قرآن مجیداﷲ تعالیٰ کی کتاب ہے یہ کتاب ہدایت ہے جسے اﷲ
نے انسانوں کی رہنمائی کے لئے نازل کیا ہے۔اس کتاب عظیم کاپڑھناباعث ثواب
اوراس پرعمل کرنا باعث نجات ہے۔یہ بہت ہی عظمت والی کتاب ہے لیکن افسوس یہ
ہے کہ ہم سے بہت سے اسے پڑھنا نہیں جانتے اوربہت سے ایسے ہیں جواسے پڑھ
تولیتے ہیں لیکن وہ اس کے ترجمہ ومفہوم کونہیں سمجھتے ہیں ان لوگوں کے
نزدیک قرآن مجیدبس برکت حاصل کرنے کے لئے ہے حالانکہ یہی قرآن مجید ہے جسے
پڑھ کراوراس پرعمل کرکے صحابہ کرام نے پوری دنیاکوسرنگوں کرلیاتھااورایک ہم
ہیں کہ ذلیل وخوارہورہے ہیں وجہ یہ ہے کہ ہم قرآن مجیدکواس کاصحیح مقام
اوراحترام نہیں دیا۔ قرآن مجیدعالم انسانیت کی عظیم ترین کتاب ہے جو تقریباً
23 برس کے عرصے میں آخری نبی حضرت محمد صلی اﷲ علیہ و آلہ وسلم پر نازل
ہوئی۔ قرآن مجید کے نازل ہونے کے عمل کو نزول وحی کہا جاتا ہے اور یہ کتاب
اﷲ کے فرشتے حضرت جبرائیل علیہ السلام کے ذریعے حضرت محمد صلی اﷲ علیہ و
آلہ وسلم پر نازل ہوئی۔ قرآن میں آج تک کوئی کمی بیشی یاتبدیلی نہیں ہو سکی
اسے دنیا کی واحد محفوظ ترین کتاب ہونے کا اعزاز حاصل ہے اور کروڑوں کی
تعداد میں چھپنے کے باوجود اس کا متن ایک جیسا ہے۔ اس کی ترتیب نزولی نہیں
بلکہ حضرت محمد صلی اﷲ علیہ و آلہ وسلم کی بتائی ہوئی ترتیب کے مطابق حضرت
ابو بکر رضی اﷲ عنہ کے دورِ خلافت میں اسے یکجا کیا گیا۔ اس کام کی قیادت
حضرت زید بن ثابت انصاری رضی اﷲ عنہ نے کی۔ قرآن کا سب سے پہلا ترجمہ حضرت
سلمان فارسی نے کیا۔ یہ سورۃ الفاتحہ کا عربی سے فارسی میں ترجمہ تھا۔ قرآن
مجید سابقہ الہامی کتابوں مثلاً انجیل، تورات اور زبور وغیرہ کی تصدیق کرتی
ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ ان الہامی کتابوں میں بیشمار تبدیلیاں ہو چکی
ہیں۔قرآن کی زبان فصیح عربی ہے جسے ادبی مقام حاصل ہے اور باوجودیکہ عربی
کے کئی لہجے (مصری، مراکشی، لبنانی، کویتی وغیرہ) پیدا ہو چکے ہیں، قرآن کی
زبان کو ابھی تک عربی کے لیے ایک معیار کی حیثیت حاصل ہے۔ عربی کے بڑے بڑے
عالم جن میں غیر مسلم بھی شامل ہیں قرآن مجید کی فصیح، جامع اور انسانی
نفسیات سے قریب زبان کی تعریف میں رطب اللسان ہیں۔پاکستان اور عالم اسلام
کے تمام مسائل کا حل اور مصائب کا علاج قرآن مجید کو عام کرنے، پڑھنے،
سمجھنے اور اس پر عمل کرنے میں ہے۔دارالسلام اسی مقصد کی خاطر قرآن مجید کی
طباعت و اشاعت کاکام خدمت دین کے طور پر کر رہا ہے۔’’دارالسلام’’ اسم
