کسی ملک میں ایک بڑا اور گھنا جنگل تھا اس جنگل میں بہت
سارے جانور رہتے تھے ان میں دو بطخ بھی رہتے تھے ایک کا نام سفید بی تھا تو
دوسری بطخ کو موٹی بی سے پکارا جاتا تھا جو حقیقت میں موٹی تھی یہ دو بطخیں
آپس میں گہری سہلیاں تھیں ایک ساتھ دانا چگنے جاتی اور ہر کام مل جل کر
کرتی۔ ان دو بطخوں کی ایک ٹومی نامی کتے سے بھی دوستی تھی۔ ٹومی لال رنگ کا
کتا تھا جو بہت ہمدرد تھا وہ دوسروں کی مدد میں ہمیشہ پیش پیش رہتا تھا۔
ایک دن سفید بی شدید بیمار ہوگئی۔ اطلاع ملنے پر موٹی بی اس کے گھر گئی
دیکھا تو سفید بی کو شدید بخار ہے اس نے حکیم بندر کو بلایا‘حکیم بندر نے
سفید بی کو عرق پلایا جس کے بعد وہ ٹھیک ہوگئی سفید بی نے صحت یابی کے بعد
حکیم بندر اور موٹی بی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور وعدہ کیا کہ وہ بھی
ایک دن موٹی بی کے مشکل وقت ضرور کام آئے گی۔ ہوا یوں کہ ایک مکار لومڑی نے
موٹی بی کو کھانے کا منصوبہ بنایا وہ صبح و شام موٹی بی کا تعاقب کرتی تا
کہ موقع ملتے ہی اسے کھا لیا جائے۔لومڑی‘موٹی بی کے پیچھے چلتی‘موٹی بی کو
بہت ڈر لگ رہا تھا کیا ‘کیا جائے اسے کچھ سمجھ میں نہیں آرہا تھا اس نے
ساری پریشانی سے اپنی سہیلی سفید بی کو واقف کرایا۔ سفید بی نے موٹی بی کو
دلاسہ دیتے ہوئے کہا کہ بہن!پریشان مت ہو‘کچھ حل ڈھونڈ نکالتے ہیں۔
سفید بی دبلی پتلی بطخ تھی وہ تنہا لومڑی کا مقابلہ نہیں کرسکتی اسے ٹومی
کا خیال آیا اور کہا کہ بہن! ہم لومڑی کو سبق سکھانے کیلئے ٹومی کی مدد لیں
گے دونوں نے دوسرے دن ٹومی کے گھر گئے اور لومڑی کی کرتوتوں سے اسے واقف
کرایا ٹومی نے کہاکہ وہ ضرور تمہاری مدد کرے گا اور لومڑی کو بھی مناسب سبق
سکھائے گا۔ٹومی دوسرے دن‘موٹی بی کے گھر میں جا کر بیٹھ گیا اور موٹی بی کو
باہر نہ جانے کی ہدایت دی۔ صبح سویرے سفید بی دانا چرنے باہر نکلی تب تک
لومڑی موٹی بی کو دیکھنے اپنے گھر سے باہر آگئی۔سفید بی کو تنہا دیکھ کر
لومڑی نے کہا کہ کیوں‘آج آپ اکیلے….موٹی بی کہاں ہے؟ سفید بی نے کہا کہ میں
کیا بتاؤ خالہ موٹی بی سب کچھ کھا جاتی ہے‘میرے لئے کچھ چھوڑی ہی نہیں۔وہ
گھر میں دعوت عیش اڑا رہی ہے۔ یہ باتیں سن کر لومڑی کے منہ میں پانی آگیا
اس نے فوری موٹی بی کے گھر کی جانب دوڑنے لگی تا کہ دعوت میں شریک ہونے کے
بعد موٹی بی کو کھا لیا جائے۔ وہ سیدھا موٹی بی کے گھر پہنچی جہاں پہلے سے
ہی ٹومی اس پر حملہ کیلئے تیار تھا۔ٹومی نے لومڑی پر شدید حملہ کردیا۔اس کے
جسم سے خون بہنے لگا بڑی مشکل سے لومڑی جان بچا کر یہاں سے فرار ہوگئی او
رجاتے جاتے یہ عہد بھی کیا کہ وہ کبھی بھی ان دو بطخوں کے بارے میں غلط
نہیں سوچوں گی! ہمیشہ دوسروں کو نقصان پہنچانے والے خود نقصان اٹھاتے ہیں۔
بچو سچا دوست وہی ہے جو برے وقت میں اپنے دوست کی مدد کرے۔
|