چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود
حیات نے 15 جولائی کو پاک نیول اکیڈمی پی این ایس رہبر میں منعقدہ پاک
بحریہ کے آفیسرز کی 107ویں مڈ شپ مین اور 16ویں شارٹ کمیشن کورس کی
کمیشننگ پریڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را
افغانستان اور دیگر علاقوں سے پاکستان بھر بالخصوص بلوچستان میں بدامنی
پیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری
منصوبے کے خلاف را کی سازشوں سے بھی آگاہ ہیں اورکوئی غلط فہمی میں نہ
رہے،ہم دشمن کے عزائم کو ناکام بنا دیں گے۔یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے
کہ پاکستان کو اندرونی طور پر عدم استحکام سے دوچار کرنے بالخصوص بلوچستان
میں گڑ بڑ پیدا کرنے کے لیے را اور این ڈی ایس نے مشترکہ طور پر دہشت گردی
کو ہوا دینا شروع کردی ہے،اس مقصد کے لیے دہشت گردوں اور علیحدگی پسندوں کو
مسلح تربیت اور مالی امداد فراہم کی جانے لگی ،جس کے نتیجہ میں ان دہشت
گردوں نے ملک بھر بالخصوص بلوچستان میں اپنی مذموم کارروائیاں کیں‘ جب کہ
خود کش حملوں کے علاوہ سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جانے لگا۔بلاشبہ
پاکستانی فورسز نے امن و امان کی غیر یقینی صور ت حال پر بہت بڑی قربانیاں
دے کر قابو پایا ہے ،اور اس سلسلہ میں حاصل ہونے والی بہت ساری کامیابیوں
میں بھارتی جاسوس کلبھوشن اور جرائم کی دنیا کا بڑا نام عزیر بلوچ اور اس
کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاریاں سرفہرست ہیں ،جن کے اعترافی بیانات سے صورت
حال کھل کر سامنے آ گئی ہے کہ را ،ایرانی اور افغانی انٹیلی جنس ایجنسیز
کے گٹھ جوڑ نے کتنے وسیع پیمانے پر پاکستان بھر میں اور بالخصوص کراچی اور
بلوچستان میں اپنی کارروائیاں کرنی تھیں اور انھوں نے کہاں کہاں اپنے جاسوس
پہنچا رکھے تھے ؟ اس سے یہ حقیقت بھی واضح ہوتی ہے کہ پاکستان کو نقصان
پہنچانے کے لیے بھارت ایران اور افغانستان کی سرزمین کوبغیر کسی روک ٹوک کے
استعمال کررہاہے ،جب کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی نمائندہ
تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف کو آگاہ
کیا ہے کہ افغانستان میں 65 بھارتی قونصل خانے دہشت گردی کے نیٹ ورکس
چلارہے ہیں ۔بین الاقوامی تنظیم کی اس اہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان
قونصل خانوں میں مختلف مسلح تنظیموں سے وابستہ نوجوانوں کو دہشت گردی کی
تربیت دے کر پاکستان بھیجا جاتا ہے ۔ رپورٹ میں یہ چونکا دینے والا انکشاف
بھی کیا گیا ہے کہ قندھار کے بھارتی قونصل خانے میں تربیت پانے والے غیر
مسلم بھارتی ایجنٹ بھارت ہی کے مختلف شہروں میں مسلمانوں کا روپ دھار
کرنچلی ذات کے ہندوؤں کو قتل کرنے کے مشن پر بھیجے جارہے ہیں تاکہ
مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد کو فروغ ملے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ
مقبوضہ کشمیر میں ہندو یاتریوں پر پچھلے دنوں کیا جانے والا خوں ریز حملہ
بھی اسی سازشی منصوبے کے تحت عمل میں آیا تھا اور قتل ہونے والے تمام
یاتریوں کا تعلق نچلی ذاتوں سے تھا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ کے
متعلقہ ذمہ داروں کو لکھے گئے خط میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر افغانستان
میں منفی مقاصد کیلئے سرگرم ان بھارتی قونصل خانوں پر پابندی عائد نہ کی
گئی تو جنوبی ایشیا میں امن کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
جب کہ دوسری جانب چاہ بہار میں را کا اپنی انہی سرگرمیوں کے مراکز بنانا
کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے جس کا واضح ثبوت کلبوشن کے اقراری بیانات ہیں ۔
ان تمام حقائق سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ بھارت کی جانب سے بلوچستان اور
ملک کے دیگر شہروں میں تخریب کاری کا مقصد سی پیک منصوبے کو ناکام بنانا
اور پاکستان کو عدم استحکام اور امن وامان کے مسائل سے دوچار کرنا ہے ،جب
کہ پاکستان کی عسکری اعلیٰ قیادت کی جانب سے اس امر کا اعادہ کرناکہ
پاکستان کے اندر امن و امان کی صورت حال بگاڑنے میں بھارت اور اس کے ہمنوا
ملوث ہیں،اس مسئلہ کی حساسیت کی طرف اشارہ کررہا ہے ،جس کا تقاضا یہ ہے کہ
ہر محب وطن پاکستانی کواس سے نبردآزما ء ہونے کے لیے ذمہ دارانہ کردار ادا
کرنا ہوگا جب کہ اس حوالے سے آگاہی اوردرپیش خطرات کا ازالہ وقت کی اہم
ضرورت ہے ۔ |