لوہا آسمان سے اُترا ہے

کسی کی بہادری اور جرأت اور کامیابی پر ہم کہتے ہیں فلاں بن فلاں نے اپنی قابلیت کا لوہا منوایا۔اسی طرح کہا جاتاہے سوسنہار کی ایک لوہار کی ۔یہ وہ باتیں ہیں جو ہمیں بولنے اور سننے کا موقع ملتاہے ۔کبھی غور کیا کہ ا ن باتوں کے پیچھے لوجیکل بات کیا ہوسکتی ہے ۔جی ہاں ۔بات کچھ اس طرح ہے کہ یہاں ارادوں کی مضبوطی اور طاقت کے اداراک کے لیے لوہے سے تشبیہ دی گئی کیونکہ لوہامضبوط ہوتاہے ۔

باتیں کرنے کوتوبہت ہیں ۔لیکن آج میرا جی چاہ رہا تھا کہ اپنے پیارے قارئین سے وعظ و نصیحت اور موٹیوشینل معلومات کے علاوہ کسی موضوع پر بات کروں ۔سوچا کیوں نہ ایک دلچسپ معلومات انھیں پیش کروں ۔چنانچہ لوہا کے متعلق لکھنے کی کوشش کررہاہوں ۔

محترم قارئین۔دنیا میں جتنی بھی چیزیں ہیں ۔ہر زبان میں اس کا کوئی نا کوئی نام ہوتاہے ۔آئیے پہلے لوہا کے مختلف زبانوں میں نام جانتے ہیں ۔اردو میں لوہا ،انگریزی میں آئرن ،جبکہ عربی زبان میں اسے حدید کہاجاتاہے ۔بنیادی طورپر یہ ایک کیمائی عنصر ہے ۔صنعتی میدان میں اس دھات نے حیرت انگیز جگہ بنائی ہے اورلوہا کی دنیا بھر میں انڈسٹیرز لگی ہوئی ہیں ۔

قارئین :اگر میں آپ سے کہوں کے لوہے کا ذکر قرآن میں بھی ہے تو؟

اس میں حیران ہونے والی بات نہیں کیونکہ بحیثیت مسلمان ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ قرآن مجید میں ہر خشک و تر کا ذکر موجود ہے ۔
اﷲ تعالیٰ نے ''لوہے'' کا ذکر فرماتے ہوئے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے کہ:
وَ اَنْزَلْنَا الْحَدِیْدَ فِیْہِ بَاْسٌ شَدِیْدٌ وَّ مَنَافِعُ لِلنَّاسِ()
ترجمہ کنزالایمان:۔اور ہم نے لوہا اُتارا اس میں سخت آنچ اور لوگوں کے فائدے ۔ (پ27،الحدید:25))

حضرت عبداﷲ ابن عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ جب حضرت آدم علیہ السلام بہشت بریں سے روئے زمین پر تشریف لائے تو لوہے کے پانچ اوزار اپنے ساتھ لائے۔ ہتھوڑا، نہائی، سنسی، ریتی، سوئی ۔ اور دوسری روایت انہی حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کے ساتھ تین چیزیں زمین پر نازل ہوئیں۔ حجر اسود، عصاء ِ موسوی اور لوہا۔ (تفسیر صاوی،ج۶، ص۲۱۱۲الحدید)(عجائب القران مع غرائب القرآن،ص۳۸۳)

حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چار برکت والی چیزیں اﷲ تعالیٰ نے آسمان سے نازل فرمائی ہیں۔ لوہا، آگ، پانی، نمک(تفسیر صاوی،ج۶، ص۲۱۱۲،سورۃ الحدید)

'لوہا''ایک ایسی دھات ہے کہ ہر صنعت و حرفت کے آلات اس سے بنتے ہیں اور ہر قسم آلاتِ جنگ بھی اسی سے تیار ہوتے ہیں اور انسانوں کی ضروریات کے ہزاروں سامان ایسے ہیں کہ بغیر لوہے کے تیار ہی نہیں ہو سکتے۔ اس لئے قرآن مجید میں فرمایا گیا ہے کہ وَمَنَافِعُ لِلنَّاس کہ اس ''لوہے'' میں لوگوں کے لئے بے شمار فوائد و منافع ہیں۔ بہرحال لوہا خداوند تعالیٰ کی نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ لہٰذا لوہے کا ہر سامان دیکھ کر خداوند قدوس کی اس نعمت کا شکر ادا کرنا چاہے۔قارئین :کیسا لگاآپ کو آپ کی رائے میرے لیے صد تکریم ہے ۔

DR ZAHOOR AHMED DANISH
About the Author: DR ZAHOOR AHMED DANISH Read More Articles by DR ZAHOOR AHMED DANISH: 380 Articles with 542251 views i am scholar.serve the humainbeing... View More