جنت کسی کافر کو ملی ہے نہ ملے گی

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پہلے کیا کم ظلم ڈھا رہی تھی کہ ایک اور ’’بڑے آپریشن‘‘ کا آغازکردیا گیا اور راتوں رات ہزاروں اہلکار اور ہیلی کاپٹرز حرکت میں آگئے۔جس کے بعد شہروں اور دیہاتوں میں گھر گھر تلاشی کے دوران متعدد کشمیریوں کو گر فتارکیا جاچکا ہے ۔ بہت سی جگہوں پر نہتے کشمیریوں پر فائرنگ ،ان کے گھروں پر بمباری کے علاوہ انہیں مسمار کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔اس اچانک کارروائی پر کشمیری عوام میں بڑی بے چینی پائی جاتی ہے اور انہوں نے گھروں سے نکل کر مودی سرکار اور بھارتی فوج کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔ حریت قیادت نے بھی بھارتی فوج کے اس سرچ آپریشن کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے تمام ہتھکنڈے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو پست نہیں کرسکتے۔ مقبوضہ کشمیر میں اس نئی کارروائی کے بعد دل گواہی دے رہا ہے کہ کشمیر کی آزادی کی منزل کچھ زیادہ دور نہیں رہ گئی ۔

مودی سرکار نے جب سے بھارت کی باگ ڈور سنبھالی ہے، وہ کشمیر میں ظلم و جبرکے نئے نئے طریقے آزما رہی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ کے اخبارات اٹھا لیجئے، ہر روز بھارتی ظلم و تشدد کی نئی اور خوفناک داستانیں پڑھنے کو ملیں گی۔مگر اس کے ساتھ ہمیں بھارتی فوج کے سامنے ڈٹ جانے والے کشمیریوں کے بہادری اور جرات کے بھی نئے نئے قصے جابجا ملیں گے۔ جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مودی کی ’’سختی‘‘ کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو مزید ہوا دے رہی ہے۔ یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ آٹھ لاکھ بھارتی فوج گنوں، توپوں، جہازوں اور ہر طرح کے اختیارات رکھنے کے باوجود نہتے کشمیریوں کے عزم کے سامنے بے بس ہو چکی ہے۔ یہ خبر چیخ چیخ کر اعلان کررہی ہے کہ اقوام متحدہ سمیت دنیا کی خاموشی کشمیریوں کو مایوس کرنے والی نہیں۔ وہ آزادی کے لئے قربانیاں دیتے آ رہے ہیں اورمنزل کے حصول تک اپنا لہو بہانے کا عزم رکھتے ہیں ۔ برہان ربانی نے شہادت دی تو اس کے خون سے آزادی کے اتنے چراغ روشن ہوئے کہ اس سے مودی کی پوری سرکار اور آٹھ لاکھ بھارتی فوج کی آنکھیں چندھیا گئیں ہیں۔

آج کشمیری بے خوفی اور جرات کا مجسمہ بن چکے ہیں۔ اب تو نوجوانوں کے ساتھ ساتھ کشمیری طالبات بھی بھارتی فوج پر پتھر پھینکتی نظر آتی ہیں۔ خواتین نے بھی گھروں میں محبوس ہوکر شہداء کی جدائی پر نوحہ کناں ہونے کی بجائے عملی طور پر جدوجہد آزادی میں حصہ لینا شروع کردیا ہے۔ اس طرح یہ تحریک اب نیا رخ اختیار کرچکی ہے اور مودی سرکار جتنا ظلم و تشدد بڑھائے گی ، آزادی کے اتنے ہی چراغ روشن ہوکر کشمیریوں کو جانب منزل راستہ دکھاتے رہیں گے۔ اس تناظر میں مودی سرکارکی ’’زور آورپالیسی‘‘خود اس کے لئے رسوائی کا باعث بنی ہوئی ہے اوروہ عجلت میں ایسے فیصلے کرتی جارہی جو اس کے لئے جگ ہنسائی کا سبب بن رہے ہیں۔اسی صورتحال کے پیش نظر گزشتہ دنوں سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ فاروق عبداﷲ بھی یہ کہنے پر مجبور ہوگئے کہ مودی پاکستان سے بات چیت کرے ورنہ کشمیرکو بھول جائے۔

