ذیادہ تر لوگ جب بوڑھے ہوتے جاتے
ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو انکے پاس بہت سے کاش جمع ہوتے جاتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انسان کو اگر ان کاش سے نجات حاصل کرنی ہے تو
اسے زندگی کے ختم ہونے سے پہلے اس زندگی کو جینے کا ہنر اور جزبہ پیدا کرنا
ہو گا۔
جزبہ باتیں کرنے سے نہیں آتا آگے بڑھنے اور کام وام کرنے سے ہی آتا ہے۔ آپ
اپنے ایک دن کی روٹین میں یہ دس کام ڈال لیں۔ آپ کے اندر جزبہ اور مسائل سے
لڑنے کا حوصلہ خود بخود پیدا ہو جائیگا ۔ یاد رکھئے گا کہ انسان کو اپنے
اندر زندگی اور آگے بڑھنے کی لگن خود ڈالنی ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کوئی
دوسرا آپکے اندر نہیں ڈالتا۔
1۔ ورزش + واک
مجھے پتہ ہے اس ہیڈنگ کو پڑھتے ساتھ آپکے ذہن میں سب سے پہلا خیال یہی آئے
گا کہ ہر ٹرینر ہی یہ کام ضرور کہتا ہے بھلا کرلو ، کبھی نہ کر لو، فرق ہی
کیا پڑتا ہے۔
میں نے خود جب باقاعدگی سے کرنا شروع کی مجھے تب اندازہ ہوا کہ باقاعدگی سے
کرنے سے کیا فرق پڑتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور عادت پکی ہو کرنے کی مگر پھر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جب چھوڑ دی جائے تو کیا ہوتا ہے۔
انسان کے اندر خوش رہنے کے احساسات، بیماریوں سے لڑنے کی طاقت، غصہ نہ کرنے
کی عادت، اداسی کو بھگانے کی خوبی، اپنے آپ سے محبت کرنے کا وصف واک یا
ورزش جو کہ صحت مند ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سے ہی پیدا ہوتا ہے۔
2۔ اپنی تعریف
عورتوں کو تو ہمیشہ ہی یہ گلہ رہتا ہے اور کافی حد تک سچ بھی ہے کہ جتنی
بھی کوشش کر لیں کوئی تعریف نہیں کرتا۔ آپ خواہ مرد ہیں یا عورت آپ خود
اپنی تعریف اپنے سامنے جسے صرف آپ اپنی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر سُن سکیں
کرنے کی عادت ڈالیں۔
جب میں نے شروع میں ایساکیا تو مجھے پہلے سمجھ ہی نہیں آئی کہ کیا تعریف
کرنی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اکثر ہم خود اپنی کوششوں کو اہمیت نہیں دے رہے
ہوتے، تو کوئی دوسرا کیا دیگا۔ اسلئے خود اپنی کوششوں کو جانیں اور اپنے
سامنے تسلیم بھی کریں اور خود کو تھپکی بھی دیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ صرف اپنے سامنے
کسی اور کے سامنے نہیں
3۔ تازہ غذا
انسان کے اندر خوش ہونے کا احساس تازہ غذا بھی پیدا کرتی ہے۔ آج ہم اتنے
مصروف ہیں خود کو اچھا لائ سٹائل دینے میں اور بھول جاتے ہیں کہ جان ہے تو
جہان ہے۔
آپ تھوڑی تھوڑی کرکے اپنی زندگی میں سبزی پھل اور چینی کم کرکے دیکھیں۔ یہ
شروع میں مشکل لگے گا مگر ایک وقت آتا ہے کہ آُپکو عادت ہو جاتی ہے اور آُپ
آرام سے یہ کام کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔
درحقیقت جب میں نے اپنی زندگی میں پھل اور سبزی ذیادہ اور باقاعدگی سے شامل
کئے تب مجھے اندازہ ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اچھی چیزوں کی بھی عادت ہو جاتی
ہے اور جب آپکو نہ ملیں تو کیسا لگتا ہے۔
4۔ کسی دوسرے کی تعریف
اب کیونکہ آپ کو اندازہ ہو گیا کہ تعریف کرنے پر کتنا اچھا لگتا ہے تو
دوسروں کی بھی تعریف کریں خواہ کتی چھوٹی انکی کوشش اور کام کیوں نہ ہو۔
جب میں نے دوسروں کی تعریف کرنا شروع کی تو مجھے اندازہ ہوا کہ ہم اس
معاشرے میں رہ رہے ہیں جہاں پر کسی کو گالی دینا اور دل آزاری کرنا آسان ہے
مگر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تعریف کرنا انتہا کا مشکل اور اسکا ہضم کرنا
مزید مشکل ہے۔
اگر کسی نے آپکی تعریف نہیں کی تو آپ تو کم سے کم کسی کو اچھا محسوس کرنے
مین مدد دیں اور تعریف ضرور کریں۔
5۔ لکھیں
آپکو کوئی خیال یا بات کوئی تکلیف دہ واقعہ تنگ کرے تو اپنے پاس ایک نوٹ بک
پر لکھیں۔
ہم فیس بک پر تو بہت کچھ لکھ کر اپنا آپ بہت ہی خوش یا انتہائی دل ٹوٹا
ظاہر کردیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر آپ ان سب
باتوں کو اپنی ڈائری میں لکھیں گے تو آپکو صیح معنوں میں اندازہ ہو گا کہ
وقت آپکے اندر سے غم نکال کر تسلی اور سکون بھر دے گا مگر پہلے آپکو لکھنا
سیکھنا ہوگا۔ لکھنے کی عادت ڈالنی ہو گی۔
آپکو سوچنے ، سمجھنے، تجزیہ کرنے، بھول جانے، یاد رکھنے کی عادت لکھ لینے
کی عادت ہی ڈالے گی۔
6۔ مشغلہ
انسان کی زندگی میں مشغلہ بھی روٹی کپڑا مکان جتنا ضروری ہے۔ پر اگر انسان
اسکی ضرورت کو سمجھے بات تب ہے۔
فیس بک اور واٹس ایپ تو ہمارے بھلے کے لئے ہیں مگر ہم نے ہر وقت ان پر
مصروف رہ کر انکو اپنا دشمن سا بنا لیا ہے۔
سو
کچھ ایسا ڈھونڈیں جو آپکو خود سے جوڑے قدرت سے قریب کرے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انٹرنیٹ سے نہ جوڑے رکھے
میرے پاس کتاب پڑھنے کی عادت ہمیشہ سے تھی ساتھ میں ، میں نے پودے سنبھالنا
شروع کر دئے تو اندازہ ہوا کہ اچھا مشغلہ انسان کے دماغ کی نیج کہاں سے
کھینچ کر کہاں تک لے آتا ہے۔
7۔ مشاہدہ
آُپ کو اشرف المخلوقات اسی لئے کہا کہ ہم مشاہدہ کر سکتے ہیں۔
کبھی کسی پارک کی بینچ پر بیٹھ کر ( لڑکیوں کو نہیں تاڑنا) ، کبھی گھر کے
ٹیرس سے، کبھی بلڈنگ میں آتے جاتے، کبھی لائن میں انتظار میں لگے
ہوئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آس پاس نظر دوڑانا اور دوسروں کو پڑھنا سیکھیں۔
انسان کو جتنی باریکی اور سمجھ مشاہدہ عطا کرتا ہے کہ تجربے کے بعد میں
مشاہدے کو نمبر دوں گی۔
مجھے لکھنے کے بہت سے خیالات ایسے ہی مشاہرہ کرتے کرتے آتے گئے۔
8۔ سانس لینا
ہم سانس اس طرح نہیں لیتے جتنا گہرا ہمیں لینا چاہئے سو ، سانس لینا
سیکھیں۔ گہرے سانس فرصت کے اوقات میں لینے کی مشق کریں۔
آپکو انٹرنیٹ پر بہت سی ایکٹیویٹیز مل جائیں بی سانس سے متعلق۔
جب آُپ اچھی طرح سانس لینا شروع کریں گے تو آپکو محسوس ہو گا کہ آپکو کتنا
زندہ اور توانا محسوس ہوتا ہے۔
9۔ پڑھیں پڑھیں
چلتے پھرتے آپکے پاس موبائل پر کتا ب ہو یا کوئی محفوظ شدہ آرٹیکل ہو آخر
کو موبائل کا استعمال بھی تو کیا جائے۔ اپنی فیلڈ یا دلچسپی جس بھی حوالے
سے چاہیں ضرور پڑھیں۔
میں نے جب زندگی میں فرصت چاہی پڑھنے کی مجھے کبھی فرصت نہ
ملی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب میں نے چلتے پھرتے موقع ڈھونڈ لیا پڑھنے
کا تو مجھے خود ہی بہت کچھ پڑھ لینے کا چانس ملتا گیا۔
10۔اللہ سے رابطہ
تنہائی مییں بیٹھ کر، جائے نماز پر بیٹھ کر، قرآن کھول کر، کسی نظارے کو
دیکھ کر ، کسی کا دل خوش کرکے، کسی کی مدد کرکے، کسی عام سے کام کو اللہ کے
لئے نیت کر کے کریں تو صیح
آپکو خود بھی اللہ سے رابطہ بڑھتا محسوس ہوگا۔
آج کا انسان اتنا ڈپریس اسی لئے ہے کہ اسکے پاس اسکو یاد کر نے کا وقت نہیں
جبکہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اُس نے دنیا کو بنایا ہی اسی لئے ہے کہ انسان اس کو
سنوارے نہ کہ خود بھی بگڑے اور اس دنیا کو بھی بگاڑے۔ |