بامسمی ادارہ امن وسلامتی کا گہوارہ اور دنیا بھر میں اسلام کی تبلیغ
واشاعت کافریضہ انجام دے رہا ہے۔اس کا نیٹ ورک دنیا کے پانچ بر اعظموں کے
25سے زائد ممالک میں پھیلا ہوا ہے۔یہ ادارہ اپنے 30سالہ سفر میں 1400 سے
زائد موضوعات پراردو،انگلش،عربی فرانسیسی، ہسپانوی، چائینز، جرمن، ہندی،
بنگالی سمیت دودرجن سے زائدزبانوں میں کتابیں شائع کر چکا ہے جبکہ 25عالمی
زبانوں میں قرآن مجید کے تراجم کی سعادت بھی اس ادارے کو حاصل ہے۔دارالسلام
اپنے خوبصورت علمی،دینی اور تحقیقی کام کی وجہ سے احیائے اسلام کی عالمی
تحریک بن چکا اور دنیا بھر میں پاکستان کی نیک نامی کا باعث بن رہا ہے۔ یہ
ادارہ کتابوں کی طباعت و اشاعت کے علاوہ ٹچ سکرین،ڈیجیٹیل قرآن،پین قرآن ،ڈیجیٹل
ڈیوائسزاور بچوں کے کے لئے ’’باباسلام’’کے نام سے منفرد الیکٹرانک تعلیمی
سیریز بھی متعارف کروا چکا ہے۔
اس ادارے کا یوں تو سارا کام ہی قابل ستائش ہے لیکن’’ سیرت انسائیکلوپیڈیا
’’ دارالسلام کی ایک شاہکار کتاب ہے۔ اسلام کی1450سالہ تاریخ میں سیرت کے
موضوع پر بے شمار کتابیں لکھی گئی ہیں لیکن سیرت انسائیکلو پیڈیا ان سب سے
مختلف ،منفرد اور جدا ہے۔اس کتب کی سب سے بڑی خوبی ،خصوصیت اور انفرادیت یہ
ہے کہ یہ فرد واحد کی نہیں بلکہ متعددریسرچ سکالر،جید علماء مورخ ،محقق اور
جغرافیہ دان کی مسلسل سات سال کی اجتماعی سوچ ،کوشش اورکاوشوں کا ثمر ہے۔آج
دارالسلام کا شمار دنیا کے چند ایک بڑے دینی کتب کے اشاعتی اداروں میں ہوتا
ہے۔دارالسلام اس وقت عالم اسلام کو درپیش تمام دینی تحقیقی اور علمی چیلنجز
سے عہدا برا ہے اور عالمی زبانوں میں اسلامی تعلیمات کے خلاء کو پوراکرنے
کیلئے اہم کردار اداکررہاہے امریکہ اورچین سمیت دنیا بھر میں غیر مسلم تیزی
سے اسلام قبول کررہے ہیں جسکی ایک وجہ ’’دارالسلام ‘‘کا 25عالمی زبانوں میں
قرآن پاک کے تراجم شائع کرنابھی ہے پاک چین اقتصادی راہداری میں بھی مثبت
کرداراداکرنے کیلئے دارالسلام نے مختلف زبانوں میں لٹریچر شائع کیا جنہیں
بے حد سراہا گیا دنیا بھر میں لوگ اسلامی تعلیمات کو جاننے کی بے حدخواہش
رکھتے ہیں وہ حق کی تلاش میں ہیں خاص طور پرچین میں بے شمار لوگ اسلام قبول
کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کے پاس اسلامی تعلیمات بارے زیادہ آگاہی نہیں ہے اس
خلاء کو پوراکرنے کیلئے ’’دارالسلام ‘‘نے چائینز زبان میں قرآن پاک کا
ترجمعہ شائع کیا جسکو مسلم وغیر مسلم چائینز نے بے حدسراہا اسی طرح دنیا کے
مختلف اسلامک سنٹرز اوربطور خاص جیلوں میں ’’دارالسلام ‘‘کے لٹریچر کی بے
