مٹھائیاں زیادہ دیر تک بانٹی نہ جا سکیںگی

جب دھرنا ون ترتیب دیا جارہا تھا ۔تو اس سلسلے میں لندن میں کافی لمبی چوڑی پلاننگ ہوئی۔اس پلاننگ میں تحریک انصا ف۔ق لیگ ۔عوامی تحریک او رشیخ رشید صاحب شریک تھے۔ان کے علاوہ کچھ لوگ اس گیم کا حصہ تو تھے مگر ان کی فرمائش تھی۔کہ انہیں صعیغہ راز میں رکھا جائے۔کچھ لوگوں کو ان کی فرمائش پر صیغہ راز میں رکھا گیا۔اور کچھ کا نام منظر نام پر آجانے سے پاکستانی قانون اور آئن معترض ہوجانے کے خوف سے پردے کے پیچھے چھپے رہے۔پروگرام یہ تھا۔کہ بظاہر تمام فریقین الگ الگ داؤ چلائیں گے۔تاہم اس بات کا خیال رکھا جائے گا۔کہ کسی بھی فریق کی کوئی چال کسی دوسرے فریق کی حکمت عملی کو متاثر نہ کرپائے۔لب لباب یہ تھا کہ کچھ وقت اپنی اپنی چالیں چلنے کے بعد تما م فریق کسی ایک موقع پر اکٹھے ہوجائیں گے۔اور کسی ایک کی سربراہی میں آگے کا مشن پوراکریں گے۔اس لند ن پلان پر دلجمعی سے عمل شروع ہوگیا۔فریقیں ایک دوسر ے کی مخالفت کا ڈھونگ رچاتے قدم بہ قدم آگے بڑھتے چلے گئے۔سب کچھ پلان کے مطابق ہورہاتھا۔کہ کچھ گڑ بڑہوگئی۔وہ مقام آگیاجب فریقین نے اکٹھا ہونا تھا۔تبھی معاملات بگڑنا شروع ہوگئے۔سربراہی کے جھگڑے نے بنا بنایا کھیل بگاڑکر رکھ دیا۔قادری صاحب اپنی پروفیسر ی سے دستبردار ہونے پر آمادہ ہورہے تھے۔نہ ہ عمران کو طرم خانی ترک کرنے کا حوصلہ ہوا۔ڈانٹ ڈپٹ کرکے آگ اور پانی کا میل کرواتو لیا گیا۔مگر ساتھ ساتھ چلنے والی پروفیسری اور طرم خانی آخری دم تک اپنی شناخت الگ منوانے کے چکر سے نہ نکل پائیں۔دھرنا اول کے ختم کرنے کا فیصلہ بھی دونوں نے اپنے اپنے انداز میں کرکے یہ پیغام دیا کہ ہم الگ ہیں۔اور آگے چل کر بھی الگ رہیں گے۔

عمران خاں کوسیات میں اپنا مسٹر کلین کاامیج گنوا کر جن ایرے غیروں کے ساتھ چلنا پڑرہا ہے۔وہ بار بار ان کا مو ڈ آف ہونے کاسبب بن رہے ہیں۔ابھی کل ہی ناز بی بی نے پی پی جوائن کرنے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں عمران خان کی اخلاقیات پروار کیا تھا۔اب محترمہ گلالئی نے بھی ان کو بد کردار کہہ دیا ہے۔ تحریک انصاف کی نوازشریف کی نااہلی پر منائی جانے والی خوشیوں کا سلسلہ رکا نہیں کہ گلالئی کا ڈرامہ شروع ہوگیا۔انہوں نے عمران خاں اور دیگر اعلی قیادت پر خواتین سے متعلق انتہائی گھٹیا الزامات لگائے ہیں۔پارٹی ورکرز سے متعلق اعلی قیادت کے رویے پر بھی اننہوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔فواد چوہدری نے الزام لگایا ہے۔کہ مسلم لیگ ن اس سازش کی بانی ہے۔اس نے پچیس کروڑ روپے اس سازش پر خر چ کیے ہیں۔مقصد اپنے وزیر اعظم کی نااہلی کا بدلہ لیناہے۔

