے ہوئے ہیں۔
شا میانوں کو برقی قمقموں اور دیگر آلات سے اس قدر سجایا گیا تھا کہ
خوبصورتی آنکھوں کو خیرہ کر رہی تھی۔اس روز لاہور میں شدید بارش بھی
ہوئی۔یہ بتانا بھول ہی گیا کہ لاہور ہی سے سابق جج اور صاحب تصنیف میری شمع
زندگانی کے مصنف چودھری غلام حسین گجر جناب انور سعید معروف بزنس مین
انجینئر افتخار چودھری کے جدہ کے دوست جناب وقار صاحب کی بہو اور پوتی بھی
خاص مہمانوں میں شامل تھے ۔میاں اسلم اقبال ایم پی اے استقبالی افراد میں
شامل تھے۔بارش بھی زوروں پر تھی اور ادھر نوجوان بھی خوشی کے اظہار کے لئے
تیار تھے۔ نکاح مولوی صاحب نے پڑھایا تو فضاء مبارک سلامت کی آوازوں سے
گونج اٹھی۔انجینئرا فتخار چودھری ان کی اہلیہ بیٹے اور بیٹی مہمانوں سے
مبار بادیں سمیٹ رہے تھے ایسے میں مہمانوں کی دلہادلہن اور دیگر گھر والوں
کے ساتھ تصویروں کا سلسلہ چل نکلا۔یہ محفل پی ٹی آئی کی ایک تقریب کی شکل
اختیار کر گئی۔ایک طرف نوجوانوں کی ٹولیوں نے میوزک پر اپنی خوشیوں کا
اظہار کرنا شروع کر دیا اور اوپر سے باد و باراں نے اپنا رنگ دکھانا شروع
کر دیا اسی دوران بسم اﷲ کی آواز بلند ہوئی اور کھانے کے برتنوں کا شور
شروع ہوتے ہی مہمانان گرامی کھانے کی میزوں کی طرف بڑھے مہمانوں کی تواضح
رنگ برنگی ڈشوں سے کی گئی۔بارش میں بھیگتی اس شام میں کھانے کا مزہ ہی
دوبالا ہو گیا ۔لاہور سے عرفان چودھری کی فیملی نے بھی محفل کو چار چاند
لگائے ان کی مسز تو موجود تھی اور بھائی مشتاق اور گل محمد بھی لیکن چودھری
الیاس کی کمی البتہ محسوس کی گئی پی ٹی آئی کی قیادت لاہور کی مقامی تنظیم
جس میں زبیر خان نیازی سر خیل تھے گپ شپ لگاتے ہوئے کھانا کھا رہے
تھے۔نوجوانوں نے اس محفل کو پر مسرت بنایا۔ گجرانوالہ سے فالکن ہزارہ کے
مالک گجر برادری کے معروف رہنما جناب در ایمان اپنی بیگم کے ہمراہ رونق
محفل ہوئے ۔تقریب رات گیارہ بجے ختم ہوئی اور مہمان اپنے گھروں کو روانہ ہو
گئے۔اس یاد گار تقریب میں جدہ لندن دبئی اور کافی ملکوں سے رشتے داروں نے
شرکت کی۔ظاہر ہے
کوئی رہ بھی جاتے ہیں چودھری شکیل افتخار جدہ میں الیکٹرونک رابطوں سے
بھائی کو مبارک باد دے رہے تھے انہیں سب نے مس کیا لیکن زندگی اسی چیز کا
نام ہے دلدار کے پیارے دوست جو چند دن پہلے ہی اس جہاں سے رخصت ہوئے انہیں
بھی بہت یاد کیا گیا |