برہان وانی شہھید کے جانشین سبزار کی شہادت

کشمیر کشمیر کی دن رات ہم بات کرتے ہیں۔ کشمیر کی آزادی ہمیں کس سے درکار ہے بھارت سے اور کشمیریوں سے ہمارا رشتہ کیا ہے وہ رشتہ کلمہ طیبہ کا ہے وہ رشتہ نبی پاکﷺ کا اُمتی ہونے کا ہے۔ اب ہم آگے چلتے ہیں کشمیر کی آزادی کی راہ میں رکاوٹ کیا ہے ظاہری سے بات ہے بھارت ہے ۔ اب بھارت سے آزادی کے لیے کس طرح بھارت پر دباؤ ڈالا جا سکتا ہے۔ اِس کے لیے ہم بھارت کے قریب تر ین ہمسایہ ممالک کا جائزہ لیتے ہیں۔ پاکستان کا دعویٰ کہ کشمیر اُس کا اٹوٹ انگ ہے۔ بھارت کشمیر سے آنے والے دریاوں پر ڈیم بنا کر پاکستان کو پانی سے محروم کرنے کی سازش کا ارتکا ب کر چکا ہے۔ ہمارئے حکمران اُس کے ساتھ تجارت کے لیے ہلکان ہو رہے ہیں۔ کشمیر کا لہو بہانے والے بھارت کے ساتھ پاکستان کی حکومت نے یہ سلوک روارکھا ہوا ہے کہ بھارتی فلمیں پاکستان میں نمائش کے لیے اجازت دے دی ہے۔ پاکستان سفارتی سطح پر بھارت کی بد معاشیوں اور کشمیریوں کے خلاف اُس کی جانب سے ڈھائے جانے والے ظلم کو پیش ہی نہیں کر پایا۔ بھارتی وزیر اعظم مودی نے بنگلہ دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد کے ساتھ بیٹھ کر اعتراف کیا کہ ہاں وہ بھی مکتی باہنی میں شامل تھا جس نے مشرقی پاکستان کو توڑا۔ یہ ہے حال ایک اور مسلمان ملک کا جو بلکل بھارت کے ساتھ واقع ہے۔ گویا بنگلہ دیش کی جانب سے کشمیری مسلمانوں کی حمایت اسلام کے نام پر قصہ ختم ہی سمجھیں۔اب چلتے ہیں ایران کی جانب جو بہت بڑااسلامی ملک ہے۔ بھارت کی ایران کے ساتھ پیار کی پینگوں کا عالم یہ ہے کہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی را کا جو سب سے بڑا نیٹ ورک آپریٹ ہو رہا ہے پاکستان کے خلاف وہ ایرن کی سرزمین پر سے ہو رہا ہے۔ ایران اور افغانستان ملکر بھارت کے ساتھ ایران سے پاکستانی بندرگاہ گوادر کے مقابلے کے لیے پورٹ میں حصہ دار بن چکے ہیں۔ افغانستان کا یہ حال ہے کہ اُس کی فوج تک کو بھارت ٹریننگ دے رہا ہے۔ بلوچستان میں ہونے والی تمام تر تحریک کا مرکز افغانستان ہے اور اُسے بھارت آپریٹ کر رہا ہے۔ بھارتی اور افغانی سربراہان مملکت آپس میں اس طرح شیر و شکر ہیں کہ خدا کی پناہ۔ افغانی طلبہ بھارت جا کر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ بھارت نے افغانستان میں اپنے بے شمار قونصلیٹ قائم کر رکھے ہیں جو درحقیقت بھارتی خفیہ ایجنسی را کے دفاتر ہیں جہاں سے پاکستان میں دہشت گردی کی جاتی ہے۔ جنگ عضب درحقیقت پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف لڑی گئی۔ اب اسلامی دُنیا کے سب سے اہم ترین ملک سعودی عرب کی بات کرتے ہیں۔ یہ وہ ملک ہے جس کے لیے پاکستانی مسلمان ہر وقت جان دینے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔ اِس ملک میں پاکستانیوں کو ملازمت کے دوران وہ سہولیات میسر نہیں ہیں جو کہ ہمارئے دُشمن ملک بھارت کے باشند وں کو حاصل ہیں۔ حال ہی میں بھارت کا سب سے بڑا سول ایوارڈ مودی کو دیا گیا ۔ یہ ہے بھارت کے ساتھ سعودی عرب کی محبت کا عالم ۔ بھارت کی فی کس آمدنی میں اُن بھارتیوں کا بہت اہم کردار ہے جو کہ عرب دُنیا میں کمائی کر رہے ہیں۔ بھارتیوں کے مقابلے میں پاکستانیوں کے ساتھ سعودی حکومت کا رویہ بہتر نہ ہے۔ بھارت اور سعودی عرب کا آپس مین تجارتی حجم پاکستانی تجارت کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ تو جناب ایران اور سعودی عرب جو آپس میں سرد جنگ میں بر سر پیکار ہیں۔ یہ دونوں ممالک بھارت کے ساتھ بہترین تعلقات قائم رکھے ہوئے ہیں۔ گویا سعودی عرب بھی بھارت پر کشمیر کی آزادی کے لیے دباؤ نام کی کوئی چیز نہیں ڈال سکتا ۔اب مشرق وسطی کی بات ہو جائےَ متحدہ ارب امارات نے بھارت میں تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کا معائدہ کر لیا ہے۔اب بتائیں قارئین اکرام کشمیریوں کے لیے کو ن آگے آئے گا۔ پاکستان، سعودی عرب، بنگلہ دیش، ایران، افغانستان، مشرق، وسطی کے مسلمان ممالک۔ تو جواب نفی میں۔ گویا کشمیری اِسی طرح شہید ہوتے رہیں گے۔ بھارت اُن کے خون سے غسل کرتا رہے گا۔ حالیہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شاخسانہ یہ ہے کہمقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران12 کشمیری نوجوانوں کو شہید 100 سے زائد مظاہرین کو زخمی کر دیا۔ فورسز نے مساجد کی بے حرمتی بھی کی ۔