ایک چوہا کسان کے گھر میں بل بنا کر رہتا تھا ایک دن چوہے
نے دیکھا کہ کسان اور اس کی بیوی ایک تھیلے سے کچھ نکال رہے ہیں چوہے نے
سوچا کہ شاید کچھ کھانے کا سامان ہے خوب غور سے دیکھنے پر اس نے پایا کہ وہ
ایک چوہے دانی تھی چوہے نے خطرہ بھانپنے پر اس نے گھر کے پچھواڑے میں جا کر
کبوتر کو یہ بات بتائی کہ گھر میں چوہے دانی آ گئی ہے کبوتر نے چوہے کا
مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ مجھے کیا؟ مجھے کون سا اس میں پھنسنا ہے؟ مایوس
چوہا یہ بات مرغ کو بتانے گیا- مرغ نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ جا بھائی جا
یہ میرا مسئلہ نہیں ہے- مایوس چوہے نے دیوار میں جا کر بکرے کو یہ بات
بتائی اور بکرا ہنستے ہنستے لوٹ پوٹ ہونے لگا- اسی رات چوہے دانی میں كھٹک
کی آواز ہوئی جس میں ایک زہریلا سانپ پھنس گیا تھا- اندھیرے میں اس کی دم
کو چوہا سمجھ کر کسان کی بیوی نے اس کو نکالا اور سانپ نے اسے ڈس لیا-
طبیعت بگڑنے پر کسان نے حکیم کو بلوایا، حکیم نے اسے کبوتر کا سوپ پلانے کا
مشورہ دیا، کبوتر ابھی برتن میں اُبل ہی رہا تھا کہ خبر سن کر کسان کے کئی
رشتہ دار ملنے آ پہنچے جن کے کھانے کے انتظام کیلئے اگلے ہی دن مرغ کو ذبح
کیا گیا کچھ دنوں کے بعد کسان کی بیوی بچاری مر گئی جنازہ اور موت ضیافت
میں بکرا پروسنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ تھا چوہا دور جا چکا تھا بہت ہی دور
اگلی بار کوئی آپ کو اپنے مسئلے بتائے اور آپ کو لگے کہ یہ میرا مسئلہ نہیں
ہے تو انتظار کیجئیے اور دوبارہ سوچیں ہم سب خطرے میں ہیں سماج کا ایک عضو،
ایک طبقہ، ایک شہری خطرے میں ہے تو پورا ملک خطرے میں ہے ذات، مذہب اور
طبقے کے دائرے سے باہر نكليے- خود تک محدود مت رہیے -
تو میرے دوستو اگر زندگی عارضی ہے تو مشکلات بھی مستقل نہیں، بس اپنے 'رب'
کے ہمیشہ شکرگزار رہو جو ہمیں ہمارے اعمال کے حساب سے نہیں بلکہ اپنے فضل و
کرم سے نعمتوں سے نوازتا ہے آپ ہمیشہ خوش رہیں اور ہمیشہ مجھے اور جو میرے
دل میں بستے ہیں اپنی ﺩُعاؤں میں یاد رکھیں آخر آپ ہمیشہ خوش رہیں آباد
رہیں اور ہمیشہ مجھے اور جو میرے دل میں بستے ہیں اپنی ﺩُعاؤں میں یاد
رکھیں -
آمین ثم آمین یارب العالمین |