دنیا کشمیر کے حوالے سے خاموش ضرور ہے تاہم وادی میں بھارتی ظلم و تشدد اور دو ایٹمی طاقتوں کی چپقلش کووہ ہرگزنظرانداز نہیں کرسکتی۔اقوام متحدہ ، امریکہ اور دیگر ممالک اس حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار بھی کرچکے ہیں۔ حال ہی میں امریکی صدر ٹرمپ نے کشمیر کے حوالے ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ ترک صدر طیب اردگان نے بھی اپنے حالیہ دورہ نئی دہلی کے دوران ثالثی کی آفر کی ہے۔گو کہ مودی سرکار نے دونوں پیشکشوں کو ٹھکرا دیا تاہم اسے یہ احساس ضرور ہوا ہے کہ دنیا کشمیر کے حوالے سے بے خبر نہیں ہے۔اس بات کی تصدیق گزشتہ دنوں اقوام متحدہ کے ترجمان کے اس بیان سے بھی ہوتی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ یواین سیکرٹری جنرل اینٹونیو گیوٹیریس اس تناؤ پرکڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے خواہ ہیں۔ عالمی ذرائع ابلاغ بھی پابندیوں کے باوجود کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم کی خبریں دنیا تک تسلسل سے پہنچا رہا ہے۔ بی بی سی نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ وادی میں گزشتہ چار ماہ سے بدترین تشدد کا شکار ہے اور برہان ربانی کی شہادت کے بعد سو سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا جاچکا ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر مودی سرکار نے مذاکرات کی راہ نہ اپنائی تو کشمیر اس کے ہاتھوں سے نکل جائے گا۔

عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کے اس قدر اجاگر ہونے سے مودی سرکار انتہائی تشویش میں مبتلاہے۔ بوکھلاہٹ کے اس عالم میں وہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کررہی ہے تاکہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹائی جاسکے۔ گزشتہ روز تو اس کی جانب سے یہ عجیب الزام بھی لگا دیا گیا کہ پاک فوج کے ایک پارٹی نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں دوسو میٹر تک گھس کر بھارتی فوجیوں پر حملہ کیا اوران کے سرقلم کرکے ان کی لاشوں کی بے حرمتی بھی کی ۔اس الزام کے بعد بھارتی آرمی چیف نے جوابی کارروائی کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی مرضی کے وقت اور جگہ سے اس کا بدلہ لیں۔ پاکستان نے فوری طور پر بھارت کے اس بھونڈے الزام کی تردید کی۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج پیشہ ورانہ فورس ہے، وہ لاشوں کی بے حرمتی کا سوچ بھی نہیں سکتی چاہے یہ دشمن کے سپاہیوں کی ہی کیوں نہ ہوں۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج انتہائی مہذب اور پیشہ ورانہ فوج ہے۔ وہ دشمن افواج کے کسی بھی سپاہی کی بے حرمتی کا تصور بھی نہیں کرسکتی۔ انہوں نے بھارتی الزامات کو کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کا حربہ قراردیا۔ بہرحال مودی لاکھ جتن کرلے، وہ کشمیر کے حوالے سے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک سکتا ہیں نہ کشمیریوں کو آزادی کی منزل کی جانب جانے سے روک سکتا ہے آزادی، خودمختاری ان کا حق ہے جس کے لئے وہ کئی دہائیوں سے جدوجہد کررہے ہیں۔ اس دوران دہلی میں براجمان کوئی بھی سرکار ان کو اپنی منزل سے ہٹا سکی نہ دبا سکی ہے تو مودی کس کھیت کی مولی ہیں۔ اسی حوالے سے ’یاران جہاں کہتے ہیں کہ کشمیر ہے جنت․․․ جنت کسی کافر کو ملی ہے نہ ملے گی۔

Muhammad Amjad Ch
About the Author: Muhammad Amjad Ch Read More Articles by Muhammad Amjad Ch: 94 Articles with 69433 views Columnist/Journalist.. View More