ایک طرف دہشتگردی اور دوسرے طرف
پانامہ لیکس اور اب اس سے بڑھ کر پنجاب میں پختونوں کے ساتھ ناروا سلوک جس
کی مثال تاریخ میں نہیں ملے گی ان تمام معملات کے باوجود پاکستانی عوام
پاکستان سپر لیگ بھر پور انداز میں انجوائی کر رہی ہیں ۔ اس وقت پاکستان
سپر لیگ اپنی آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے ،میرے مضمون پڑھنے تک آپ لوگوں
کو پتہ لگ گیا ہوگا کہ کونسی ٹیم لیگ سے باہر ہوگئی ہے ۔ جبکہ اس وقت پورا
پاکستان ایک ہی بات سوچ رہا ہے کے پاکستان سپرلیگ کا فائنل پاکستان میں
ہوگا یا نہیں ؟ اس سوال کا جواب کچھ دنوں میں آپ کو مل ہی جائیگا ،لیکن
فائنل ہو نہ ہو اس بات سے ہٹ کر آج میں اس بات کو سامنے لانا چاہتا ہوں کے
غیر ملکی کھلاڑی پاکستان کیوں نہیں آنا چاہتے ہیں ۔کیا وجہ ہے کہ پوری دنیا
کے کھلاڑی پاکستان آنے سے کترا تے ہے ؟ تقریبََ دس سال کاعرصہ ہوگیا ہے کہ
کوئی غیر ملکی ٹیم چاہیئے وہ کرکٹ کی ہو یا ہاکی کی پاکستان کا نام سن کر
ہی گھبرا جاتی ہے آخر کیوں؟ کیا پاکستان میں کوئی اچھا کرکٹ اسٹیڈیم نہیں
ہے یا پاکستان کھلاڑیوں کے معار پر پورا نہیں اتر تھا ۔اگر بات ہے دہشتگردی
کی کہ پاکستان میں دہشتگردی ہے اور بم دھماکے ہورہے ہیں ، تو آئے چلتے ہے
ہندوستان کی طرف پاکستان اور ہندوستان ایک ساتھ آزاد ہوئے ،2007تک پاکستان
میں انٹر نیشنل ٹیمیں آیا کرتی تھی ،مگر اس کے بعد سے آنا بند ہووئی ،کچھ
عرصہ بند ہونے کے بعدسر ی لنکن ٹیم پر ہونے والے حملے نے پاکستان میں انٹر
نیشنل کرکٹ کو جیسے ختم ہی کردیا ۔اس بات کے ثبوت آج بھی ہمارے اداروں کے
پاس موجود ہے کہ حملہ کس نے کروایا تھا ،اس بات سے ہٹ کر دیکھتے ہے کہ
ہندوستان میں ہر ملک کے کھلاڑی جاتے ہے ۔چاہیئے آئی پی ایل کھیلنے یا انٹر
نیشنل کرکٹ کھیلنے ،کیا وجہ ہے ؟ کیا ہندوستان میں امن ہے؟ کیا ہندوستان
میں دہشتگرد نہیں ہے ؟جی نہیں نا تو ہندوستان میں امن ہے اور نہ ہی
دہشتگردوں سے پاک ہے ۔2016 میں پوری دنیا میں سب سے زیادہ (شام اور عراق کے
بعد ) دہشتگردی کے واقعات ہندوستان میں ہو وئے ،ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ
سال ہندوستان میں 300 کے قریب دہشتگردی کے واقعات ہووئے ،جس میں ہزاروں کی
تعداد میں لوگ لوقمہ اجل بنے ،اس وقت ہندوستان کے چاروں اطراف عالید گی
پسند تحریکھیں سر چھڑ کر بول رہی ہیں ۔اس وقت پنجاب سے ،تحریک خالستان ،کشمیر
سے تحریک کے آزادی کشمیر ،ساوتھ ہندوستان سے تامل باغی اور بھی کئی
تحریکھیں ہندوستا ن میں اسلحے کی ز ور پر آزادی حاصل کرنا چاہتی ہے ۔مگر
پھر بھی دنیا بھر سے لوگ ہندستان آتے ہیں ۔آئے روز ہندوستان سے یہ خبر آتی
ہے کہ آج دہلی میں جاپانی لڑکی کو سڑک پے جاتے ہووئے کچھ ہندوستانی غونڈوں
نے اغوا کر کے اجتماعی ریب کا نشانہ بنا یا تو کبھی ممبئی سے اور کبھی گووہ
سے اس کے باوجود غیر ملکی سرمایا داروں کے ساتھ ساتھ سیاح ،کھلاڑی اور شوبز
سے وابستہ لوگ ہندوستان کا دورہ کرنے سے زرا برابر بھی نہیں گھبراتے ،لیکن
پاکستان کا نام ہی ان کیلئے موت ہے ۔کیا وجہ ہے کہ پاکستان میں آنے سے
گھبراتے ہے ؟میں جس نتیجے پر پہنچا ہوں وہ یہ ہے کہ یہ ہماری ناکام خارجہ
پالسی ہے اور پوری دنیا میں ہمارے ناکام سفارت کار بھی ہے ۔ ابتک ہماری
وزارت خارجہ کی ٹیم کی چار سالہ کارکردگی یہ ہے کہ ہندوستان پاکستان کو
کھلے عام مارنے کی دھمکیا ں دیتا ہے۔سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا
جھکاؤ بھی ہندوستان کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہم سے ہی آزاد ہونے والا کل کا بچہ
بنگلہ دیش ہم سے سفارتی تعلقات ختم کرنا چاہتا ہے۔ امریکا اور یورپین ممالک
پہلے ہی ہندستان کی طرف پیار کے رشتے بڑھا رہے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ اس
خطے کا دورہ کرنے آتے ہیں تو افغانستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش کی سیر
کرکے اور ہمارے ملک کے خلاف زہر اگل کر چلے جاتے ہیں لیکن پاکستان جسے دہشت
گردی کے خلاف جنگ میں ٹشو پیپر کی طرح استعمال کیا گیا اسے مکمل نظرانداز
کر دیا جاتا ہے۔افغانستان جس کے 30 لاکھ شہری گذشتہ 35 سال سے پاکستان میں
رہ رہے، اس کے شہری پاکستان کے بارڈر کے قریب پاکستانی پرچم کو نذر آتش
کرتے ہیں اور افغان حکام پاکستانی حکام کوآنکھیں دکھا رہے ہیں اور پاکستان
کو اپنے حصے میں بھی باڑ لگانے سے روکے ہوئے ہیں۔ ایران جس نے پاکستان کو
سب سے پہلے تسلیم کیا تھا، وہ بھی آج بھارت کے ساتھ اربوں ڈالر کے معاہدے
کررہا ہے، یعنی اس وقت پاکستان اپنی خارجہ پالیسی کی تاریخ کے بدترین دور
سے گزر رہا ہے اور ہمارے حکمران اپنی دولت بڑھانے میں مصروف ہیں۔ اپنی خفیہ
ایجنسی ’را‘کے ایجنٹ پاکستان منتقل کر رہا ہے اور ان کی رسائی پاکستانی
پاسپورٹ اور شناختی کارڈ تک بھی ہو چکی ہے۔ بھارتی میڈیا ہر وقت پاکستان کے
خلاف جنگ کو ہوا دے رہا ہے اور بھارت پٹھان کوٹ، اُڑی، ممبئی حملوں یا ائیر
بیس پر حملوں کی خود منصوبہ بندی کرکے سارا الزام پا کستان پر تھوپ رہا ہے۔
پاکستان کو تنہا کرنے کی عالمی سازش ہو رہی ہے اور ہمارے وزیر خارجہ اوران
کی پالیسی مکمل طور پرناکام نظر آتی ہے ۔ خیر وزیر خارجہ تو ہمار ہے ہی
نہیں لیکن مشیر توہے ۔اس وقت پاکستان میں ایک مرتبہ پھر سے دہشتگردوں نے
وار شروع کردیا ہے ۔دہشتگردوں کی کوشش ہے کے کسی طرح وہ پاکستان میں کرکٹ
کو دوبارہ آنے سے روکے اور ان کی اس کوشش میں ہندوستان ان کا بھر پور ساتھ
دے رہا ہے ۔جبکہ پاکستان میں ان کے ایجنٹ اپنا کام خوب نبا رہے ہیں ،کبھی
مزار کو نشانہ بنا کر تو کبھی مظاہرین کو ،کسی بھی تریقے سے پاکستان سپر
لیگ کا فائنل روکوانہ ان کا مقصد ہے ۔ ہماری وزارت خارجہ کو چاہیئے کے اپنا
سفارتی تعلقات استعمال کرکے کسی بھی طرح غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان کا
وزٹ کرایں ۔ جبکہ ہندوستان کو ہر معاذ پر کھرارا جواب دیں اور اپنی پالسی
میں تھوڑی بہت سختی لائیں ،ہم حق پر ہے ہماری پالسی نرم نہیں ہونی چاہیئے ۔وزیر
اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے بھی فائنل کیلئے گرین سنگل دیدیا ہے ۔اور
کہا کہ فائنل انشاء اﷲ لاہور میں ہی ہوگا ،جو آچھا اقدام ہے ۔ جبکہ پی سی
بی نے اس بات کا اطراف کیا ہے کہ ابتک فائنل میں صرف سری لنکن اور ویسٹ
اینڈیز کے کھلاڑیوں نے شرکت کی یقین دہانی کی ہے ۔ دیگر سے بات جاری ہے ۔فائنل
سے قبل سیکورٹی پلان اور ٹوس اقدامات کی اشد ضرورت ہے ۔اس وقت ہندوستان اور
دیگر دشمنوں کی بھر پور کو شش ہوگی کے کسی بھی تریقے سے اس میچ کا انعقاد
روک جائیں ۔ہمارے اداروں کی بھی بھر پور کوشش ہے کہ پاکستان سپر لیگ کا
فائنل پاکستان میں ہو اور پورے پاکستانی عوام کی بھی یہ شدید خواہش ہے کہ
فائنل کے بعددیگرانٹر نیشنل ٹیمیں بھی پاکستان آئے اور ایک مرتبہ پھر سے
پاکستان کے کرکٹ گراونڈز کی رونکے بحال ہو ، اﷲ ہم سب کی جائز خوہشات پوری
کریں اور پاکستان کو اپنی حفظ امان میں رکھیں،(آمین) |