آج جیسے جیسے جنرل الیکشن 2018کا سال قریب آتا جا
رہاہے ، با لخصوص ہماری برسرِاقتدار جماعت ن لیگ کے کرتا دھرتاؤں نے مُلک
میں کئی ترقیاتی منصوبوں اور پروجیکٹس کے فیتے کاٹ کر پاکستانی قوم کو بڑے
قرینے سے بے وقوف بنانے کا سلسلہ بھی زور و شور سے شروع کردیا ہے۔جیسا کہ
گزشتہ دِنوں وزیراعظم نوا زشریف پچھلے انتخابات میں کا میابی کے بعد پہلی
بارنومارچ 2017کو ٹھٹھہ آئے اور عین ممکن ہے کہ اُنہوں نے سندھ کے شہر
ٹھٹھہ کے جلسے سے اپنے ولولہ انگیز خطاب کے ساتھ ہی اپنی انتخابی مہم کا
آغازکردیاہے ۔
ہاں..!! آج بھی سندھ کے عوام کو یا د ہے کہ گزشتہ انتخابات سے قبل بھی
دوایک بار وزیراعظم نوازشریف نے سندھ کے پی پی پی کے ہاتھوں مسائل اور
بحرانوں سے پریشان حال عوام کا دل جیتنے کے لئے سندھ کی جا نب اپنا رخ کیا
تھا مگر حیرت انگیزطور پر اِنہیں سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شخصی
طلسمات میں جکڑے لوگوں کی طرف سے کچھ اچھا رسپانس تو نہ ملا مگر پھر بھی وہ
تیسری مرتبہ مُلک کے وزیراعظم منتخب ضرور ہوگئے اپنی اِسی طرح کی ما ضی کی
روایت کو برقرار رکھتے ہوئے گزشتہ دِنوں وزیراعظم نواز شریف ایک مرتبہ پھر
سندھ کے شہر ٹھٹھہ آئے اور اپنے تئیں ایک بہت بڑا عوامی جلسہ منعقد کیا اور
اِس جلسے میں ٹھٹھہ شہر کے عوام کے لئے کئی فلاحی اور ترقیاتی منصوبوں کا
اعلان کرکے رخصت ہوگئے دیکھتے ہیں کہ سندھ کے عوام کی طرف سے اگلے انتخابات
میں اِن کے حق میں وہی پہلے جیسا نتیجہ آتا ہے یا کچھ مختلف ہوتا ہے ۔
بہرحال ، (جیسا کہ امکانات کچھ کم ہی نظرآرہے ہیں)اَب یہ اور بات ہے کہ
انتخابات وقت پرہوتے بھی ہیں کہ نہیں مگر موجود ہ صورتِ حال میں اتنا ضرور
ہے کہ میرے دیس کی اقتدار کی پچاری جماعتوں کے چیلے چپا ٹوں نے 69سالوں سے
اپنے بنیا دی حقوق سے محروم اور توانا ئی سمیت دیگر بحرانوں اور مہنگا ئی
کے ہاتھوں بھوک و افلاس کی چکی میں پسے عوام کو اِن کے حقوق کی فراہمی
توانا ئی اور دہشت گردی و مہنگا ئی سے پریشان حال بیس کروڑپاکستانیوں
کواچھی اور اُمیدافزاء تعبیر سے خالی دل کش ا و رسرسبزوشاداب باغات کے خواب
دکھانے کا جیسا سلسلہ جاری کررکھا ہواہے اَب اِس میں کوئی شک نہیں ہے کہ آج
اِس سے اِن کی سیاسی مکرو فریبیاں کھل کر نمایاں ہورہی ہیں۔
آج یقیناایک طرف حکمران و اپوزیشن جماعتوں کی مکرفریبیاں کسی سے ڈھکی چھپی
نہیں ہیں ،قوم کو سب کچھ معلوم ہے کہ کون اِسے کس طرح سے بے وقوف بنا کر
لوٹ رہا اوراِس کا ستیانا س کررہا ہے، اورحکمرانوں ، سیاستدانوں اور قومی
اداروں سے لے کرکون کون قومی خزا نے کو اپنے ذاتی اور سیاسی مقاصدکے لئے
جھولیاں بھربھر کر کیسے برباد کررہاہے؟؟تودوسری جانب ہما رے بزنس ما ئنڈ
اور کئی سیا سی اور سما جی حوالوں سے چیمپیئن وزیراعظم عزت مآ ب محمد نواز
شریف اوراِن کے سمدھئی خا ص وزیرخزا نہ اسحا ق ڈار ہیں کہ جو عام انتخابات
سے قبل پریشان حال قوم کا دل بہلا نے کی باتیں کرنے کے سوا کچھ نہیں کررہے
