اول خویش بعد درویش . ……

فرحین چودھری

زندگی کتنی عارضی بے وفا اور ایک سانس کا قصہ ہے . . لیکن اپنے ارد گرد نظر ڈالیں تو لگتا ہے سب نے صدیوں یہاں ڈیرہ ڈالے رکھنا ہے .. .میں یہ کیوں کہ رہی ہوں دھرانے کی ضرورت نہیں . .ہر جانب جو کچھ ہو رہا ہے سبھی با خبر ہیں اس سے . .ہر فرد ہر معاشرہ یوں ایک دوسرے کو دھکیل کر آگے بڑھنے کے چکر میں ہے جیسے اسی کو ون وے ٹکٹ ملا ہوا ہے باقی سب کی فلایٹ تیار ہے . . .پڑوسی پڑوسی کے درپے ہے بھلے اس کی دیوار گرانے سے اپنا صحن ملبے کا ڈھیر کیوں نہ بن جایے. . .یہ جبلت حرص و ہوس ہے یا جنون ؟ ……جو بھی ہے انفرادی اور اجتماعی سطح پر پوری انسانیت کے لئے زہر ہے . .. .

جنون تو ہمارے '' پڑوسی '' کے سر پر بھی سوار رہتا ہے لیکن کچھ عرصے سے اس میں شدت دکھایی دے رہی ہے .. کسی نہ کسی بھا نے پینترے بدل بدل کر وار کیے جاتا ہے . .سفارتی میدان ہو یا سرحدی میدان ، ،ٹک ٹک لگا رہتا ہے . . پاکستان کے وجود کی نفی اس کی غاصبانہ پالیسی کا '' اٹوٹ انگ '' ہے . . ..کسی امن کی کوشش کو ناکامی سے دوچار کرنا شیوہ ہے اس کا . . .عوام الناس دنیا کے جس کونے میں جس خطے سے بھی ہوں اکثریت امن اور محبت کی خواہاں ہوتی ہیے . .. اپنے لئے اپنی آنے والی نسلوں کے لئے .. .لیکن جب بار بار امن کی کوششوں کے جواب میں دھمکیاں ملیں تو امن پسند عوام بھی اپنے گھروں اپنے وطن کی سلامتی کی تدابیر کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہو جاتے ہیں . . ..خطے میں فساد اور جارحانہ عزایم سے گریز کرنے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ پاکستان کمزور ہے . . یہ سطریں بلوچستان کے ایک باغی سردار کا بیان پڑھ کے لکھنے بیٹھی ہوں جو کسی غیر کے گھر بیٹھا بلوچستان سے محبت کے دعوے کر رہا ہے جس کے پرکھوں نے اپنی '' سلطنت '' اور اپنے ذاتی مفادات کی خاطر بلوچستان میں عوام کو محرومیوں کا شکار رکھا اور آج سارا الزام '' پاکستان '' کے کھاتے ڈال کر بلوچی عوام کی'' ہمدردی '' میں بیان دے رہا ہے . . .حیرت ہے کہ اتنے عقلمند لوگ تاریخ سے سبق کیوں نہیں سیکھتے ؟ کیوں بھول جاتے ہیں کہ مقصد حاصل ہو جانے پر سب سے پہلے غدار ہی کا خاتمہ کیا جاتا ہے . . کیونکہ دنیا اس مقولے پر متفق ہے کہ جو ما ں کا نہیں وہ کسی کا نہیں …….ما ں کا باغی اس مٹی کا مقروض کہتا ہے '' مرے اور میری پارٹی کے خلاف پاکستان کے ریڈ وارنٹ اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان بلوچوں کے حقوق کی جنگ نفسیاتی طور پر ہار چکا ہے. .'' .سوشل میڈیا میں اس بیا ن پر بھارت کے ایک شخص نے اس ٹویٹ پر ''ازراہ کرم '' یہ بھی فرما دیا کہ '' پورا انڈیا تمھارے ساتھ کھڑا ہے ''