حد ڈیمانڈ ہے اسوقت امریکی جیلوں میں ہزاروں لوگ دارالسلام کی کتب پڑھ کر
ہر سال اسلام قبول کررہے ۔
دارالسلام نے ایک قرآن پین متعارف کروایاہے جس کی تعارفی تقریب چنددن قبل
دارالسلام کے ہیڈ آفس لوئر مال لاہور میں منعقد ہوئی اس موقع پردارالسلام
کے مینجنگ ڈائریکٹر عکاشہ مجاہد نے کہا کہ رمضان المبارک اور قرآن مجید کا
آپس میں گہرا تعلق ہے، اسی لیے قرآن پین ماہ مقدس میں متعارف کروایا گیا
ہے۔جدیدترین اورایڈوانس ٹیکنالوجی کاحامل یہ پین ایک عام آدمی سے لے کر
عالم دین سب کے لیے یکساں مفید ہے۔ ایسا شخص جو قرآن مجید نہیں پڑھ سکتا،
اس کی ذہنی استعداد کو پیش نظر رکھ کر یہ قرآن پین تیار کیا گیا ہے۔ یہی
وجہ ہے کہ یہ نورانی قاعدہ، تجویدی قواعد، ہجے اور قرآنی مثالوں سے مزین ہے۔
یہ پین ائمہ حرمین سمیت 15 معروف قراء کرام کی تلاوتوں، 28 زبانوں میں
تراجم، صحیح بخاری، صحیح مسلم، ریاض الصالحین، 12زبانوں کے ساتھ ٹاکنگ
ڈکشنری، ٹریول کارڈ، سیرت کارڈ، مینول کارڈ اور حج و عمرہ کی کتاب پر مشتمل
ہے۔ جیب میں آسانی سے سما جانے والے ٹریول کارڈ کی موجودگی میں دوران سفر
قرآن مجید ساتھ رکھنے کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ صرف کارڈ کی مدد سے قراء
کرام کی تلاوتیں، تراجم، تفاسیر، اذکار اور دعائیں سنی جا سکتی ہیں۔ 12
ابواب اور 8 زبانوں پرمشتمل جیبی سائز کے سیرت کارڈ سے سیرت کے تمام پہلوؤں
اور گوشوں کو نہایت ہی آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے۔ قرآن مجید کے حاشیے پر
بھی قراء کرام کی تلاوتیں، تفاسیر اور تراجم موجود ہیں جنھیں بوقت ضرورت
سنا جا سکتا ہے۔ اس کا قرآن مجید بیروت کا طبع شدہ اور نہایت ہی اعلیٰ
کوالٹی کا ہے جبکہ مارکیٹ میں دستیاب عام قرآن پینوں کی نسبت ڈیوائس کی
بیٹری اور سپیکر جاپانی ہے۔ اس میں آواز ریکارڈ کرنے، ریکارڈ شدہ آواز کے
اصل آواز سے موازنہ کرنے کی سہولت بھی ہے۔ یہ قرآن پین بلند اور صاف آواز
کی بدولت دوسروں سے ممتاز ہے۔ اس میں تلاوت و ترجمہ کو تسلسل کے ساتھ بھی
سنا جاسکتا ہے۔ مطلوبہ آیت/ آیات تک رسائی آسان ہے۔ فہرست پارہ جات، فہرست
سورۂ جات، فہرست موضوعات قرآن جیسی خوبیوں سے یہ متصف ہے۔ اس کی ہارڈ ویئر
کی گارنٹی ایک سال اور سافٹ ویئر کی گارنٹی لائف ٹائم ہے جبکہ اس کی قیمت
نہایت ہی مناسب ہے۔ عکاشہ مجاہد نے اس بات کی امید ظاہر کی کہ اس قرآن پین
کی بدولت لوگوں کا قرآن مجید کو پڑھنا اور سمجھنا آسان ہو جائے گا۔ |