گلا لئی واقعہ عین ا س وقت سامنے آیا ہے۔جب تحریک انصاف کی قیادت اپنے خلاف نااہلی کے مقدمات چلنے سے پریشان ہیں۔اس نئی افتاد نے انہیں جھٹکا دیا۔الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ میں چلنے والے ان کیسز کی بابت اگلے کچھ دنوں میں شاید انہیں بہت کچھ سننے اور دیکھنے کو ملے۔نہ الیکشن کمیشن ان کے جواب سے مطمئن ہے ،نہ ہی سپریم کورٹ وونوں جگہ سے ایک ہی بات کی جارہی ہے کہ خاں صاحب آپ ہمیں مطمئن نہیں کر پارہے۔خاں صاحب خود کو اپنے بارے کوئی بڑا فیصلہ آنے کی کی بری خبرکے لیے تیار کررہے ہیں۔تحریک انصاف کے وکیل سپریم کورٹ میں ا س بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ انہوں نے ممنوعہ فنڈنگ کی ہے۔ان کا موقف تھا۔کو پی ٹی آئی کو جو ممنوعہ فنڈنگ ہوئی وہ پاکستان میں استعمال نہیں ہوئی۔اسے ملک سے باہر ہی خرچ کیا گیا۔ان کے وکیل کے اس اعتراف کے بعد عدالت کے لیے تحریک انصاف کو ممنوعہ فنڈنگ کے ارتکاب کا مجرم قرار دینے سے باز رہنا مشکل ہوگا۔اس جماعت پر پابندی لگائی جاسکتی ہے۔ان کے وکیل کا یہ جواز بے وزن ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ پاکستان میں خر چ نہیں کی گئی۔یہ تو ایسے ہی ہے کہ ڈاکہ تومارامگر پیسے خودنہیں کھائے۔کسی کو دے دیے۔کچھ اسی طرح کا معاملہ عمران خاں کو اپنی نااہلی کیس سے متعلق درپیش ہے۔بنی گالا رہائش سے متعلق بھی وہ منی ٹریل مہیانہیں کرپائے ۔تحریک انصاف کی قیادت خو د اعتراف کرچکی کہ انہیں مکمل منی ٹریل دستیاب نہیں ہوسکی۔سپریم کورٹ عمران خاں کو منی ٹریل سے متعلق جواب جمع نہ کروانے پرمتعدد بار سخت ریمارکس بھی دے چکی ہے۔اب جبکہ وہ منی ٹریل نہ ہونے کا اقرار کرچکے سپریم کورٹ کے لیے ان کے حق میں فیصلہ کرنا مشکل ہوجائے گا۔

نواز شریف نے جن لوگوں کا غرور توڑنے کی کوشش کی ۔وہ ان کی نااہلی کے بعد مطمئن ہیں۔عمران خاں نے نوازشریف کو رسواکرنے کی ذمہ داری بخوبی نبھالی ۔مگر اب آگے کا سین کیا ہے۔اس کی خبر نہ عمران خاں کو ہے ۔نہ اس کھیل کے دوسرے کھلاڑیوں کو۔عمران خاں کی نااہلی ہوئی تو یہ فیصلہ اس بات کا مظہر ہوگاکہ استعمال کرو اور پھینک ڈالو کی ریت اب بھی جاری ہے۔تحریک انصاف جو مٹھائیاں بانٹنے میں لگی ہوئی ہے۔وہ ایسی مٹھائیاں ہیں ۔جو کل شاید مسلم لیگ ن بھی بانٹتی نظر آئے ۔ نواز شریف نکلوائے جاچکے۔اب منصوبہ بندی یہ ہورہی ہے کہ ٹیشوکو کہاں پھینکا جائے۔لگتانہیں کہ تحریک انصاف کی مٹھائیاں زیادہ دیر تک بانٹی جاسکیں گی۔

Amjad Siddique
About the Author: Amjad Siddique Read More Articles by Amjad Siddique: 222 Articles with 123702 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.