سیاستدان اور عوام میں فرق

سیاستدان اور عوام میں بہت بڑا فرق ہوتا ہے سیاستدان اسے کہتے ہیں جو بڑی بڑی گاڑیاں رکھتا ہوں جس کے پاس بہت بڑا رقبہ ہو جس کے پاس بہت زیادہ بنک بیلنس ہو جس کے بچے اعلی اداروں یا بیرون ملک پڑھتے ہوں جو ہر جایز و ناجایڑ کام کروانے کا ماہر ہو جسکی پہنچ وزیر مشیر اور اعلے افسران تک ہو جو اپنے آپ کو اعلے محلوق سمجھتا ہو جسکے ڈیرے پر روزانہ عوام کا رش لگا رہتا ہو جو خریداری زیادہ تر بیرون ملک سے کرتا ہو جسکی عیاشیاں ختم ہونے کا نام نہ لیتی ہوں اور اپنے دیرے پر کی لوگوں کو ملازم بناکر رکھتا ہو امیر انہ ذہن رکھتا ہو امیرانہ زندگی گزارتا ہو اقتدار میں آکر پروٹوکول انجواے کرتا ہو اگر کوی وزیر مشیر کا عہدہ مل جاے تو بغیر انگلش کے بات نہ کرتا ہو تینوں ٹایم کی کی کھانے نو ش کرتا ہو جبکہ ایک غریب. جسکو کھانے کے لالے پزے رہتے ہوں کوی بیچارہ ےتین وقت روٹی کھانے کو ترستا ہے تو کسی کو دو وقت کی روٹی بھی بمشکل نصیب ہوتی ہے کوی صرف ایک وقت کی روٹی کو ترستا ہے اور اس کے بچے صرف پڑھنے جاتے ہیں نہ اس کے بچوں کے پاس کاپیاں ہوتی ہیں اور نہ قلم نہ ان کے وردی ہوتی ہے اور نہ ان کے پاوں میں جوتا ہے جب فصل تیار ہوتی ہےگندم ہوتو اپنے بچوں کی روزی پوری نہیں رکھتا خرچہ پورا کرنے کیلیے بیچ دیتا ہے اگر کماد ہوتو شوگر مل استحصال کرتی ہے وزن کی کٹوتی سی پی آر کے کیش پر منافہ اور اگر کپاس ہوتو ریٹ کا مسلہ غریب کی ہے یہ زندگی بچوں کی خواہشات کے آگے روزانہ مرتا اور جیتا ہے اور غریب بس روزی پوری کرتے کرتے اور ذمیندار کی غلامی کرتے کرتے اس دنیا سے چلا جاتا ہے پھر اسکی اولاد یہ فریضہ ادا کرنا شروع کردیتی ہے اور یوں غریب روتے کھاتے زندگی گزار دیتا ہے امیر غریب میں زمین اسمان کا فرق ہے امیر سیاستدان نہیں چاہتا کہ غریب کی اولاد اعلے تعلیم حاصل کرے اور کسی اعلے عہدے پر پہنچے کیونکہ اسے پتہ ہے کہ اگر ایسا ہوگیا تو پھر انکی غلامی کون کریگا لیکن امیر غریب کا فرق بس اس دنیا میں ہے یہاں پیسے کا معیار ہے مگر اگلے جہان سب برابر ہوں گے اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان مبارک ہے کہ غریب امیر سے ساڑھے چار سو سال پہلے جنت میں جاے گا اور کرلینے دیں امیر کو عیاشی اور مستی پڑھ لینے دیں امیر کے بچوں کو بیرون ملک بنالینے دیں ان کو فیکٹریاں اور کار خانے مگر یہ سب ان کے گلے کا طوق ہوگا اگر انھوں نے ایمانداری اور دیانتداری سے کام نہ کیا تو انکا انجام بہت برا ہوگا پاکستان جس حساب سے آگے پڑھ رہا ہے اور جس حساب سے غریب اور کسان کا استحصال ہورہا ہے انقلاب بہت جلد آیگا قادری والا انقلاب نہیں. معاشی و سماجی انقلاب آیگا اور ہر چیز ٹھیک ہوجاے گی جاگیر دارانہ اور سرمایہ دارانہ نظام اپنی موت آپ مر جایں گے پھر سب برابر ہوں گے اس بات کو وزیراعلے پنجاب بھانپ چکے ہیں اور وہ اکثر اس انقلاب کا اپنی تقریروں میں ذکر کرتے رہتے ہیں اور اللہ پاک امیر کے دل میں غریب کا درد پیدا کرے اور اللہ پاک ہمارے وطن کو ترقی دے اور سیاستدانوں کی اصلاح کرے آمین

Muneer Ahmad Khan
About the Author: Muneer Ahmad Khan Read More Articles by Muneer Ahmad Khan: 303 Articles with 303784 views I am Muneer Ahmad Khan . I belong to disst Rahim Yar Khan. I proud that my beloved country name is Pakistan I love my country very much i hope ur a.. View More