بھارتی د ہشت گردی کے جواب میں پاکستانی وزیر اعظم کی نیک خواہشات

بھارت پاکستان کے اندر آگ اور خون کا کھیل رہا اور پاکستانی وزیر اعظم بھارت سے تجارت کے لیے اُسکی منتیں کر رہے ہیں۔پاکستانی عوام کو جس طرح کی دہشت گردی کا سامنا ہے اور جس طرح بھارت نے گزشتہ چند سالوں سے ہماری عوام کو لہو میں نہلایا ہے شاید وزیر اعظم وہ درد محسوس نہیں کر پائے اور بھارتی وزارت خارجہ کی تعریفیں کی جارہی ہیں۔یہ رویہ پاکستانی عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ آرمی پلک سکول پشاور کے شہدا ء کے خون سے غداری ہے۔ داتا علی ہجویریؒ کے دربار مبارک کو لہو لہو کرنے والوں کے ساتھ دوستی کی عملی حقیقت ہے۔سہیون شریف ، عبداﷲ شاہ غازیؒ، نورانی دربار، رحمان باباؒ کے دربار امام بارگاہوں ، مساجد کو لہو لہو کرنے والے بھارتی ایجنٹوں کے ساتھ اِس طرح کا رویہ سمجھ میں نہیں آتا کہ پاکستانی وزیر اعظم کی سوچ کہاں اٹکی ہوئی ہے۔تصور کیجیے جس کا سٹیسمین بننے کا ہمارئے وزیر اعظم دکھلاوا کر رہے ہیں کیا اگر حضرت قائد اعظم ؒ اِس دور میں ہوتے تو کیا وہ بھی ہندوں بنیے کے لیے ایسے الفاظ استعمال کرتے۔پوری پاکستان قوم کو جس طرح کی دہشت گردی کی لہر نے خوف میں مبتلا کر رکھا ہے اُس کا شائد عشر عشیر بھی حکومت کے عمل سے نظر نہیں آتا۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے آپریشن رد الفساد کا فیصلہ کہیں اور سے ہونے کے الزامات کو سختی سے مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن ردالفساد شروع کرنے کا فیصلہ چند روز قبل وزیر اعظم ہاوس میں ہوا، دہشت گردی کیخلاف ڈٹ کر لڑیں گے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ کر دم لیں گے، بعض قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں، اس آپریشن کے مقاصد حاصل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی، آپریشن ضرب عضب کے بعد سے حکومت ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے۔ ترقی مخالف قوتوں میں غیر ملکی شامل ہو سکتے ہیں، بدقسمتی سے افغانستان میں بیٹھے دہشت گرد ہمیں نقصان پہنچا رہے ہیں، افغانستان کو بھی چاہیے کہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور ان کا خاتمہ کرے، ترکی افغانستان کے حوالے سے اہم کردار ادا کر سکتا ہے، تر کی نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی بھرپور حمایت کی ہے، نیوکلیئر سپلائر گروپ کے معاملے پر بھی ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا، پی ایس ایل کا فائنل، ای سی او اجلاس مقررہ وقت پر ہونگے، قوم حوصلہ رکھے۔ دہشت گردوں کو پی ایس ایل پر اثر انداز نہیں ہونے دینگے، حکومت دہشت گردی سے نہیں گھبرائے گی، ہم بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں اور تجارت بھی بڑے پیمانے پر کرنا چاہتے ہیں، پاکستان اور ترکی نے ماضی میں ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور طے شدہ منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ میڈیا سے گفتگو میں وزیر اعظم محمد نواز شریف نے لاہور دھماکے کی شدید مذمت کی۔وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف عزم مزید پختہ ہوا ہے۔ ہم ہر صورت دہشت گردوں کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں رینجرز تعیناتی کا فیصلہ وزیر اعظم ہاوس میں کیا گیا۔ آپریشن رد الفساد کا فیصلہ بھی چند روز قبل وزیر اعظم ہاوس میں ہی کیا گیا تھا۔ دہشت گرد پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتے۔ خدا کے فضل سے ہم مسائل پر قابو پا رہے ہیں۔ موجودہ ترقیاتی منصوبوں کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن و استحکام کیلئے کام کیا ہے۔ افغانستان کو بھی چاہیے کہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔ افغانستان بھی دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچائے۔ دہشت گردی کے حالیہ واقعات انتہائی تکلیف دہ اور افسوسناک ہیں۔ ہم نے ساڑھے تین سال پہلے امن دشمن عناصر کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کامیابی سے لڑ رہے ہیں۔ امن و امان کے قیام کیلئے کیے گئے اقدامات کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئے ہیں۔ بچ جانے والے مٹھی بھر شر پسند عناصر دہشت گردی کر رہے ہیں۔ شرپسند عناصر کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی ہے۔۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ترکی کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے ہوئے ہیں۔ ترکی کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔ترکی پاکستان میں مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ دہشت گرد ٹوٹی کمر کے ساتھ جوہر دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ قوم نے ہمیں ہمارے منشور پر ووٹ دیئے ہم اپنے منشور پر قائم ہیں۔ کسی کو ایک دوسرے کے خلاف سازش نہیں کرنی چاہیے۔ بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہش ہے یہ کوئی بُری خواہش نہیں ہے۔ افغانستان سے بھی اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں علاوہ ازیں پاکستان اور ترکی نے شعبوں میں تعاون کے لئے دس سمجھوتوں پر دستخط کیے۔ معاہدوں کے تحت ہائیڈرو کاربن، ماحولیات، جنگلات، اطلاعات، منی لانڈرنگ، مسلح افواج کے اہلکاروں سے متعلق خفیہ مالیاتی معلومات کے تبادلے کے شعبوں میں تعاون کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے ترکی کے دشمنوں کو پاکستان کے دشمن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ترکی کی حمایت جار ی رکھیں گے، ترکی کے عوام نے ثابت کردیا ٹینک سے زیادہ طاقتور ہیں، یقین ہے ترکی امن، ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن رہے گا۔ ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہیں۔گذشتہ دنوں سندھ کے شہر سیہون میں لعل شہباز قلندر کے مزار پر ہونے والے خودکش حملے پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردوں نے درگاہ کو بے دردی سے نشانہ بنایا مگر دہشت گرد ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔اتنے اہم دورے کے دوران ہمارئے وزیر اعظم کو چاہیے تھا کہ بھارت کو صاف صاف سُناتے لیکن اُنھوں نے تو نہایت ادب کے ساتھ بھارت سے گزارش کی ہے کہ ہم تو آپ سے تجارت چاہتے ہیں۔مظفر وانی کا خون کیا رائیگاں جائے گا۔کیا عوام اِسی طرح دہشت گردی کے ہاتھوں مرتے رہیں گے۔ وزیر اعظم صاحب آپ کی خارجہ پالیسی کچھ نظرثانی چاہتی ہے۔پاکستان زندہ آباد۔پاک فوج زندہ آباد
MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 452 Articles with 382507 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More