روہنگیا کے شہر میانمار کے مسلمان امت مسلمہ کو مددکیلئے
ایک عرصہ سے پکار رہے ہیں ،انھیں گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہا ہے ،روہنگیا
کی سرکاری فوج مسلمانوں کے قتل میں ملوث پائی گئی ہے ۔اقوام متحدہ کی رپورٹ
کے مطابق حال ہی میں آنگ سوچی کے حکم پرمیانمار میں ایک ہفتے کے دوران 400
مسلمانوں کو سرعام بے دردی سے قتل کردیا گیا ان کاروائیوں نے چنگیز کو بھی
مات دے دی ہے، قتل کرنے کا انداز بہت سفاکانہ اور ظالمانہ اورفرعونی ہے ،نیٹ
پر جاری ویڈیوز میں دیکھا جس سکتا ہے کہ ایک زندہ انسان کے جسم سے چھریوں
سے گوشت کو کاٹا جاتا ہے ،زندہ انسان کی ٹانگیں کاٹ کر تڑپتا چھوڑ جاتے
ہیں،بچوں،خواتین اور مردوں کو بے گناہ ہونے کے باوجود زندہ جلایا جارہا ہے
،اس ظالمانہ ،بدترین دہشت گردانہ کاروائیوں کے بعد بھی دنیا کے نام نہاد
چودھری خاموش ہیں سوچتا ہوں شائد مسلمان ہونے کے ناطے ان لوگوں کو انسان
نہیں سمجھا جا رہا ،لگتا ہے عالمی سطح پر انسانی حقوق کی ترجمان تنظیموں کا
ضمیر مرچکا ہے کیونکہ وہ ان مظلوم ترین انسانوں کے حق میں کوئی لب کشائی
نہیں کر رہے ، ،انٹر نیٹ رپورٹس کے مطابق امسال فروری 2017 ء کو 1000
،28اگست 2017 کو 3000،25اگست2017 کو32،3 ستمبر2017 کو400 مسلمانوں کو شہید
کردیا گیا ہے ۔جبکہ 80ہزارمسلمان بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے
ہیں جبکہ 7لاکھ دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ،میانمار کے مسلمانوں
پر سخت ترین حالات میں ترک صدر طیب اردگان نے صدائے حق بلند کی ہے جس سے
مسلم ممالک میں بیداری ٔ ضمیر کی تحریک نے جنم لیا ہے ،ترک صدر کا کہنا ہے
کہ بنگلہ دیش میانمار کے مسلمانوں کو پناہ دے ترکی ان پناہ گزینوں کے
اخراجات برداشت کرے گا ان کا کہنا ہے کہ یہ مسلمانوں پر ظلم ہے ،ظلم کے
خلاف نہ بولنا بھی جرم ہے ،اس کے بعد پاکستان نے بھی اپنا احتجاج ریکارڈ
کروایا ہے کہ عید کے موقع پر ایسی دردمندانہ کاروائی مسلمانوں کیلئے تکلیف
دہ ہے ،ایسی انسانیت سوز کاروائیوں کو برداشت نہیں کیا جا سکتا ۔
موجودہ صورت حال کے بعد تجزیہ کاروں کا کہنا ہے میانمار مسلمانوں کے دکھوں
کا مداوا کرنے کیلئے پاکستان کی طرف سے بیان آجانا ہی کافی نہیں ہے بلکہ
پاکستان کو اس سے بڑھ کر بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ،بعض حلقوں کا کہنا
ہے کہ اسلامی متحدہ فوج اس ظلم کا جواب دینے کیلئے میدان میں اترے،بغیر
سرحدوں کا لحاظ رکھتے ہوئے اپنے مسلمان بھائیوں کو روہنگیا کی فوج کے ظلم
سے نجات دلائے ،اس حلقے کا یہ بھی کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کی سرحد چونکہ
روہنگیاکے ساتھ لگتی ہے بنگلہ دیش کو چاہیے کہ وہ تمام میانمار کے ستم
رسیدہ مسلمانوں کو پناہ دے اور عالم اسلام متاثرین کی مکمل بحالی کیلئے
بنگلہ دیش کی بھر پور مدد کرے۔پاکستان بھر سے مذہبی جماعتوں اور عوام کی
طرف سے شدید ردعمل نظر آرہا ہے ،مسلمانان پاکستان اپنے مظلوم مسلمان
بھائیوں کوظلم سے نجات دلانے کیلئے سراپائے احتجاج ہیں ،ہرروز الیکٹرانک
اور پرنٹ میڈیا احتجاج کو دیکھایا رہا ہے ،پاکستان کے جمہوریت پسند
سیاستدان بھی عوامی ردعمل کے بعد مذمتی روایتی بیانات جاری کررہے ہیں جسے
نیک شگون اور ضمیر کی بیداری قرار دیا جا رہے۔جبکہ دنیا بھر میں برما کے
مسلمانوں کے حق میں لوگ سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔بدھ مت کے دہشت گردوں
