گوشہ ٔاردو (معروضی سوالات پر مبنی ایک رہنما گائیڈبک )

ایک عرصہ قبل جب ہمارے ملک کا تمام تر اقتصادی دارومدار زراعت پر مبنی تھا جسے زراعتی دور کہا جاتا تھا لیکن بدلتے حالات نےکروٹ لی تو بہت جلد یہ زراعتی دور صنعتی او ر تعلیمی دور میں تبدیل ہوگیا اور اس وقت ہم اسی دور میں سانسیں لے رہے ہیں، اب تمام تر اقتصادی ترقیات کا رخ اعلیٰ تعلیم کے حصول اور صنعتی ترجیحات سے جڑگیا ہے ۔اس صورتحال میں اقتصادی ترقیات و تحریکات سے وہی افراد مستفید ہوسکتے ہیں جنہیں ان تیزی سے تبدیل ہوتے حالات کا نہ صرف بھرپور اندازہ ہو بلکہ اس کے حصول کیلئے ان کے اندر عملی طور پر تڑپ اور لگن بھی موجود ہو ، اس کے علی الرغم کامیابی ان کا مقدر نہیں بن سکتی جو ان راہوں کو ترک کرکے انجان راستوں پر نکل پڑیں ،دوسرے لفظوں میں اگر آپ کی منزل مقصود شمال کی جانب ہو اور آپ جنوب کی طرف سفر کریں گے تو یقینا ً بھٹک جائیں گے اور اصل منزل کی طرف نہیں پہنچ سکیں گے ۔بدقسمتی سے مسلمانو ں کو آج یہی صورتحال درپیش ہے ۔

تعارف و تبصرہ : وصیل خان
نام کتاب : گوشہ ٔ اردو ( اختیاری زبان اردو کے تعلق سے معروضی سوالات )
مرتب : محمد جنید ( موبائل : 09411417340
قیمت : 350/-روپئے ۔صفحات : 170
ناشر : روزورڈ بکس ابوالفضل انکلیو جامعہ نگر نئی دہلی ۲۵۔موبائل : 9312246609
رابطہ : محمد جنید ریسرچ اسکالر ( شعبہ ٔ اردو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علیگڑھ
E-mail: [email protected]
ایک عرصہ قبل جب ہمارے ملک کا تمام تر اقتصادی دارومدار زراعت پر مبنی تھا جسے زراعتی دور کہا جاتا تھا لیکن بدلتے حالات نےکروٹ لی تو بہت جلد یہ زراعتی دور صنعتی او ر تعلیمی دور میں تبدیل ہوگیا اور اس وقت ہم اسی دور میں سانسیں لے رہے ہیں، اب تمام تر اقتصادی ترقیات کا رخ اعلیٰ تعلیم کے حصول اور صنعتی ترجیحات سے جڑگیا ہے ۔اس صورتحال میں اقتصادی ترقیات و تحریکات سے وہی افراد مستفید ہوسکتے ہیں جنہیں ان تیزی سے تبدیل ہوتے حالات کا نہ صرف بھرپور اندازہ ہو بلکہ اس کے حصول کیلئے ان کے اندر عملی طور پر تڑپ اور لگن بھی موجود ہو ، اس کے علی الرغم کامیابی ان کا مقدر نہیں بن سکتی جو ان راہوں کو ترک کرکے انجان راستوں پر نکل پڑیں ،دوسرے لفظوں میں اگر آپ کی منزل مقصود شمال کی جانب ہو اور آپ جنوب کی طرف سفر کریں گے تو یقینا ً بھٹک جائیں گے اور اصل منزل کی طرف نہیں پہنچ سکیں گے ۔بدقسمتی سے مسلمانو ں کو آج یہی صورتحال درپیش ہے ۔