ہمارے '' پڑوسی '' کی خصوصا موجودہ حکومت کے جارحانہ عزا یم نہ صرف پاکستان بلکہ پورے جنوبی اشیا کے حوالے سے صا ف ظاہر ہیں . . .. ہر طرف سیاسی معاشی سماجی مسایل کھڑے کرتے رہنا '' اکھنڈ بھارت'' کے خواب دیکھنے والوں کا '' مشغلہ '' ہے . . کہیں سری لنکا میں چھیڑ چھآڑ جاری ہے تو کہیں نیپال پر دھونس ہے . .میانمار میں مذہبی فسادات کو ہوا دی جاتی ہے تو افغانستان کو شہ. .. . بنگلہ دیش تو خیر . .. . .زخم ہرے ہونے لگتے ہیں. .

پاکستان چونکہ سیاسی پنڈتوں کی پیش گویوں کے باوجود ابھی تک قایم ہے ( اور انشاﷲ قایم رہے گا ) اس لئے نگاہوں میں کھٹک رہا ہے . .مزید غصہ یہ ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تمام تر مسایل کے باوجود پاکستان کی حیثیت اور مقام جنوبی اشیا تو کیا دنیا بھر میں ایہم ہوتا جا رہا ہے .. اب تو انڈین میڈیا کھلم کھلا پاکستان میں دہشت گردی اور قتل و غارت کو ھوا دینے کی بات کرتا ہے . . اپنے مذموم عزا یم کو بھار تی افواج اور لیڈر فخریہ انداز میں پیش کر رہے ہیں . .دہلی کی ایک کانفرنس میں سابقہ بھرتی آرمی چیف کا بیان ہے '' ہمیں پاکستان میں مزید پاکستانیوں کے قتل عام کی ضرورت ہے . .'' .مطلب یہ کہ پاکستان میں معصوم بے گناہ انسانوں کے خلاف دہشت گردی کے سلسلے '' کسی 'کے اشارے پر ہو رہے ہیں قیمتی جانوں کا زیاں'' پڑوسی '' کے ایجنڈے کا حصّہ ہے . . جس کا اقرار فخریہ اپنی زبان سے کیا جا رہا ہے . . سابق بھآرتی ارمی چیف مزید گل افشانی کرتے ہیں '' ہمیں اس کام کے لئے پاکستان میں مزید لوگ اپنے ساتھ ملانے ہوں گے '' .. . .راتوں رات چند افراد کی شاہانہ زندگی ان کے لہجے اس بیان کے تناظر میں بہت کچھ سمجھا رہے ہیں . . تبھی تو اس فرمان پر عالمی انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیمیں خاموش ہیں اگر یہی بات پاکستان کے کسی ریٹا یرڈ سپاہی نے بھی کہی ہوتی تو وہ طوفان اٹھتا کہ الاماں. . .. جانے کون کون پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دلوانے پر تل جاتا . .!!!

