عید میری بھی تو ہے

سب کی عید ہے تو عید میری بھی تو ہے

میرے پڑھنے والوں کے لیے کالو اوراس کےابا جی کسی بھی تعارف کے محتاج نہیں ہیں،،،ابھی عید
اپنی کم عمری میں ہی تھی،،،یعنی کہ صبح کا ٹائم تھا،،،ابھی عید بالکل نوخیز کلی کی مانند تھی،،،
ہم سوچ ہی رہے تھے کہ دیکھیں کون کھانے میں کچھ دیتا ہے،،،اک دو پڑوس کے جان پہچان والوں،،،
کو عید مبارک کا میسج بھی کیا کہ شاید وہ ہماری اس شاہ خرچی سے متاثر ہوکر کچھ بھیج ہی،،،
دیں گے،،،اور چونکے سب ہوٹل بند تھے ہمیں یقین تھا کہ اگر ہم نے کچھ پانے یعنی کھانے کےلیے،،،
سائنس ٹیکنالوجی کو یوز نہیں کیا،،،تو ہم بھوکے ہی رہ جائیں گے،،،
پڑوس سے کھانوں کی خوشبو تو آ آ کر ہمارے دل اور معدے میں آگ لگائے جارہی تھی،،،
جب مسیج کاکوئی رزلٹ نہ آیا،،،ہم نے آس پاس مس کالز مارنا شروع کردی،،،محترم مرزا صاحب،،
جوجانے کسی آپریٹر یا دل پھینک لڑکے کی طرح سیل فون پر نظریں جمائے بیٹھے ہوئے تھے،،،
فوراَ ہماری کال ریسیوکرلی،،،مگر مجال کہ ہم نے اقبال کی خدائی میں ذرابرابرکمی کی ہو،،،
ہم نے تہیہ کررکھا تھا منہ سےکچھ نہ مانگیں گے،،،ہم نے کوئی بات تو بنانی ہی تھی،،،
ہم نےسوچ کرکہا،،،وہ ہم مس کال یوں دے رہے تھےکہ آپکو بتا دیں یہ مس کال ہے ریسیو نہ کرنا،،،
مرزا نے بس اتنا کہا،،اوئے پٹھان انسان بن جا،،،بس پھر شیطان کی طرح غائب،،،ہمیں بہت افسوس ہوا،،،
کہ اب تک ہم انسان نہیں بن پائے تھے،،،سامنے دیکھا تو کالو کے ابا بالکل سفید لباس میں چلےآرہےتھے،،
کالا سیاہ انسان اور بالکل سفید لباس،،،وہ بھی نیا،،،ایسا لگ رہا تھا،،،کوا چونے میں گرگیا ہو،،،
ہمیں دیکھ کر حسبِ عادت کالو کے ابانے اپنے دانت نکال دئیے،،،ایسالگا سیاہ دیوار پر کسی نے،،،
سفید لکیر مار دی ہو،،،ہاتھ میں چپس،،،ہمیں دیکھ کربولے ایسالگ رہاہے آج بھی روزہ ہے،،،
ہم بولےبس چہرہ ہی نیک ہے،،،کالوکے ابا جھٹ سے بولے،،،،نیک نہیں سداکا بھوکڑ منہ ہے،،،
بارہ روٹیاں بھی کھالوتب بھی ایسے ہی لگتا ہے جیسے برسوں سے کچھ نہ کھایا ہو،،،ہم بولے،،
توپھرکچھ کرو نہ،،،وہ بولے کیوں نہیں،،،اور دو چپس نکال کر ہاتھ میں تھمادی،،،موج کرو،،،
کسی سےکہنا نہیں،،،یہ احسان نہیں،،،پڑوسی ہو حق ہے تمہارا،،،عید کادن ہے چپس کھاکھاکر مرو،،،
اب رات کو ہی کھانےکا بندوبست کرو،،،اب بھوکے مرو،،،دوست رات کو کچھ لے لیا کرو،،،ورنہ
روزہ ہی سمجھو۔۔۔۔۔
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1195330 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.