لیکن اگر جذبہ ٔ تلاش موجود ہے تو یہ حالات بلا شبہ بدلے بھی جاسکتے ہیں اور بدل بھی رہے ہیں اور اس جانب پیش قدمی شروع ہوچکی ہے اگرچہ اس کی رفتار ابھی مدھم ہے لیکن عزم و عمل میں شدت اس دشوار گزار سفر کو یقینا ً آسان بناسکتی ہے ۔یہ دنیا دارالاسباب ہے ، جو قوم کوشش کرتی ہے اسے اس کا صلہ ضرور ملتا ہے دیر ہی سے سہی ایک نہ ایک دن وہ منزل مقصود تک پہنچ ہی جاتی ہے ۔شائقین علم کے اند ر تڑپ اور بیداری پیدا کرنے کی غرض سے ماہرین علوم اور بہی خواہان ملت نے اس جانب اپنی توجہ مبذول کی ہے اور اس تعلق سے مختلف کتابیں اور گائیڈ بکس تصنیف کی ہیں ، اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ریسرچ اسکالر محمد جنید نے ابھی حال ہی میں ’ گوشہ ٔ اردو ‘ کے عنوان سے ایک مبسوط گائیڈ بک تیار کی ہے جس میں PGT/TGT،سیکنڈ گریڈ ٹیچرس ؍( اسکول لیکچرشپ ( اردو ) کے تعلق سے اہم ترین رہنمائی کی گئی ہے ۔یہ کتاب اختیاری زبان اردو کے تعلق سے معروضی سوالات و جوابات پر محیط ہے ۔مرتب کا تعلق ہریانہ سے ہے ، انہوں نے ابتدائی تعلیم کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سےبی اے اردو آنرس ، ایم اے ( اردو ) بی ایڈ ، پی جی ڈپلوما ان ماس کمیونیکیشن میں ڈگریوں کے حصول کے بعد وہیں سے پی ایچ ڈی کررہے ہیں ، ساتھ ہی مختلف اخبارات کے ذریعے صحافتی خدمات بھی انجام دے رہے ہیں ، حال ہی میں بحیثیت اردو لیکچررمیوات کیڈر ہریانہ میں ان کا تقرر بھی ہوچکا ہے ۔ اس کتاب کی ترتیب و اشاعت کا مقصد یہ ہے کہ طلباءکو اسکولی سطح پر اور ٹیچرس کیلئے مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کیلئے ایک ایسا مکمل نصاب فراہم ہو جائے جس کی روشنی میں وہ مسابقتی امتحانات کی بھرپور صلاحیت اپنے اندر پیدا کرسکیں جس میں وہ بڑی حد تک کامیاب ہیں ۔ان کے اندازےاو ر معلومات کےمطابق چونکہ ہریانہ ٹیچرس اہلیتی ٹیسٹ اور راجستھان لیکچر شپ کی تیاری کیلئے کوئی کتاب بازار میں دستیاب نہیں ہے اس لئے انہوں نے اس جانب خاص توجہ کے ساتھ یہ کتاب ترتیب دی ہے ۔ اس کی تیاری کیلئے انہوں نے NCERTاورCBSEکی گائڈ لائن اور مسلم یونیورسٹی کے شعبہ ٔاردو کے اساتذہ اور اسکالرز کا تعاون حاصل کیا ہے ۔یہ کتاب نہ صرف ہریانہ ،راجستھان ٹیچر اہلیتی امتحانات میں معاون ہوگی بلکہ راجستھان اسکول ٹیچر شپ سیکنڈ گریڈ ٹیچرس اور جواہر نوودیالیہ کے تقرری امتحانات میں بھی سنگ میل ثابت ہوگی ۔ اس میں تدریسی سوالات کے علاوہ ادب سے متعلق سوالات بھی شامل ہیں اس لحاظ سے یہ کتاب کچھ حد تک یوجی سی ( نیٹ ) ؍جے آر ایف کی تیاری کرنے والے طلباء کیلئے بھی مفید ہوگی ۔ امیدواروں کی مشق کیلئے کتاب کے اخیر میں گذشتہ سالوں میں ٹیچر اہلیتی امتحان ( پی جی ٹی ) ( ٹی جی ٹی ) راجستھان اسکول لیکچر شپ سیکنڈ گریڈٹیچرس اور ریٹ ( REET)میں پوچھے گئے سوالات اور ان کے جوابات بھی تحریر کردیئے گئے ہیں تاکہ طلباء کو کسی مرحلے پر دقت کا سامنا نہ ہو ۔ اس کے علاوہ ہریانہ پی جی ٹی اسکریننگ امتحان ۲۰۱۶کے پیپرس بھی شامل کردیئے گئے ہیں۔مجموعی طور پر یہ کتاب مسابقتی امتحانات کی تیاری کیلئے تمام گوشوں پر محیط ہے تاکہ طلباء کہیں بھی اور کسی مرحلے میں بھی اپنے اندر کمی اور کمزوری محسوس نہ کرنے پائیں ۔ دوسرے لفظوں میں یہ کتاب علمی میدان کے شایقین اور خصوصا ً طلباء کیلئے کسی نعمت غیر مترقبہ سے کم نہیں ۔
المدخل الی الادب العربی
( ادب عربی کا دریچہ )
یہ کتاب بھی روز ورڈ بکس کے زیر اہتمام شالع ہوئی ہے جو عربی ذریعہ تعلیم کے شائق طلباء کیلئے انتہائی مفید اورکارآمد ہے جس کے مصنف شیاس بن عبداللہ الصلاحی ہیں جو اصلا ً تو جنوبی ہند کے باشندے ہیں لیکن عربی زبان و ادب پر ان کی عبوریت و دلچسپی نے انہیں عربوں کی زبان دانی اور فصاحت و بلاغت کے اختصاص میں ان کا مماثل بنادیا ہے ۔اپنے موضوع ،مواد اور طرز تحریر کے اعتبار سے یہ جس طرح یہ کتاب منفردہے ، اسی طرح اس کے قابل مولف شیاس بن عبداللہ الصلاحی بھی اپنے نام و لقب یعنی شیاس اور الصلاحی دونوں غیر مانوس و غیر متداول ہیں اور پہلی بار نظر نوازہوئے ہیں پھر معلوم ہوا کہ مولف کا تعلق جنوبی ہند سے ہے ،ممکن ہے کہ وہاں اس طر ح کے نام رائج ہوں ، اس لئے زیادہ تعجب کی بات نہیں ۔ کتاب کا مرکزی موضوع ان تمام مصادر و مراجع کا احاطہ اور ترتیب و تبویب ہے جن کا تعلق عربی زبان و ادب ، عربی علوم و فنون، ثقافت و تہذیب ، تاریخ و جغرافیہ اور دین و مذہب سے ہے ۔مولف نے عہد جاہلیت سے دور جدید تک کے تمام ادبا ء و شعراء، علما ء ، مورحین اور مصنفین اور ان کی تخلیقات کی فہرست تیارکی ہے ، ساتھ ہی سوال و جواب کے ذریعے ان مصادر و مراجع اور ان کے زمان و مکان کو ذہن نشین کرانے کی کامیاب کوشش کی ہے ۔ یہ کتاب دراصل عربی زبان وادب،تہذیب و ثقافت کے ان طلباء کیلئے لکھی گئی ہے جو حکومتی سطح پر منعقد ہونے والے تشجیعی اور مقابلتی امتحانات میں شریک ہونا چاہتے ہیں اور اس راستے سے سرکاری اداروں میں حصول ملازمت کے خواہش مند ہیں ، جیسے UGCکے تحت منعقد ہونے والے NETاورJRFکے امتحانات جن کے اکثر سوالات کے جوابات ’’ ہاں ‘‘ اور’’نہیں ‘‘ کے ذریعے دینے پڑتے ہیں ، اسی طرح یہ کتاب عربی ادب کے طلباء کیلئے بھی بے حد مفید ہے اور امتحانات کی تیاری کے لئےبہترین راہ ہموار کرتے ہوئے مشکل مراحل کو آسان کرکے پیش کرتی ہے ۔
