تحر یر :رانا فہد سہیل
عام تاثر یہی دیا جاتا ہے کہ ہمارے ملک کے حکمران کرپٹ ہے اور دنیا جہاں کے
سارے عیب ، کرپشن ، لوٹ کھسو ٹ انہو ں نے ہی کی ہوئی ہے اور اگر یہ نا ہو
تو ملک میں خوش حالی آ جاؤ ھر فرد کو روزگار مل جاؤ لوڈ شیڈنگ ختم ہو جاؤ
ملک میں دہشت گردی ختم ہو جاؤ دوسرے ملکو ں سے لوگ پاکستان کام کی غرض سے آ
جاؤ اور ہم دوسرے ممالک کو قرضے دینے لگ جاؤ یہ بات کہنے اور سننے کی حد تو
ٹھیک ہے لکین اسکا حقیقت سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے جب تک ھر فرد
ذاتی تور پر اپنی ذمے داری نبھانے کی کوشس نہیں کرے گا اسے کوئی حق نہیں ہے
حکمرانو ں کو برا بھلا کہنے کی تبدیلی کا نعرہ ھر طرف سے لگ رھا ہے لکین یہ
قانون جس کی امید ہم دوسروں سے کر تے ہیں خود کو اس قانون سے با لا تر
سمجھتے ہے قومو ں کی ترقی پر ایک مختصر سا واقعہ یاد آ گیا میں اور عبدل
سہا د بھائی دبئی میں پرائیویٹ کمپنی میں جاب کرتے ہے سہا د دبئی میں ہی
پیدا ہوا ہے ہمارا ڈیپارٹمنٹ ایک ہے اور اکثر اوقات کمپنی کے کام سے ہم
اکھٹے سفر کرتے ہے کمپنی ہمے سفر پر خرچ ہو نے والا پٹرول کے پسے بھی دیتی
ہے ایک دن میں عبدل سہا د کے ساتھ گھومنے جا رھا تھا غالباً جمعرات کی شام
تھی ہم پٹرول ڈلوا نے ایک پمپ پر رکے اور پٹرول ڈلوا یا اور سہا د نے پسے
دیے اور اگے کار نکال لی اور بل نہیں لیا میں نے دل میں سوچا کے اگر یہ بل
لے لیتا تو وہ کمپنی میں claim کر سکتا تھا میں نے سہا د سے پوچھ ہی لیا کہ
بھائی یہاں تمے کون دیکھ رھا ہے بل لے لتے تو وہ claim ہو جانا تھا تو اسنے
کہا بھائی اﷲ کی ذات تو دیکھ رہی ہے نا میں اپنی حلال کی کمائی میں حرام
کیو ں ڈالو ں جب کہ اﷲ مجھے حلال طریقے سے دے رھا ہے مجھے اس دن یہ بات
سمجھ ائی کہ ہم لوگ صرف تبدیلی کی بات کرتے ہے لکین عملی تور پر خود کرپٹ
ہے اور یہی وجہ ہے ہمار ے حکمران بی کرپٹ ہے حکمرانو ں کے چہرے بدل لینے سے
کچھ حاصل نہیں ہونا نواز لیگ ، تحر یک انصاف ، یا کوئی اور نام نہا د پارٹی
نے تبدیلی نہیں لانی بلکے ہمنے خود لانی ہے اور جب تک ہم خود اپنی اصلاح نہ
کرلے تبدیلی ممکن نہیں۔ |