تحریر شفقت حسین انجم
دہشتگردوں کے پشت پنا ہ بھی دہشتگردہوتے ہیں اور دہشتگردی کا سب سے زیادہ
واویلا بھی وہی کرتے ہیں ۔امریکہ کی مثال سے بہتر کچھ اور ہو نہیں سکتا ۔عراق
کے تیل پر قبضہ کرنے کے لیے صدام حسین کے خلاف دہشتگردی کرتے ہوئے لاکھوں
انسانوں کا قتل کیا اور ملک کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا ۔پھر افغانستان میں
ایک اسامہ کے لیے( بظاہر )10لاکھ افغانیوں کا ناحق خون بہایا ۔امریکہ
اسرائیل ،افغانستان،انڈیااور ایک ہمسایہ ملک نے مشترکہ طورپرپاکستان کے
اندر دہشتگردی کی ایک لمبی اننگزکھیلی جس میں 60ہزارکے قریب پاکستانی شہید
ہوئے جس میں پاک فوج کے جرنیلوں سے لے کر معصوم آرمی پبلک سکول کے بچوں تک
کو نشانہ بنایا گیا ۔ڈومہ ڈولا میں قرآن کی تعلیم حاصل کررہے معصوموں کے
ساتھ ڈرون حملے سے وحشیانہ کھیل کھیلا گیا ۔1971ء میں بھارتی دہشتگردی نے
پاکستان کو دولخت کردیا ۔اس وقت بھی امریکہ نے بھارت کا ہی ساتھ دیا ۔مودی
نے دوسال پہلے ڈھاکہ میں اس دہشتگردی کا باقاعدہ اعلان کیا کہ بنگلہ دیش
بنانے میں ہمارے جوانوں کا رکت )خون) بھی شامل تھا ۔کشمیر میں جاری تحریک
آزادی میں اب تک بھارتی دہشتگردی کی بھینٹ چڑھنے والے کشمیریوں کی تعداد
پانچ لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے اس سب کے باوجودجن کے بچے ،جوان ،بوڑھے شہید
ہورہے ہیں خواتین کی عصمت دریاں ہورہی ہیں وہ دہشتگردہیں اور جو قتل عام
کررہے ہیں بھارت امریکہ کیا وہ دہشتگردی کاشکار ہیں؟ ۔ریاض اجلاس میں ٹرمپ
نے بھارت کو دہشتگردی کاشکارملک قراردے کر اپنے متعصب ہونے کا ثبوت دیا
ہے۔حالیہ جاری تحریک آزادی نے اس وقت نیا موڑ لیا جب برھان وانی کی شہادت
نے پورے کشمیر کو کھڑا کردیا ۔اس سے پہلے لشکر طیبہ کے کمانڈر ابوالقاسم کی
شہادت پر لاکھوں افراد نے نمازجنازہ میں شرکت کی تھی ۔مگر اسکے بعد پوری
قوم نے تہیہ کرلیا کہ روکھی سوکھی کھائیں مگر آزادی حاصل کرکے رہیں گے ۔دنیابھرمیں
انسانیت کے نام پر کچھ قوانین بنائے جاتے ہیں جس کو عالمی سطح پر
مانناپڑتاہے مگر ہندوستان ان سب کو نہیں مانتا ۔کشمیریوں کے ناحق خون کو وہ
حق بجانب کہتاہے ۔اس کے فوجی خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہیں ان کی عصمت
دریاں کرتے ہیں،لوگوں کے مکان جلا ڈالتے ہیں ۔40سے زائد سکولز اور کالجز کو
جلا کرخاکسترکردیا گیا ۔پیلیٹ گن سے ہزاروں بچوں ،بچیوں اور نوجوانوں کی
زندگیاں اندھیرے میں تبدیل کردی گئیں ۔روزانہ کی بنیاد پر شہادتیں پیش
ہورہی ہیں ۔ان کا جرم صرف یہ ہے کہ وہ اپنا حق آزادی مانگتے ہیں ۔جو بھارت
اور دیگر ممالک کو قبول نہیں ۔اس لیے جو بھی ان کی مدد کرے گا وہ ابھی
دہشتگرد ہوگا ۔اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق کشمیری اپنے حق آزاد ی کے
لیے گن اٹھائیں تو یہ ان کا آئینی حق ہے ۔جن کو ہم کشمیر ی مجاہدین کہتے
ہیں مگر ہندوستان انہیں دہشتگردقراردیتا۔بھارتی مظلومیت کی ایک مثال جو
زبان زد عام ہے ۔بھارتی فوج کے ایک میجر گوگوئی نے ایک نوجوان کوانسانی
ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے گاڑی کے آگے باندھ کر پورے شہر کا چکر
لگایا تاکہ ان پر پتھراؤ نہ کیا جائے ۔جس کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی ۔ہر
