قدرت کے عجیب و غریب فیصلے

زگ لینڈ برطانیہ کا ایک شہری تھا‘ اس کے ساتھ 1913ء میں ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا تھا‘ اس نے 1893ء میں اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ ایک سنگین مذاق کیا تھا۔ گرل فرینڈ نے اس مذاق کے نتیجے میں خود کشی کر لی۔ خودکشی کی اطلاع جب گرل فرینڈ کے بھائی تک پہنچی تو اس نے رائفل لی‘ زگ لینڈ کے گھر گیا اور اس پر گولی چلا دی۔ گولی زگ لینڈ کے سر کے قریب سے گزر کر درخت میں لگ گئی۔ زگ لینڈ وہاں سے بھاگ گیا بعدازاں حملہ آور کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ دونوں خاندانوں کی صلح ہوئی اور یوں زندگی کا سفر آگے کی طرف چل نکلا۔

اس واقعے کے بیس سال بعد 1913ء میں زگ لینڈ نے اس درخت کو کاٹنا شروع کر دیا لیکن درخت کا تنا موٹا اور سخت تھا چنانچہ درخت زگ لینڈ سے نہیں کٹ رہا تھا۔ زگ لینڈ نے درخت کو گرانے کیلئے اس کی جڑوں میں ڈائنا مائیٹ لگا دیا ۔ ایک زور دار دھماکہ ہوا‘ اس دھماکے نے درخت کو ہلایا‘ درخت کے تنے میں چھپی ہوئی گولی باہر نکلی‘اڑتی ہوئی زگ لینڈ کے سر پر لگی‘ زگ نیچے گرا اور اس کی جان نکل گئی۔ زگ لینڈ کے اس واقعے سے انگریزی زبان کے ایک محاورے نے جنم لیا تھا۔ یہ محاورہ تھا ’’بلٹ ود یورنیم‘‘۔ بعض اوقات قدرت کس طرح بیس سال پہلے چلائی ہوئی گولی کو ایکٹو کر دیتی ہے اور انسان 20سال بعد ہی سہی لیکن قدرت کے فیصلوں کی زد میں آ جاتا ہے ۔

YOU MAY ALSO LIKE: