عمرہ اداکرنے کامسنون طریقہ
(manhaj-as-salaf, Peshawar)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
عمرہ کے لیے درج ذیل اعمال مطلوب ہیں۔
(1) احرام باندھنا (2)طواف کرنا(3)سعی کرنا(4)بال منڈوانا(5) احرام سے
نکلنا(حلال ہونا)
(1) احرام باندھنا:۔
جب میقات پرپہنچیں توغسل کرکے احرام پہنیں اورعمرہ کی نیت کرتے ہوئے(لبیک
اللھم بعمرہ)یااللہ میں عمرہ کے لیے حاضرہواہوں اورپھربلندآوازسے تلبیہ
کہتے رہیے جس کے الفاظ یہ ہیں:۔(لبیک اللھم لبیک،لیبک لاشریک لک لبیک ،ان
الحمدوالنعمۃ لک والملک ،لاشریک لک )۔
(2) طواف کرنا:۔
مکہ پہنچتے ہی بیت اللہ (مسجدالحرام)میں جائیے اوربیت اللہ کے سات
چکرلگاکراس کاطواف کریں ہرچکرحجراسودسے (اللہ اکبر)کہتے ہوئے شروع
کریں،اگرمیسرہوتواسے بوسہ دے لیں ورنہ اس کی طرف دائیں ہاتھ سے اشارہ
کردیناکافی ہے رکن یمانی سے گزرتے ہوئے اگرمیسرہوتوہاتھ لگادوورنہ اسے
چومنے یااشارہ کرنے کی ضرورت نہیں رکن یمانی سے حجراسورکی طرف آتے ہوئے یہ
دعاپڑھیئے:۔(ربنااتنافی الدیناحسنۃً ، وفی الاخرۃ حسنۃً، وقناعذاب النار)
ترجمہ:۔اے ہمارے پروردگارہمیں دنیامیں بھلائی عطاکراورآخرت میں بھی بھلائی
عطافرمااورہمیں جنہم کے عذاب سے بچالے۔
طواف مکمل کرنے کے بعدمقام ابراہیم کے پیچھے دورکعت نمازپڑھیے جن میں پہلی
رکعت میں سورہ الکافرون اوردوسری رکعت میں سورہ الاخلاص پڑھیے۔
(3) سعی کرنا:۔
طواف کے بعددورکعت نمازپڑھنے کے بعدصفاپہاڑی پرچڑھیے پھرقبلہ روہوکراپنے
ہاتھ اٹھائے ہوئے یہ دعاپڑھیے: (ان الصفاوالمروۃ من شعائراﷲ)،(ابدابمابدااﷲ
بہ)،ترجمہ:بے شک صفااورمروہ اللہ تعالی کی نشانیوں میں سے ہے میں بھی اسی
چیزسے ابتداء کررہاہوں جس سے اللہ تعالی نے ابتداکی۔
پھربغیراشارہ وغیرہ کیے تین مرتبہ (اللہ اکبر)کہہ کرہاتھ اٹھائے ہوئے تین
باریہ دعاپڑھیے: (لاالہ الااﷲ وحدہ لاشریک لہ،لہ الملک ولہ الحمد،وھوعلی کل
شی ئٍ قدیر،لاالہ الااﷲ وحدہ،انجزوعدہ،ونصرعبدہ،وھزم الاحزاب وحدہ)۔
ترجمہ:۔اللہ کے سواکوئی معبودنہیں اس کاکوئی شریک نہیں بادشاہی اسی کے لیے
ہے اوراسی کے لیے حمدوتعریف زیباہے وہ ہربات پرقادرہے اسکے سواکوئی
معبودنہیں وہ اکیلاہے اس نے اپناوعدہ پوراکیااورمددکی اپنے بندے کی
،اورتمام جماعتوں کواس نے شکست دی۔
اورپھرحسب منشادعاکریں جب بھی صفااورمروہ پرآئیں توباقی دعاؤں کے ساتھ یہ
دعابھی دہرائیں ،صفامروہ کے درمیاں چلتے ہوئے دوسبزنشانوں کے درمیان دوڑیں
سعی کے لیے سات چکرلگاناہوں گے ،صفاسے مروہ تک جاناایک چکراورمروہ سے صفاتک
آنادوسراچکرہوگا۔
(4) اس کے بعداپنے پوری سرکے بال منڈوالیں ،یاکٹوالیں جبکہ عورت کے لیے
سرسے تھوڑے سے بال کاٹ لیناکافی ہے۔
(5) اس کے ساتھ ہی آپ عمرے کے اعمال سے فارغ ہوجائیں گے اب آپ احرام کھول
سکتے ہیں۔
عمرہ کے دوران بعض غلطیوں کابیان۔
احرام میں غلطیاں۔
۔1 بعض مسافرجہازمیں احرام نہیں کرتے جب وہ میقات سے گزرتے ہیں ،حالانکہ
میقات سے احرام کرناواجب ہے ،تواس صورت میں وہ قریبی میقات سے احرام کرلیں
یادم دیں۔
۔2عورتوں کے لیے کوئی خاص احرام کالباس نہیں وہ کسی بھی پاک کپڑوں میں عمرہ
کرسکتی ہیںبشرطیکہ وہ شرع کے مطابق ہوں۔اورسفیدکپڑوں کاخاص اہتمام کرنابھی
غلط ہے۔
۔3 احرام کامطلب صرف احرام کے کپڑے نہیں ہیں بلکہ عمرہ میں داخل ہونے کی
نیت ہی احرام ہے۔
