کشمیریوں کا مودی کو واضح پیغام

مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کرکے کشمیری عوام نے بھارتی حکمرانوں پر واضح کردیا ہے کہ وہ ہر صورت میں بھارتی جبرواستبداد سے آزادی چاہتے ہیں خواہ انہیں اس کی کوئی بھی قیمت چکانی پڑے۔ انتخابی کے ڈھونگ کو انہوں نے پہلے کبھی تسلیم کیا اور نہ آئندہ کبھی کریں گے۔ گو کہ حالیہ نام نہاد انتخابات میں فاروق عبداﷲ کو کامیاب قراردیا گیا ہے لیکن غور طلب بات یہ ہے کہ انہیں یہ ’’کامیابی‘‘ پانچ فیصد سے بھی کم ووٹنگ ٹرن آؤٹ میں حاصل ہوئی۔ ووٹنگ میں حصہ لینے والے افراد کی اس مجموعی تعداد میں سے بھی ڈیڑھ فی صد نے ’’نوٹا‘‘ یعنی تمام امیدواروں کو مسترد کرنے کا آپشن استعمال کیا۔ بندوقوں کے سایے میں ہونے والے اس انتخابی ڈرامے اورکم ترین ٹرن آؤٹ کے باوجود مودی کے بی جے پی اتحاد کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔انتخابات کے دوران پولنگ بوتھ ویران نظر آئے۔ سڑکوں پر پتھر اور فضاؤں میں بارود کی بُوبکھری ہوئی تھی۔ گھر گھر تلاشی اور گرفتاریوں کا عمل جاری رہا۔ وادی میں بہت سے علاقے آزادی کے متوالوں کے خون سے بھی رنگے گئے۔ بڈگام میں بھارتی فوج گولیوں سے 12کشمیریوں کی شہادت کے بعد انتخابات ملتوی بھی ہوئے۔تشدد اور بدامنی کے ان واقعات کے پیش نظر فاروق عبداﷲ کو اس بات کا اعتراف کرنا پڑا کہ مودی الیکشن کے لیے وادی میں پرامن ماحول فراہم کرنے میں پوری طرح ناکام رہے جس کی وجہ سے الیکشن کے روز خون بہا اور پوری وادی بدامنی کا شکار رہی۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئر مین سید علی گیلانی نے کشمیری نوجوانوں کے عزم اور جدوجہد کو سراہتے ہوئے کہا کہ کشمیری انسانیت اور جمہوریت پر یقین رکھنے والی قوم ہے جبکہ بھارت انسانیت، اور جمہوریت کے کھوکھلے نعر ے لگاکر بدترین قسم کی ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کررہا ہے ۔ وزیراعظم نوازشریف نے بھی کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے معصوم اور نہتے عوام کے خلاف بھارتی فوج کے مظالم کے باعث کشمیریوں نے نام نہاد بھارتی انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ان کے جذبہ آزادی کو دبایا نہیں جاسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کے پیدائشی حق حق خود ارادیت سے مسلسل روکا جارہا ہے، نام نہاد انتخابات میں شرکت نہ کرنے پر مقبوضہ کشمیر میں طاقت کا استعمال کیا گیا۔انہوں نے بین الاقوامی برادری کے کردار کے حوالے سے کہا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مسلح افواج کے مظالم کو روکنے کیلئے سفارتی اور مسئلہ کشمیر کے پرامن اور دیرپا حل کیلئے کردار ادا کرنا چاہئے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارتی فوج کے ظلم و جبر اور تشدد کے سامنے کشمیری کئی دہائیوں سے ڈٹے ہوئے ہیں تاہم ان کے جذبہ حریت میں ان دنوں جو جوش دیکھا جارہا ہے، اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم اور جبر کا جتنا بڑا بم گراتی ہے،کشمیری عوام اس کا ایسا جواب دیتے ہیں کہ دہلی سرکار سٹپٹا کر رہ جاتی ہے۔ مقبوضہ وادی میں اپنے اتحاد کی کامیابی کے لیے مودی نے اپریل کے آغاز میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیا تھااور اس دوران ایک ٹنل کا افتتاح کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیری نوجوانوں کو گن یا پتھراور ٹیررازم یا ٹوورازم کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اس موقع پر مودی نے موازنہ پیش کیا کہ ’’چند بھٹکے نوجوان‘‘ بھارتی فوج پر پتھر پھینک رہے ہیں جبکہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایسے نوجوان بھی ہیں جو’’ تعمیر و ترقی کے لیے پتھروں کا استعمال ‘‘کررہے ہیں۔ ابھی اپریل ختم نہیں ہواکہ کشمیری نوجوانوں نے مودی کو اپنے انتخاب سے متعلق آگاہ کردیا ہے۔ ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ اس بات کی عکاسی کے لیے کافی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں اس سے قبل ہڑتالیں اور بائیکاٹ تو ہوتے ہی تھے، مودی کے مذکورہ دورہ کے بعد کشمیری نوجوانوں نے پاکستان کے نام والی گرین شرٹس زیب تن کرکے پاکستان کے قومی ترانے سے میچ کا آغاز کیا اور مودی کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے لیے اس کی وڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر بھی نشر کردی۔ انہوں نے قومی ترانے کے دوران جس ادب اور محبت سے دلوں پر ہاتھ رکھا ہوا تھا، وہ مودی سرکار کو اپنے دل کا حال بیان کرچکے۔ ان کی بے خوفی بھارتی فوج کے لیے بھی ایک واضح پیغام لیے ہوئے تھی کہ گن یا ہتھیار ان کے عزم کو کم نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے ثابت کردیا کہ عزم کے سامنے ظلم کی کوئی تلوارنہیں چل سکتی۔ برہان ربانی کے شہادت کے بعد شہادت کی تمنا ہر کشمیری نوجوان کی تمنا اور منزل بن چکی ہے۔ بھارتی فوج ان کی اس تمنا کو نہ پیلٹ گنوں سے پلٹ سکتی ہے نہ کوئی دوسرا حربہ ان کے حوصلے کو کم کرسکتا ہے۔ گزشتہ دنوں ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر دیکھی گئی جس میں بھارتی فوج ایک کشمیری کو جیپ کے ساتھ باندھ کر گھسیٹ رہے ہیں۔ ایک اور ویڈیو میں چند کشمیری نوجوانوں کو بہت سے بھارتی فوجیوں نے گھیر رکھا ہے اور ان پر تشدد اور ان کی تذلیل کرنے میں مصروف ہیں۔ کشمیریوں نوجوانوں کے چہروں پر جھلکتا اعتماد اور اور ان کے چہروں سے نمودار روشنی یہ پیغام دے رہی ہے کہ وہ اپنی منزل میں ہٹانے والے ہر پتھر کو راستے سے ہٹانے کا فیصلہ کرچکے ہیں ۔ انہوں نے گیارہ لاکھ بھارتی فوج اور مودی سرکار کے ظلم و تشدد کی پالیسیوں کے باوجود انتخابات کا بائیکاٹ کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ بندوقوں کے سایے میں ہوانے والا انتخاب خودارادیت کا متبادل ہوسکتا ہے نہ اس سے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکی جاسکتی ہے۔ یہاں کشمیر سمیت مسلم دنیا کو درپیش دیگر مسائل کے حوالے سے عالمی بے حسی بھی افسوس ناک ہے۔ دنیا کی نام نہادامن کے چمپئن محض اپنے مفادات کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں مگر مظلوم اقوام خاص طور پر مسلمانوں پر ہونے والا ظلم و تشدد ان کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا۔ یہ صورتحال مسلمان ممالک کی قیادت سے بھی ہوشمندی کا تقاضا کررہی ہے کہ وہ اپنے اختلافات اور فرقوں سے بالا تر ہوکر امت کے باہمی اتحاد کو یقینی بنائیں بصورت دیگر مخالفین تویکسوئی اور متحد ہوکر ہمارے خلاف اپنے ناپاک عزائم توجاری رکھے ہی ہوئے ہیں․․․․․․!
 

Muhammad Amjad Ch
About the Author: Muhammad Amjad Ch Read More Articles by Muhammad Amjad Ch: 94 Articles with 69429 views Columnist/Journalist.. View More