'' ہمیں جلتی پر تیل چھڑکنا ہے تا کہ پاکستانی فوج اندرونی خلفشار سے نبٹنے میں مصروف رہے . .
بلوچستان الگ ہونے تک وہاں فساد رہے . . .'' یہ الفاظ سن کر اگر امن کا رگ الاپنے والے خاموش ہیں تو کیوں ؟ ان کی زبانوں پر تالے کن مفادات کے ہیں ؟ معصوم پاکستانیوں کا خون کیا انسانی خون نہیں ؟ کیا پاکستانی فوجی رینجرز پولیس عام شہری انسان نہیں ؟ کیا ان کے کوئی انسانی حقوق نہیں ؟ غیروں کے اجنڈے پر چند ٹکوں کی خاطر کم کرنے والے یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ ان کی زندگی ان کا عیش و آرام ان کا سٹیٹس نام مقام اسی ملک کی وجہ سے ہے . . ان کی'' قیمت '' بھی اغیار اس دھرتی کی وجہ سے ہی لگا رہے ہیں . . .سیاسی لیڈران ہوں یا سماجی تماشا گر بندر بانٹ میں مصروف ہیں . . اس لہو لہان دھرتی کی خبر کیسے لیں ؟ آپس کی لڑائی کے بجایے وطن کے دشمن کو جواب دینا کب سیکھیں گے ؟ ایک جانب کشمیر جل رہا ہے دوسری جانب بلوچستان میں سازشوں کا جال بچھا ہے . . .باقی صوبوں میں بھی انتشار کی کوششیں جاری ہیں . . CPEC سے خایف عناصر مسلسل سرگرم عمل ہیں . . .لسانی گروہی مذہبی منافرت کو ہوا دی جا رہی ہے . . ان حالات میں معذرت خواہانہ لہجے انہی کے ہو سکتے ہیں جو '' وظیفہ خوار '' ہیں ''کسی '' کے . . .امن دوستی انسانی حقوق سب اپنی جگہ معتبر لیکن اپنے گھر کو جلا کر دوسرے کو روشنی دینا . . .نہ تو ہوشمندی ہے اور نہ کوئی مذہبی و اخلاقی اصول . . .اول خوہش بعد درویش . . .. '

ہم امن کے داعی ہیں نہ صرف اپنے وطن میں بلکہ پوری دنیا میں . ..لیکن اگر کوئی آگ لئے ہمارے گھر کی جانب بڑھے گا تو ایسے لمحے امن کا راگ غیر حقیقی ہو گا . .

پاکستان کی خاطر اپنی آنے والی نسلوں اپنی ناموس کی خاطر ہمیں ملکی اور عالمی سطح پر ڈٹ کر منظم انداز میں دہشت گردی اور منفی پراپیگنڈہ کے خلاف آواز اٹھانا ہو گی محض کسی سفیر کو بلا کر '' ٹھنڈا '' سا احتجاج کرنے سے کم نہیں چلے گا اب . .. آج جذبوں کو حرارت کی ضرورت ہے .. آواز میں وہ لپک چاہیے جو لہو کی گرمی کا پتہ دے . ...وہ حدت جو سب کو محسوس ہو . . .

کتنی عجیب بات ہے وہ پاکستان جس کی افواج UN کے امن مشن کا بہترین حصہ ہیں جو ظلم اور جبر کے خلاف دنیا کے ہر کونے میں دوسروں کے حقوق کی خاطر اپنے جانباز شہید کروانے میں نہ جھجکتی ہوں . . ان کے اپنے ہم وطنوں کا لہو چند غداروں کی وجہ سے بہ رہا ہے . . . .دشمن کے سہولت کار مٹھی بھر ہیں لیکن ان کی جڑیں گہری اور ہاتھ لمبے ہیں ورنہ اس دھرتی پر یوں فساد نہ پھیلتا . . .مفادات کے اس کھیل کو کب کون روکے گا ؟ کہاں ہیں مرے اہل وطن مرے دانش ور مرے لیڈر مرے پالیسی بنانے والے مرے منتظم . . .؟ جو اپنے ہیموطنوں سے تو بات بات پر لڑنے مرنے جلسے جلوسوں اور احتجاج پر تل جاتے ہیں . . . سابق بھارتی آرمی چیف کے ان بیانات پر کیوں مہر بہ لب ہیں . . ؟ اب تو پاکستانی افواج کے علاوہ پاکستانی سیاست دانوں اور حکومت کو بھی دہشت گردی کا ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے . . .جبکہ کشمیر اور پاکستان میں بھارت کی منفی سر گرمیوں کے شواہد دنیا کے سامنے آ چکے ہیں . . .کیوں ہاتھ بندھے ہیں ؟ کیوں ہونٹ سلے ہیں ؟
یہ محلات ، یہ مفادات ، یہ حالات سب پل بھر کی ہیں اوقات . . . . .
رہے نام اﷲ کا۔

Muhammad Amjad
About the Author: Muhammad Amjad Read More Articles by Muhammad Amjad: 17 Articles with 15247 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.