حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے ایک
بزرگ کا قصہ لکھا ہے کہ ایک بزرگ کی بیوی بہت لڑنے جھگڑنے والی تھی- ہروقت
لڑتی رہتی تھی - جب گھر میں آتے لعنت ملامت لڑائی جھگڑا شروع ہوجاتا-
کسی صاحب نے ان کو مشورہ دیا کہ دن رات کی جھک جھک آپ نے کیوں پالی ہوئی ہے،
قصہ ختم کردیجئے اور طلاق دے دیجئے-
تو ان بزرگ نے جواب دیا کہ بھائی ! طلاق دینا تو آسان ہے ، جب چاہوں گا،
دیدوں گا ،بات دراصل یہ ہے کہ اس میں بہت خرابیاں نظر آتی ہیں-
لیکن اس کے اندر ایک وصف ایسا ہے کہ جسکی وجہ سے میں اسکو کبھی نہیں چھوڑوں
گا -اور وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے اندر وفاداری کا ایسا وصف رکھا
ہے کہ اگر بالفرض میں گرفتار ہوجاؤں اور پچاس سال تک جیل میں بند رہوں تو
مجھے یقین ہے کہ میں اسکو جس کونے میں بٹھاکر جاؤں گا اسی کونے میں بیٹھی
رہے گی-
اور کسی کی طرف نگاہ اٹھاکر بھی نہیں دیکھے گی -اور یہ وفاداری ایسا وصف ہے
کہ اسکی کوئی قیمت نہیں ہوسکتی - |