کبھی کبھی سچ کچھ اور ہوتا ہے

ذرا سوچئیے !!!
آج جو ہم سب لوگ pti یا عمران خان سے جنون کی محبت کی تاب نا لاتے ہوئےعائشہ گلا لئی کو جو اتنا بُرا بھلا کہے جا رہے ہیں اگر کل کو ئی بات ویسی ہی ہوئی جیسے گلا لئی کہہ رہی ہے تو بندوں کی تو چھوڑیں خدا کو کیا جواب دیں گے ؟

کبھی کبھی سچ کچھ اور ہوتا ہے

کبھی کبھی سچ کچھ اور ہوتا ہے
باپ چار بچوں کے ساتھ ٹرین میں سوار ہوا، ایک سیٹ پرخاموشی سے بیٹھ گیا
اور کھڑکی سے باہر دیکھنے لگا
بچے؟
بچے نہیں آفت کے پرکالے تھے۔
انہوں نے ٹرین چلتے ہی آسمان سر پر اٹھا لیا
کوئی اوپر کی سیٹوں پر چڑھ رہا ہے ،تو کسی نے مسافروں کا سامان چھیڑنا شروع کر دیا
کوئی چچا میاں کی ٹوپی اتار کر بھاگ رہا ہے تو کوئی زور زور سے چیخ کر آسمان سر پر اٹھا رہا ہے
مسافر سخت غصے میں ہیں
کیسا باپ ہے ؟
نہ انہیں منع کرتا ہے نہ کچھ کہتا ہے
کوئی اسے بے حس سمجھ رہا ہے تو کسی کے خیال میں وہ نہایت نکما ہے
بلآخر جب برداشت کی حد ہو گئی تو ایک صاحب غصے سے اٹھ کر باپ کے پاس پہنچے اور دھاڑ کر بولے
"آپ کے بچے ہیں یا مصیبت ؟ آخر آپ ان کو ڈانٹتے کیوں نہیں؟
باپ نے ان صاحب کی طرف دیکھا اس کی آنکھیں آنسووں سے لبریز تھیں اور بولا
'آج صبح ان کی ماں کا انتقال ہو گیا ہے میں ان کو وہیں لے کر جا رہا ہوں۔ مجھ میں ہمت نہیں کہ ان کو کچھ کہہ سکوں۔ اگر آپ منع کر سکتے ہیں تو کر دیجئے ۔۔۔۔۔۔
سارے مسافرایک دم سناٹے میں آ گئے۔۔۔
ایک ہی لمحے میں منظر بالکل بدل چکا تھا
وہ شرارتی بچے سب کو پیارے لگنے لگے تھے
سب آبدیدہ تھے
سب انہیں پیار کر رہے تھے،
اپنے ساتھ چمٹا رہے تھے۔
زندگی میں ضروری نہیں کہ حقائق وہ ہی ہوں جو ہمیں نظر آرہے ہوں
بلکہ وہ بھی ہوسکتے ہیں جو ہمیں نظر نہ آ رہے ہو ں،
یاد رکھیئے
رائے بنانے میں وقت لگائیں،
بد گمانی سے پہلے خوش گمانی کو کچھ وقت دیں،
فیصلے سے پہلے ذرا ایک بار اور سوچ لیں،
بس ایک بار اور۔۔۔۔۔
اور بس اپنے ہی کو درست اور عقل کل ہونے پہ اصرار نہ کریں۔
اللہ سب کو دیکھ رہا ہے اور اللہ ہمیں بھی دیکھ رہا ہے

ذرا سوچئیے !!!
آج جو ہم سب لوگ pti یا عمران خان سے جنون کی محبت کی تاب نا لاتے ہوئےعائشہ گلا لئی کو جو اتنا بُرا بھلا کہے جا رہے ہیں اگر کل کوئی بات ویسی ہی ہوئی جیسے گلا لئی کہہ رہی ہے تو بندوں کی تو چھوڑیں خدا کو کیا جواب دیں گے ؟
آج سوشل میڈیا پر جو ہنگامہ کیا جا رہا ہے ایسے لگ رہا ہے جیسے مبشر لقمان جیسے اینکرز کے خاندان میں کوئی خاتون سرے سے ہے ہی نہیں اور یہ خود بھی جیسے آسمان سے نازل ہوا ہے اس کا حال تو وہی لگ رہا ہے کہ
دو خواتین آپس میں لڑ رہی تھیں ان میں سے ایک کنجری تھی اس نے سوچا کہ کہیں یہ مجھے کنجری نہ بول دے اس نے فورا کہنا شروع کر دیا تو کنجری تیری ماں کنجری تیری پوری فیملی کنجری
اور مبشر لقمان نے بھی وہی کیا ہے کہ عمران خان کی محبت میں عائشہ گلا لئی کے لئے ایسے ایسے الفاظ استعمال کر رہا ہے کہ جو ایک اینکر پرسن کو زیب نہیں دیتے جس قوم کے ادباء کا یہ حال ہے اس قوم کا تو پھر خدا ہی حافظ ہے ۔

Hussain Nasir
About the Author: Hussain Nasir Read More Articles by Hussain Nasir: 7 Articles with 10576 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.