ہمارے بزرگوں نے جب تحریک پاکستان شروع کی تھی تو اس وقت
ایک ہی نعرہ تھا کہ ہمیں زمین کا ایک ٹکڑا چاہیے جس میں رہ کر ہم اسلام کے
اصولوں کے مطابق زندگی گزار سکیں مگر جب اللہ پاک نے ہمیں آزادی دی تو ہم
نے برطانوی طرز حکومت رایج کردیا اور اپنے نعرے اور وعدے سے مکر گے اور ہم
نے اسلام کو فقوں میں تقسیم کردیا اور آہستہ آہستہ فقوں میں اس حد تک آگے
چلے گے کہ ہم نے اسلام کی تمام تعلیمات کے برعکس ایک دوسرے سے لڑنا شروع
کردیا ہے اور ہمارے وطن عزیز کو فقہ وارہت نے ناقابل تلافی نقصان پہچایا
اور ہم نے اس لڑای میں کی جانوں کو ضایع کردیا اور آج اگر جایزہ لیا جاے تو
ہمارا وطن ہے اسلامی جمہوریہ مگر کام سارے اس کے الٹ کر رہے ہیں اسلام کہتا
ہے کہ نماز قایم کرو ہم نماز سے دور چلے گے اسلام کہتا ہے زکوت دو ہم نے
سود کو اپنا لیا اسلام کہتا ہے اللہ کی راہ میں خرچ کرو ہم نے بحل کو اپنا
لیا اسلام کہتا ہے اپنے بچوں اور گھر پر خرچ کرو مگر ہم نے فضول کاموں پر
خرچ کرنا شروع کردیا اسلام امانت داری کا حکم دیا ہم نے بد دیانتی شروع
کردی اسلام کہتا ہے وعدہ پورا کرو ہم نے وعدہ خلافی شروع کردی اسلام کہتا
ہے سادگی اپناو ہم نے عیاشی شروع کردی اسلام کہتا ہے مظلوم کا ساتھ دو ہم
نے ظلم کرنا شروع کر دیا اسلام کہتا ہے مہمان نوازی کرو ہم نے مہمان کو
بوجھ سمجھ لیا اسلام کہتا ہے عدل کرو ہم نے ناانصافی شروع کردی اسلام کہتا
ہے پیار و محبت سے رہو ہم نے لڑنا شروع کردیا اسلام کہتا ہے کہ کسی کا حق
مت کھاو ہم نے لوگوں کی زمینیں ہڑپ کرنا شروع کردیں اسلام کہتا ہے رشوت مت
کھاو ہمارا رشوت کے بغیر گزارہ نہیں اسلام کہتا ہے جہاد کرو ہم نے ایک
دوسرے سے فقہ واریت میں لڑنا شروع کردیا اسلام کہتا ہے رشتہ داروں سے حسن
سلوک کرو ہم بھای آپس میں لڑ رہے ہیں اسلام کہتا ہے ایک دوسرے کو قرض حسنہ
دو ہم نے سود پر پیسے دینا شروع کردیے اسلام کہتا ہے عورتوں کو وراثت میں
جصہ دو ہم نے عورت سے بحشش لینا شروع کردی. اسلام میں گانا بجانا حرام ہے
اور ہمارے ہاں گلوکار حضرات ہیرو بن بیٹھے اسلام کہتا ہے عورت چھپانے کی
چیز ہے ہم نے اسے محفل کی زینت بنا لیا اسلام نے کہا اپنے ضمیروں کو زندہ
رکھو ہم نے اپنے ضمیر مردہ کرلیے اب ہمیں سوچنا اور اپنے معاشرے پر نگاہ
دوڑانی چاہیے کہ ہم کس شعبے میں. اسلام کے اصولوں پر عمل کر رہے ہیں جب ہم
نے اللہ سے کیا وعدہ توڑ دیا کہ ہمیں وطن چاہیے کہ جس میں ہم رہ کر اسلام
کے اصولوں کے مطابق زندگی گزارسکیں. اور اب جب ہم ہر کام اسلام کے منافی
اور الٹ کررہے ہیں تو پھربرکت کیسے آے امن کیسے آے سکون کیسے اے خوشحالی
کیسے آے انصاف کیسے ملے جب تک ہم اپنےاللہ پاک اور اسکے محبوب کو. راضی
نہیں کریں گے ہم اس وقت تک یونہی مسایل میں رہیں گے اور ہم سب کو دعا کرنی
کہ اللہ پاک ہم سے وہ کام کرواے جس سے ہماری موجودہ اور اگلی زندگی سنور
جاے اور ہم وہ کام کریں جس سے اللہ اور اسکا رسول راضی ہو آمین- |