پاکستان کا قیام اللہ پاک کی خاص رحمت سے ہوا اور اسکیلیے
دنیا کی طویل تحریک آزادی چلی تب جاکر یہ وطن عزیز معرض وجود میں آیا اب
اسکو بنے ستر سال ہونے کو ہیں مگر ان ستر سالوں میں سواے چند سالوں کے
زیادہ وقت ہمارے وطن کو غم ملے ہیں پاکستانی صرف خواب تو دیکھ سکتے ہیں مگر
اسکی تعبیر ممکن نہیں ہے کیونکہ خواب صرف سیاستدانوں حکمرانوں بڑے بڑے
کاروباری لوگوں کے پورے ہوتے ہیں. غریب صرف ووٹ دینے کی مشین ہیں ووٹ دینے
کے بعد پانچ سال تک انکو کوی نہین پوچھتا اور صرف الیکشن کے تین ماہ. کے
عرصے تک انکی اہمیت رہتی ہے اور پتہ نہیں پاکستانیوں کو کب عقل. آے گی کہ
وہ بار بار ان لوگوں کو ووٹ دے رہے ہیں جو انکے خوابوں کو چکنا چور کر رہے
جو انکو غلام اور کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں اب پاکستانیوں کو سوچنا چاہیے کہ
جن لوگوں نے انسے جھوٹے. وعدے کیے انکو بیلٹ پیپرز کے ذریعے مسترد کردیں
اور جب یہ لوگ ووٹ لینے آیں تو ان کے سامنے بولیں کہ بجلی کہاں ہے گیس کہاں
یے سکول کہاں ہیں سڑکیں کہاں ہیں پانی کہاں ہے روزگار کہاں ہے کھاد کہاں ہے.
ان کو بتایں اب ہمیں عقل آچکی اب ہم نے اپنے بچوں کو غلام نہیں بنانا اب
بہت ہو چکا اب ہم ان کو ووٹ دیں گے جو ہمارے مسایل حل کریگا جو ہمارے بچوں
کے مستقبل کا سوچے گا اب ہم نے اور مسائل نہیں دیکھنے ہم نے اب ان مسائل کو
حل یوتے دیکھنا ہے. پھر دیکھیں کس طرح مسائل حل یوتے ییں اللہ پاک ہمارے
وطن کی حیر کرے آمین |