ذی شعور نے اس کو انسانیت کے خلاف اور ہشتگردی قراردیا ۔دہشتگردوں کا پشتی
بان بھی دہشتگردہوتا ہے توجناب بھارتی آرمی چیف بپن راوت نے اپنے تازہ بیان
میں کہاہے کہ اگر گوگوئی پر جرم ثابت بھی ہوتاہے پھر بھی اس کوکوئی سزانہیں
دی جائے گی بلکہ اس کو بہترین کارکردگی قراردے کرعزت سے نوازاگیا ۔بتاؤ اس
ظلم کے خلاف کھڑاہوناچاہیے کہ نہیں ۔بھارت دہشتگردملک ہے کہ نہیں ۔کیوں ہم
بھارتی پراپیگنڈے کا شکارہوکر اپنے ہمدردوں اور محسنو ں پر قدغنیں لگادیتے
ہیں ۔اس وقت بھارتی مظالم کے خلاف بحیثیت قوم کھڑاہونے کی ضرورت ہے۔بھارت
کی تازہ ترین ریاستی دہشتگردی 12معصوم کشمیریوں کی جانیں لے لیں ۔رام پورہ
اڑی میں سرچ آپریشن کے نام پر نہتے معصوم نوجوانوں کو عسکریت پسند قراردے
کر شہید کردیا گیا ۔درجنوں عفت مآب مائیں بہنیں گولیاں اور آنسوگیس کے شیل
لگنے سے زخمی ہیں ۔اس وقت اڑی میں قیامت کا منظرپیش ہورہاہے ۔حقوق انسانی
کے عالمی چیمپئن بالکل خاموش ہیں جیسے ان کے منہ کو تالالگادیاگیاہے ۔موم
بتی مافیا جو ایک جھوٹی ملالہ کے لیے زمین و آسمان کے قلابے ملارہے تھے
کشمیرمیں سسکتی انسانیت ا ن کو نظر نہیں آتی ۔پاکستان جو کشمیریوں کا وکیل
ہے کے وزارت عظمیٰ،وزارت خارجہ سے ابھی تک مذمتی بیان بھی جاری نہیں ہوسکا
۔روپے پیسے کی سیاست کرنے والوں کو کشمیریوں کا خون کیونکر نظرآنے لگا ۔وہ
بجٹ بجٹ کھیل رہے ہیں ہر کوئی یہ دیکھ رہاہے کہ اس بجٹ میں انکے حصے میں
کتنے ارب کتنے کروڑآئیں گے ۔لیکن نمائندگان پاکستان میں سے کسی کو یہ توفیق
نہیں ہوئی کہ پاکستان کے دفاع کی ضمانت کشمیرکی آزادی کے لیے کتنا بجٹ مختص
کیا گیا ۔اس کے لیے زندہ ضمیر ہونا ضروری ہے ۔محبت وطن ہونا ضروری ہے ۔جن
لوگوں کو وطن کی سالمیت کی فکر لاحق ہوتی ہے وہ اپنا کردارپیش کیاکرتے ہیں
۔کشمیری تکمیل پاکستان کے لیے اپنی جانون کے نذرانے پیش کریں ۔مائیں اپنے
بیٹوں کی لاشیں سبزہلالی پرچم میں دفن کریں ۔ہائے افسوس کاش ان حکمرانوں کو
بھی اس درد کا احساس ہوجائے کہ جوان بیٹوں کی لاشیں اٹھانا کس قدر مشکل
ہوتاہے ۔قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے مجاہدین کشمیر کو جنہوں نے اپنی
جوانیاں کشمیر کی آزادی کے لیے قربان کردیں ۔حزب المجاہدین کے کمانڈر
سبزاراحمد،کمانڈر عادل اور فیضان کی شہادتیں تحریک آزادی کشمیر کے کامیاب
ہونے کی ضمانت ہیں ۔اس وقت بھارت کے دہشتگردانہ چہرے کو دنیا کے سامنے عیاں
کرنے اشد ضرورت ہے کشمیر میں جاری انسانیت سوز مظالم کو بے نقاب کرنے کے
لیے مضبوط اور منصوبہ بندسفارتکاری کی ضرورت ہے ۔ بیرونی دنیا کو ایک واضح
اور مضبوط پیغام دیا جائے کہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر خظے میں امن کا خواب
ناممکن ہے ۔جب تک بھارت کی دہشتگردانہ کاروائیاں بند نہیں ہوتیں ۔کشمیریوں
کو آزادی نہیں مل جاتی جنگ کے باد ل منڈلاتے رہیں گے ۔ دنیا کا
ہرچھوٹابڑاملک اپنی بقا،سلامتی اور مفاد میں فیصلے کرتاہے ۔مگر ہمارے
حکمرانوں کو صرف بھارتی مفادات ہی عزیزکیوں ۔۔کیوں کلبھوشن کی رہائی کے لیے
راستے کھولے جارہے ہیں ۔کیوں دہشتگردوں کے لیے سافٹ کارنر رکھا جارہاہے ۔کیوں
کشمیریوں کی آواز بن کر پورے پاکستان میں لاکھوں کے کاروان چلانے والے حافظ
محمد سعید کو نظربند کردیا گیا۔آج پاکستان اور کشمیریوں کے حافظ محمد سعید
جیسے محسنوں کی اشد ضرورت ہے ۔ |