کے خلاف نعرہ ٔ حق بلند ہو رہا ہے ۔انسانیت کا درد رکھنے والے انسان شدید
احتجاج کر رہے ہیں ۔ان کا مطالبہ ہے کہ برما کے انسانوں کو ظلم سے نجات
دلائی جائے اور برمی آرمی کو دہشت گرد قرار دے کر کاروائی عمل میں لائی
جائے۔
قارئین کرام!یہ سب کچھ ہونا چاہیے ہر حال میں فوری ہونا چاہیے ،عملی اقدام
کی اشد ضرورت ہے اس کیلئے ایک سربراہ کا ہونا لازم ہے جسے ساری مسلم دنیادل
وجان سے اپنا شرعی ،اسلامی ،سیاسی سربراہ تسلیم کرے ۔امت مسلمہ مرحومہ کی
یہ ساری ذلت ورسوائی امیر نہ ہونے کی وجہ سے ہے بدقسمتی سے اس کا ادارک
ہمیں آج تک نہیں ہوسکاعالم کفر کسی صورت یہ نہیں چاہتا کہ مسلمان ایک
سربراہ،امیر کی کمان میں ایک ہوں کفر مسلمانوں کو ہر قیمت پر تقسیم کرو اور
حکومت کرو کا عمل جاری وساری رکھنا چاہتا ہے ،مسلم دنیا کی عالمی تنظیم او
آئی سی کو ہی اگر فعال کرکے عالمی سطح پر(اسلامی اقوام متحدہ یا ادارہ ٔ
خلافت کے طور پر منظم کرکے) مسلم نمائندگی کو موثر بنا لیا جائے تو سب
مسائل حل ہو جائیں ،مسلمانوں پر ہونے والے سب مظالم کا راستہ بند ہوجائے
گا۔مگر پھر سوال یہ ہے کہ یہ کام کون کرے گا؟ اس اہم ترین کام کیلئے
پاکستان،ترکی اور سعودی عرب کو آگئے آنا ہوگا جب پاکستان سمیت مسلم دنیا کو
مشورہ دیا جاتا ہے کہ مسلم دنیا کو چاہیے کہ وہ نبی ٔ اکرم ﷺ کے اس فرمان
کو اپنے لئے آئیڈیل بنا لیں کہ مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں اگر جسم کے کسی
حصہ کو تکلیف پہنچتی ہے تو سارا جسم لرز اٹھتا ہے ،سیکولر ازم کے سیلاب میں
ہمیشہ نہانے والے چند سیکولر ،مادیت پرست دانشور ٹی وی،اخبارات پر نصیحتیں
کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ کیا پاکستان نے ہی ساری مسلم دنیا کا ٹھیکہ لے
رکھا ہے ؟ایسے لوگوں کی خدمت میں گذارش ہے کہ جی ہاں۔کیونکہ اسلام کا اصول
ہے جس کے پاس طاقت زیادہ ہو وہ اپنے کمزور مسلمان بھائیوں کی اس وقت تک مدد
کرے جب تک ان کو ظلم سے نجات نہ مل جائے ،سیکولر میاں نصیحت پارٹی غور فرما
لے کہ اس وقت مسلم دنیا میں دفاعی اعتبار سے سب سے زیادہ مضبوط مسلم ملک
کون سا ہے؟تو جواب یقیناً پاکستان ہی آئے گا جو عالم اسلام کی واحد ایٹمی
طاقت ہے،دردمندانہ اپیل ہے کہ عرب ممالک سمیت تمام مسلم دنیا اپنے اختلافات
امت کے وسیع مفاد کی خاطر پس پشت ڈال دے کر وحدت امت کا فریضہ ادا کرے تاکہ
عالمی سطح پر مسلمانوں کی نمائندگی درست اور موثر طور پر ممکن ہو سکے ۔
دیکھئے مسلم ممالک کی مشترکہ فوج مسلمانوں کے پاس موجود ہے مگر مسلمانوں کا
غالب طاقت کا حامل سربراہ ہی موجود نہیں جو روہنگیا کی فوج کے خلاف اعلان
جنگ کرے اور مشترکہ مسلم فوج کو حکم دے کہ برگ جہاد کے شعلوں سے روہنگیا
حکومت کا قبلہ درست کرے اگر یہ کہہ دیا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ مسلمانوں
کے پاس محمد بن قاسم تو اس وقت بھی لاکھوں کی تعداد میں موجود ہیں مگر
انھیں بھیجنے والا مسلم دنیا کا واحدسربراہ خلیفہ ٔ اسلام ہی نہیں ۔ اس
حقیقت کا مسلم دنیا کو اعتراف کرکے اپنی اصلاح کرلینی چاہیے کہ ہمارے آپس
کے معمولی اختلافات کی بنا پر ہم مسلمان دنیا میں طرف تماشہ بنے ہوئے ہیں ۔مزید
یہ کہ مسلم دنیا روہنگیا حکومت کو سخت پیغام دینے کیلئے اس کا سفارتی
بائیکاٹ کرے ،اس کے سفیروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ملک بدر کرے ۔ |