ہیں یہ ایسا مت کریں بلکہ قوم کے سامنے اپنی نا دانیوں اورنا اہلی سے سرزد
ہونے والی کوتاہیوں کو کھول کھول کر بیان کریں اور تاکہ قوم کا اِن سے گلہ
شکوہ ختم ہواور انتخابات سے قبل اعتماد اور بھروسے کی ایک ایسی فضاپیداہو
جس سے اگلے انتخابات میں کچھ بہتری کے امکانات روشن ہوں ورنہ موجودہ حالات
میں تو کچھ اچھا ہوتا دکھا ئی نہیں دے رہاہے۔تاہم پچھلے دِنوں وفاقی
وزیرخزانہ اسحا ق ڈار کا سینیٹ اور قومی اسمبلی سے سوئٹرزلینڈ سے متعلق
جاری ہونے والا پالیسی بیان بھی حکمران جماعت کی مکرو فریب اور قوم کو بے
وقو ف بنا کراِس کی آنکھ میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔اگر چہ اسحاق ڈار
اپنے اِس پالیسی بیان ’’سوئٹزرلینڈ لوٹی دولت کی معلومات دے گا‘‘میں بھی
بڑی مہارت سے اپنے اُن سیاسی ہم جھولیوں اور ساتھیوں کو جن کے مُلک سے لوٹے
گئے اربوں روپے سوئٹرز لینڈ میں جمع ہیں اُنہیں بچانے میں کامیاب ہوتے دکھا
ئی دیئے ہیں خبر ہے کہ وزیر خزا نہ اسحاق ڈار نے سینیٹ اور قومی اسمبلی
اجلاس میں اپنے مخصوص لب و لہجے کے ساتھ سینہ پُھولاتے ہوئے پالیسی بیان
دیاہے کہ ’’ سویٹزر لینڈ لوٹی ہوئی پاکستانی دولت کی معلومات فراہم کرنے پر
تیار ہوگیاہے،سوئٹزرلینڈ کو پسندیہ ترین مُلک کا درجہ دیں گے اور نہ ہی
ٹیکسوں کی شرح کم کریں گے،سوئٹزرلینڈ میں پاکستانیوں کے ایک ارب ڈالرموجود
ہیں ،دنوں ملکوں کے درمیان معلومات کا تبادلہ اگلے سال شروع ہوجا ئے گا،
21مارچ کو معاہدے پر دستخط ہوں گیـ‘‘جی ہاں یہ وہ سُنہرے الفاظ اور جملے
ہیں جو اسحاق ڈار کی زبان سے اداہوئے ہیں اَب دیکھنا یہ ہے کہ حکمران جماعت
اِس معاملے میں کتنی سنجیدہ ہے؟؟ اور اکیس مار چ کو ہونے والے معاہدے میں
کتناکامیاب ہوپا ئے گی ؟جبکہ یہاں سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ
معاہدہ صرف معلومات کی حدتک ہی محدود رہے گایا لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی
کا عمل بھی شروع ہوگا؟؟ کہیں ایسا تو نہیں ہے کہ آج برسرِاقتدار جماعت ن
لیگ اِس معاہدے سے صرف اپنی سیاسی اسکورنگ اور نمبر آف گیم کوبڑھا نا چاہ
رہی ہے قوی خیال تویہی ہے کہ ن لیگ انتخابات سے قبل خاص طور پر مُلک کی بڑی
جماعت پی پی پی کو بلیک میل کرکے اِس پر اپنی سیاسی برتری قا ئم رکھنے کرکے
انتخابی اہداف حاصل کرنا چاہ رہی ہے کیو نکہ غالب گمان ہے کہ آج سوئٹزرلینڈ
کے بینکوں میں جتنی بھی رقم ہے اُن میں سب سے زیادہ آصف علی زرداری اور پی
پی پی سے تعلق رکھنے والوں کی ہی بہت بڑی تعداد ہے جن کی اچھی خاصی دولت ہے
اور جنہوں نے اپنے گزشتہ دوراقتدارسے آج تک بہت سے حوالوں سے قومی خزا نے
کو تھمال اور بھنگڑے ڈال ڈال کر خوب لوٹاہے اور جومُلک کے غریب عوام کی خون
پسینے کی محنت سے کما ئی گئی ساری قومی دولت لوٹ کر سوئٹزرلینڈلے گئے ہیں
بس آج ن لیگ اِن ہی فرینڈلی اپوزیشن والوں بچا نے کے لئے ایسے پالیسی بیان
دے رہی ہے۔ختم شُد |