بھارتی فورسز نے ریاستی بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں سبزار احمد بھٹ سمیت تین مجاہد ین کو شہید کردیا۔ بھارتی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ مجاہدین ترال میں سائموہ کے مقام پر ایک جھڑپ کے دوران مارے گئے جبکہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان مجاہدین کو دوران حراست شہید کیاگیا۔ بھارتی فوجیوں نے ضلع بارہمولہ کے علاقے رامپور اور اوڑی میں بھی پرتشدد کارروائیوں کے دوران 9 کشمیری نوجوان شہید کردئیے۔ سائموہ میں فوجی آپریشن کے خلاف اور نوجوانوں کی شہادت پوری وادی میں پر زبردست مظاہرے پھوٹ پڑے۔ خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں کشمیری سڑکوں پر آگئے۔ پوری وادی میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں مظاہرین اور قابض اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز نے سیموہ میں مظاہرین پر فائرنگ کرکے ایک شہری کو شہید کردیا۔ جھڑپوں کے دوران 100 سے زائد شہریوں کے زخمی ہوئے ۔ سائموہ کے رہائشیوں نے کہا قابض اہلکاروں نے عبدالرشید میر نامی ایک شہری کے گھر کو بھی نذ آتش کر دیا۔ انہوں نے کہا فوجیوں نے گھروں میں گھس کر کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیئے جبکہ مساجد کی بھی بے حرمتی کی گئی۔بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا کے بیان کے مطابق پلوامہ کے علاقے ترال میں فوج کی کارروائی کے دوران تین مجاہدین مارے گئے جن میں سے ایک کی شناخت برہان وانی کے جانشین سبزار احمد بھٹ کے نام سے ہوئی ہے۔سبزار بھٹ حزب المجاہدین کا اہم کمانڈر تھا۔راجیش کالیا کے مطابق اس سے پہلے رامپور سیکٹر میں دراندازی کی کوشش کے دوران بھارتی فوج کی فائرنگ سے 6مجاہدین شہید ہوئے ہیں۔یہ لوگ علی الصبح پاکستان سے کنٹرول لائن کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہونا چاہتے تھے۔اس موقع پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 6مجاہدین مارے گئے۔مقامی لوگوں نے کسی قسم کے فائرنگ کے تبادلے سے لا علمی کا اظہار کرتے ہوئے اظہار ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ فوج نے پہلے سے گرفتار افراد کو لا کر مقابلے کا ڈرامہ رچایا ہے۔ اس سے قبل بھارتی فوج نے اوڑی سیکٹر میں بھی 2 مجاہدین کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا۔ دفاعی ترجمان نے بتایا دراندازوں کی شناخت بعدازاں پاکستانی بارڈر ایکشن ٹیم سے منسلک اہلکاروں کے طور پر کی گئی۔ راجیش کالیا نے الزام عائد کیا کہ اس ماہ کے اوائل میں پاکستانی فوج نے ایسی ہی ایک کارروائی میں ہماری فوج کے دو اہلکاروں کی لاشیں مسخ کی تھیں۔ تاہم مقامی لوگوں نے اس الزام کو مسترد کیا اور کہا بھارتی فوج نے جعلی مقابلے کا ڈرامہ رچایا ہے،مارے جانے والے افراد کو فوجی گاڑیوں میں باہر سے لایا گیا تھا۔بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے صدر امت شاہ نے کہا کشمیر کے موجودہ بحران پر جلد قابو پالیا جائے گا اور یہ کوئی پہلا موقع نہیں جب حالات خراب ہوئے۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا ماضی میں بھی وقفے وقفے سے حالات اسی طرح بگڑتے رہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس(گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی جنوبی ایشیاء کے امن کو تباہ کر سکتی ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا بھارت اورپاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی تشویشناک ہے کیونکہ کوئی بھی دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان جنگ کا حامی نہیں ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس ’’ع‘‘ میرواعظ عمر فاروق نے اقوام متحدہ عالمی عدالت انصاف اور حقوق انسانی کے عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیر میں جنگی جرائم میں ملوث بھارتی فوجی اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور بھارتی فوج کے اس افسر کو جس کو بھارتی حکومت نے کشمیر میں کھلے عام ایک نہتے شہری کو بے عزت کرنے پر اعزاز سے نوازا ہے کو قرار واقعی سزا دینے کیلئے عدل و انصاف کے تقاضوں کو پورا کریں۔ اننت ناگ ڈگری کالج پر طالبات نے پاکستانی پرچم لہرا دیا۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق شہید ہونے والے سبزار حزب المجاہدین کے کمانڈر تھے جنہوں نے برہان وانی کے بعد حزب المجاہدین کی کمان سنبھالی تھی۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے نام خط میں عالمی برادری،اقوام متحدہ، او آئی سی اور سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور انسانی حقو ق کی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر بھارت پر دباؤ ڈالیں اور مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے ظالمانہ قتل عام فوری طور پر بند کرائیں،دفتر خارجہ کے مطابق نیو یارک میں پاکستان کے مستقل مشن کی جانب سے بھیجا گیا خط سلامتی کونسل کے صدر نے تمام رکن ممالک میں تقسیم کیا، خط میں مشیر خارجہ نے بھارتی اقدامات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں مرد اور خواتین طالب علموں کی جانب سے جاری مقامی تحریک آ زادی سے خوفزدہ ہوکر انکی تحریک کو دہشت گردی سے منسوب کرنے کی کو شش کر رہا ہے،کشمیری عوام کو جعلی مقابلوں میں شہید کر کے دفن کیاجارہا ہے،کشمیری عوام کی مقامی تحریک کو بدنام کرنے کے لئے بھارت کشمیری عوام کو قتل کرنے کے لئے ملٹری آپریشن کا جواز پیش کر رہا ہے۔اب بھارت مقبوضہ کشمیر میں داعش کی مو جودگی کا اظہار کر رہاہے، بھارت کی جانب سے کشمیر کی ڈیمو گرافی میں تبدیلی کرکے مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے حوالے سے منصو بے کو اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل میں اٹھایا ہے، کشمیری عوام کا قتل عام کر کے بھارت کشمیر ی عوام کی تحریک آ زادی کو دبا نہیں سکتا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے پلوامہ اور بارہمولہ ا ضلاع میں 12کشمیری نوجوانوں کو بھارتی افواج کے جانب سے شہید کرنے پر شدید مذمت کی اور کہاکہ ان میں سے تین کو ماضی کی طرح ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔انہوں نے عالمی برادری،اقوام متحدہ، او آئی سی اور سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور انسانی حقو ق کی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر بھارت پر دباؤ ڈالیں اور مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے ظالمانہ قتل عام فوری طور پر بند کرائیں ورنہ مقبوضہ کشمیر میں کوئی بڑا انسانی المیہ رونما ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے سوشل میڈیا،الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر پابندی لگائی ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خبریں دنیا تک نہ پہنچ سکیں۔میڈیا پر پابندی کے باوجو د مقبو ضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی خبریں بھارتی اور عالمی میڈیا میں رپورٹ کی جارہی ہیں۔ بھارتی مظالم پردنیا میں کئی ملکوں کے پارلیمنٹ میں تنقید کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت لائن آ ف کنٹرول میں کشید گی میں اضافہ کر رہا ہے تاکہ معصوم کشمیری عوام کے خلا ف اپنے مظالم کو چھپا سکے۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارتی کی جانب سے لائن آ ف کنٹرول کی خلاف ورزی اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ کشمیری عوام کو جعلی مقابلوں میں شہید کر کے دفن کیاجارہا ہے اور دعوی کیا جاتا ہے کہ یہ سرحد پار سے درانداز ہیں کشمیری عوام کی مقامی تحریک کو بدنام کرنے کے لئے بھارت کشمیری عوام کو قتل کرنے کے لئے ملٹری آپریشن کا جواز پیش کر رہا ہے۔ اب بھارت مقبوضہ کشمیر میں داعش کی مو جودگی کا اظہار کر رہا ہے۔ بھارت کشمیر کی ڈیمو گرافی میں تبدیلی کرکے مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدل کر مقبوضہ کشمیر کو ہندو ریاست میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کا قتل عام کر کے بھارت کشمیر ی عوام کی تحریک آ زادی کو دبا نہیں سکتا۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور عوام کشمیر ی بھائیوں کی جائز حق خودارادیت کی تحریک کے لئے حمایت جاری رکھیں گے۔جانے کب ہوں گے غم۔ کشمیر لہو لہو ہے ہمارئے حکمران بھارتی دہشت گرد کلبہوشن یادو کو پھانسی دینے کے معاملے میں پس وپیش کر رہے ہیں۔

MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 452 Articles with 381782 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More