۔4 بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ تلبیہ(لیبک اللہم لیبک)صرف حج میں پڑھناچاہیے
یہ غلط ہے ۔ حج اورعمرہ دونوں میں پڑھناچاہیے۔
۔5 احرام کی کوئی خاص نمازنہیں ہے احرام کے بعددورکعت سنت وضو پڑھنامسنون
ہے۔
۔6 عورت حیض کی حالت میں بھی احرام کی نیت کرسکتی ہے۔اس کے لیے جائزہے۔
طواف میں غلطیاں:۔
۔1 نیت اونچی آوازسے کرنا،کہ میں سات چکرطواف کے اورسات چکرصفامروہ کے کروں
گایہ غلط ہے۔
:۔2 رکن یمانی کوبوسہ دینایااشارہ کرنا۔
۔3 خاص کتابوں سے دعاپڑھنا،یاکسی شخص کوامام بنانااوراس کے پیچھے پڑھنا۔
:۔4 حجراسودکوبوسہ دینے کے لئے لوگوں کوتکلیف پہنچانا۔
۔5 حجراسماعیل کے اندرسے طواف کرنا
۔6حجراسودکے سامنے والی لائن پررک جانااورتین مرتبہ اللہ اکبرپڑھنا۔
۔7 اگرطواف کے دوران ہواخارج ہوجائے توبعض لوگ طواف اس چکرسے پوراکرتے ہیں
،یہ غلط ہے انکوشروع سے طواف کرناچاہیے۔
۔8 طواف کے بعدکی دورکعت مقام ابراہیم کے قریب اداکرناجس سے طواف میں لوگوں
کودشواری ہوتی ہے۔
سعی میں غلطیاں۔
۔1 ہرچکر میں (ان الصفاوالمروہ )آیت پڑھنا۔
۔2 صفایامروہ پراللہ اکبرپڑھتے ہوئے ہاتھوںسے قبلہ کی طرف اشارہ کرنا۔
۔3 پوری سعی میں دوڑنا۔
حلق اورتقصیرمیں غلطیاں۔
بعض لوگ سر کے کچھ حصوں سے بال کاٹتے ہیں یہ خلاف سنت عمل ہے پورے سرکے بال
منڈوانے یاکاٹنے چاہیے۔
محظورات (ممنوعات)احرام:۔
۔1 سرکے یاجسم کے بال کاٹنا[(مرد و عورت) ]اس میں فدیہ اذیٰ ہے
۔2 ناخن کاٹنا [(مرد و عورت)]اس میں فدیہ اذیٰ ہے
۔3 سریاچہرہ ڈھانپنا۔[( مرد)]اس میں فدیہ اذیٰ ہے
۔4 جسم کے ماپ کے مطابق سلے ہوئے کپڑے پہننا۔ [(مرد)]اس میں فدیہ اذیٰ ہے
۔5 خوشبولگانا۔ [(مرد و عورت)]اس میں فدیہ اذیٰ ہے
۔6 بری جانورکاشکارکرنا،یاشکارمیں مددکرنایاخاص اسی کے لیے
(شکارکیاگیاہو)[( مرد و عورت)]شکاری پراورمددکرنے والے پر فدیہ اذیٰ ہے
۔7 نکاح کرنا۔ [(مرد و عورت)]اس میں فدیہ نہیں ہے
۔8 جماع (ہمبستری کرنا)[( مرد و عورت)]اس میں فدیہ اذیٰ ہے
۔9 چہرہ نقاب سے ڈھاپنااورہاتھوں کوہاتھ کے ماپ پربنائی ہوئی چیز سے
ڈھانپنا۔ [(عورت)]اس میں فدیہ اذیٰ ہے
نوٹ:۔
۔ فدیہ اذی کامطلب ہے ،تیں چیزوں میں سے ایک
۔2 دم دینایعنی حرم کی حدودمیں بکرہ ذبح کرکے حرم کے مسکینوں کودینا۔
2 چھ مسکینوں کونصف یعنی آدھاصاع گندم یاچاول وغیرہ دینا۔(نصف صاع تقریباً
ڈیڑھ کلو کے برابرہے)
۔3 تین دن کاروزہ رکھنا۔]ان تینوں چیزوں میں اختیارہے ترتیب نہیں ہے[
۔ فدیہ امثل کامطلب ہے ،جیساجانورشکارمیں قتل کرے اسکے برابرکاانعام میں سے
یعنی بکری گائے یااونٹ جانورذبح کرے (اسے علماء مقررکریں گے)
۔ فدیہ تین شرطوں کے ساتھ واجب ہے ۔
۔ جانتے ہوئے(یعنی علم کے ساتھ1
:۔ جان بوجھ کر(غلطی سے نہیں2
۔3 اپنے اختیارسے بے اختیاری میں نہیں۔
نبی کریم(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)نے فرمایا:۔(میری امت پرمعاف
کردیاگیاغلطی بھول اورجس چیزپرانہیں زبردستی مجبورکیاجائے )۔(اسے دارقطنی
اورحاکم نے روایت کیااورعلامہ البانی نے اسے صحیح فرمایا۔)
اللہ تعالیٰ سے دعاہے کہ ہمیں علم نافع اورعمل صالح کی توفیق عطاء فرمائے
ہماری نماز،روزہ، قیام، صدقات وخیرات عمرہ اورحج اوردیگرعبادات قبول فرمائے
اورہماری گردنیں جہنم سے آزادفرمائے(آمین)
وصلی اللہ علی نبینامحمدو علی الہ واصحابہ اجمعین۔
بشکریہ ڈاکٹرمرتضی بن بخش حفظہ اللہ
|
|