کتاب پر ایک سرسری نظر پڑتے ہی اس بات کا اندازہ ہوجاتا ہے کہ مولف نے مصادر و مراجع کی جمع و ترتیب اور تبویب و تالیف میں کافی عرق ریزی کی ہے اور عربی ادب کے بیش بہا خزانے میں مزید اضافہ کیا ہے جس کے لئے وہ شکر و سپاس کے مستحق ہیں ۔412صفحات پر محیط اس کتاب کی قیمت 500/-روپئے ہے اس کے حصول کیلئے ان پتوں پر رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔
شیاس کے پی کالکاپاری ( ہاؤس ) پورو ر( پوسٹ ) تھالیام کنڈو ملاپ پورم کیرالا 679339
روزورڈ بکس ابوالفضل انکلیو جامعہ نگر نئی دہلی 110025موبائل : 9312246609
ماہنامہ خضرراہ ( کوشامبی ۔الہ آباد )
خضر راہ اپنی مئی کی اشاعت کے ساتھ بازار میںآچکا ہے ۔اس جریدے کو اس لئے اسم با مسمیٰ کہہ سکتے ہیں کہ یہ اپنے موادو مشمولات کے حوالے سے اتحاد بین المسلمین کا زبردست علمبردار ہے اور افتراق بین المسلمین کو سواداعظم کیلئے انتہائی مہلک اور سمّ قاتل سمجھتا ہے ۔عام طور پر اس نظریئے کی وکالت تو سبھی کرتے ہیں لیکن بیشتر افراد قول و عمل میں تضاد کے سبب اس فکر پر عملا ً قائم نہیں رہ پاتے ۔عرفانی مجالس میں داعی ٔ اسلام شیخ ابوسعید شاہ محمدی نے ملکوتی اور ابلیسی صفات کے تناظر میں انسانی فلسفہ بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ انسان کی فلاح کیلئے ملکوتی صفات لزوم کا درجہ رکھتی ہے ۔لایعنی سوالات کے تعلق سے مولانا ذیشان مصباحی کا مضمون چشم کشا اور بصیرت افروز ہے ، بے جا سوالات صرف اور صرف انتشار پیدا کرتے ہیں جس سے گریز ضروری ہے ۔ نور اسلاف کے عنوان سے مجمع السلوک سے اخذ کردہ اصحاب تصوف کے واقعات انتہائی ایمان افروز اور مشعل راہ بنے ہوئے ہیں ۔اسی طرح اسرارالتوحید کے عنوان سے حکایات اہل دل کا سلسلہ بھی دامن دل کو کھینچتا ہے ، اس کے علاوہ دیگر مشمولات بھی قاری کو بغض و عناد کی دنیا سے روحانی بالیدگی کی طرف لے جانے میں معاونت کرتے ہیں ۔ اپنی بے آمیز اور خالص متصوفانہ رنگ میں ڈوبی تحریروں کے سبب خضر راہ نے چند سالوں میں پژمردہ دلوں پر جو رنگ جمایا ہے وہ اسی کا حصہ ہے ۔دعا کرنی چاہیئے کہ اللہ اس کے منتظمین ، مدیران اور سب سے بڑھ کر داعی اسلام شیخ ابو سعید شاہ محمدی کی ذہنی و فکری قوت میں مزید اضافہ کرے ۔شمارے کی حصولیابی اور دیگر امور کے تعلق سے گفتگو کیلئے اس نمبر پر رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔9312922953

 

vaseel khan
About the Author: vaseel khan Read More Articles by vaseel khan: 126 Articles with 106213 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.