احتساب اس حساب کتاب کو کہتے ہیں جو شحص ا ہم عہدے پر ہو
اور اس سے پوچھا جائے کہ تم نے اپنے اس منصب میں صرف اپنی جایز رقم پر
گزارا کیا یا اور ذرایع استعمال کرکے جایداد بنائی ہے پاکستان وہ بد نصیب
ریاست ہے جہاں صرف اقتدار کے مذے لوٹے گے مگر احتساب کسی کا نہ ہوسکا اور
حکمرانوں نے ناصرف ملک بلکہ بیرون ملک بھی دل کھول کر جایدادیں بنایں اور
بھاری رقوم سویس بنکوں میں بھی. اب تک پڑی ہیں اس لیے جو بھی حکومت آتی ہے
عوام کو بے وقوف بناکر چلی جاتی ہے اور عوام یونہی سڑکوں پر اجتجاج کرتے.
رہتے. ہیں اب اگر موجودہ صورت حال کو دیکھیں تو پچھلی حکومت کے دور میں بھی
عوام بجلی کی خاطر سڑکوں پر تھے. اور آج بھی عوام سڑکوں پر ہے موجودہ حکومت
بجلی دینے کے وعدے کی وجہ سے اقتدار میں آی تھی اور چار سال بعد وزیراعظم
کابینہ کے اجلاس کی صدارت کے دوران ہریشان نظر آے اور ایک صحافی نے. وزیر
پانی و بجلی سے زبردست سوال کیا کہ پچھلی حکومت کے دوران بھی شارٹ فال ہانچ
سے سات ہزار تھا اور اب بھی وہی شارٹ فال ہے آپ نے چار سالوں میں کیا کیا
ہے ان لوگوں نے چار سالوں میں عمران خان کو صرف گالیاں دی ہیں اب جب الیکشن
کمپیں ہوگی تو. موجودہ حکمران یہی کہیں گے کہ عمران حان نے انہیں کام نہیں
کرنے دیا دراصل احتساب نام کی کوی چیز ہے نہیں یہ دراصل صرف اپنی باری پوری
کرنے آتے ہیں. اور ان کو عوام سے غرض نہیں ہے عوام مرتی ہے تو مر جاے انکا
کیا انکے پاس تو سب کچھ ہے انکے پاس بجلی نہ ہوتو انکو پتہ چلے کہ گرمی کیا
ہوتی ہے بچے کس طرح گرمی سے تڑپتےہیں اللہ پاک حکمرانوں کو ہدایت دے آمین |