ایان علی ماڈل گرل ۔۔۔۔

ڈاکٹر صاحب فرماتے ہیں کہ ایان علی بیرون ملک چلی گئی ہے مگر سب کے نام بتا گئی ہے اب بڑے بڑوں کی گرفتاریاں ہوں گی ۔ ایک معذرت کی بجائے موصوف بے شرمی سے تاؤیلیں پیش کررہے ہیں ۔ اس نیم دانشور سے کوئی تو پوچھے کہ جس ماڈل گرل سے پانچ لاکھ برآمد ہوے ہمارا سسٹم اسے سزا نہیں دے سکا تو جن کے نام ایان نے بتائے ہیں انھیں خاک سزا دے سکے گا ۔
ایان علی ڈالر گرل طویل عرصہ اس قوم کے اعصاب پر سوار رہنے کے بعد اپنی منزل مقصود پر پہنچ چکی ہے ۔ آج میرا حافظہ پندرہ برس پیچھے پرواز کرگیا ہے اور میرے مغز کی ہارڈ ڈسک سے ایک واقعہ میری آنکھ کی پتلیوں کے پروجیکٹر سے نکل کر سامنے دیوار کے کینوس پر صاف دکھائی دے رہا ہے ۔ آسان کر کے عرض کرتا ہوں آج سے پندرہ برس قبل میں تھانہ سبزی منڈی گجرانوالہ کسی کام سے گیا تھا ۔ تھانے کے صحن میں درخت کے ساتھ اک نوجوان کو پولیس جوانوں نے لٹکایا ہوا تھا اور وہ ملزم نوجوان ہوا میں معلق تھا اور اسکی نیم برہنہ پشت پر ڈنڈے برسائے جارہے تھے۔ میں نے محرر تھانہ سے کہا کہ یہ کوئی بہت بڑا دہشت گرد ہوگا جو آپ لوگ اس پر اتنا بے رحمانہ تشدد کررہے ہو محرر نے نفی میں سر ہلایا ۔ میرا تجسس بڑھا پھر میں نے سوال کا زاویہ بدل کر استفسار کیا کہ اس نے کیا سنگین جرم کیا ہے ۔ ؟ جواب ملا یہ سائکل چور ہے ۔ واہ پاکستان کے قانون تیری عظمت کو سلام سائکل چور کو عبرت کا نشان بناتے ہو ، جبکہ کھربوں لوٹنے والوں کے سروں پر تاج شاہی سجاتے ہو ۔ ایان علی پاکستانی جوڈیشل سسٹم کو لتاڑ کر پیا دیس سدھار گئی ۔ جس جوڈیشل سسٹم سے اشرافیہ کی پیادی اور فرنٹ لیڈی نہیں پکڑی گئی میری بھولی قوم اس جوڈیشل سسٹم سے امید لگائے بیٹھی ہے کہ پانامہ کیس میں یہ جوڈیشل سسٹم اشرافیہ کے سرخیل کو پکڑے گا ۔ اسے میں دیوانے کا خواب نہ کہوں تو اور کیا کہوں ۔ پاکستان کا قانون مکڑی کا وہ جالا ہے جسمیں مکھی مچھر یعنی غریب تو پھنس جاتے ہیں مگر بڑے جانور اشرافیہ اسے پھاڑ کر نکل جاتے ہیں ۔ قبلہ ڈاکٹر شاھد صاحب نے روزانہ عجب غضب کی کہانی سنائی ایان علی کا عبرتناک انجام بتایا اسکے اقبالی بیانات کی زد میں آنے والوں کے روز وارنٹ گرفتاری جاری کروائے مگر کچھ نہ ہوا ۔ بے شرمی کی انتہا دیکھیں گذشتہ رات کے پروگرام میں ڈاکٹر صاحب فرماتے ہیں کہ ایان علی بیرون ملک چلی گئی ہے مگر سب کے نام بتا گئی ہے اب بڑے بڑوں کی گرفتاریاں ہوں گی ۔ ایک معذرت کی بجائے موصوف بے شرمی سے تاؤیلیں پیش کررہے ہیں ۔ اس نیم دانشور سے کوئی تو پوچھے کہ جس ماڈل گرل سے پانچ لاکھ برآمد ہوے ہمارا سسٹم اسے سزا نہیں دے سکا تو جن کے نام ایان نے بتائے ہیں انھیں خاک سزا دے سکے گا ۔ یا تو اس ڈاکٹر دبڑدھوس کو غلط خبریں فیڈ کی جاتی ہیں یا یہ سنسنی کے لئیے خودخبریں گڑھتا ہے ۔ ایان علی کیس کی طرح اب پانامہ کیس پر سنسنی خیز خبریں دے رہا ہےاورلوگوں کی امیدیں ساتویں آسمان پر پہنچا رہا ہے ۔ اگر ملک میں ہتک عزت کا مضبوط قانون ہو اس ڈاکٹر سمیت اکثر اینکر گونگے ہو جائیں چونکہ جس کی لاٹھی اسکی بھینس کا راج ہے اور انکی دکانیں خوب چل رہی ہیں ۔ لگے رہو منا بھائی ۔

ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکال کر حکومت نے جمہوریت کو بچا لیا ہے اور شائد زرداری سے کوئی ڈیل کر لی ہو پانامہ پر ۔ سائکل چور کو چھتر پڑیں اس جمہوریت کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ۔ جمہوریت کی ٹانگیں تب کپکپاتی ہیں جب ہاتھ شریفوں زرداریوں پر پڑتا ہے ۔ ابھی کائرہ ٹائپ سیاستدان یہ دلیل دیتے ہیں کہ ملک کے حالات اس لئیے ابتر ہیں کیونکہ جمہوریت کو چلنے نہیں دیا گیا ۔ سوچیں ابھی یہ جمہوریت سرپٹ نہیں دوڑی تو ملک کے یہ حالات ہیں اگر یہ خاندانی جمہوریت پوری قوت سے سرپٹ دوڑتی تو ملک کا کیا حشر ہوتا۔ یقینی طور پر یہ شریف و زرداری پورے ملک کی ہاؤسنگ سوسائٹی بنا کر ملک کی اینٹیں تک بیچ کھاتے ۔ خدارا اپنی سوچ بدلو نکلو انکے چنگل سے آذمائے ہوے کو آذمانا چھوڑ دو ۔۔ا
 
Usman Ahsan
About the Author: Usman Ahsan Read More Articles by Usman Ahsan: 140 Articles with 186516 views System analyst, writer. .. View More