منشور کسی بھی سیاسی جماعت کے قائدین کی ذہنیت ،سوچ اور
نظریے کوسمجھنے کے لیئے ایک ایسی تحریری دستاویز ہوتی ہے جس کو پڑھنے اور
سمجھنے کے بعد عوام الناس اس بات کافیصلہ کرتے ہیں کہ انہیں کس سیاسی جماعت
کے ساتھ وابستہ ہونا ہے یا کم سے کم کس سیاسی جماعت کے نامزد نمائندوں کو
انتخابات کے موقع پر اپنا قیمتی ووٹ دے کر اقتدار کے ایوانوں میں پہنچانا
ہے تاکہ یہ منتخب نمائندے عوامی امنگوں اور ضروریات کے مطابق عوامی مسائل
کو حل کرنے کے لیئے اپنا کردار ادا کرسکیں۔
ہر سیاسی پارٹی اپنے قیام کے بعد جلد از جلد اس بات کی کوشش کرتی ہے کہ وہ
عوام الناس کے لیئے اپنی پارٹی کا ایک ایسا منشور بنا کر پیش کرسکے جو عوام
کے دلوں کی آواز بن کر ان کی سیاسی پارٹی کو انتخابی میدان میں فتح سے
ہمکنار کرسکے کہ زبانی کلامی باتوں کے مقابلے میں تحریری دستاویز کی اہمیت
ہمیشہ سے زیادہ اہم اور موثر ثابت ہوتی ہے ۔منشور کی اسی اہمیت اور ضرورت
کے پیش نظر پاک سرزمین پارٹی کے چئیرمین سید مصطفی کمال ،صدر انیس قائم
خانی اور دیگر مرکزی قائدین نے 23 مارچ2016 کو پاک سرزمین پارٹی کے قیام کے
بعد سے ہی اپنی پارٹی کے منشور کی تیاری کا کام شروع کردیا تھا جس میں
پارٹی قیادت اورکچھ دیگر اہم لوگوں کی رائے اور تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے
ایک سال سے زائد عرصہ تک پارٹی منشور کی تیاری کا کام جاری رہا اور آخر کار
ایک ماہ قبل پارٹی چئیرمین مصطفی کمال نے دیگر قائدین کے ہمراہ ایک پریس
کانفرنس میں پاک سرزمین پارٹی کے منشور کا اعلان کرتے ہوئے اس منشور کے تین
بنیادی نکات ’’ عزت ،انصاف اور اختیار‘‘ جو کہ پی ایس پی کے وہ بنیادی تین
نعرے ہیں جن کی بنیاد پر پاک سرزمین پارٹی 2018 کے عام انتخابات میں ’’
ڈولفن ‘‘ کے انتخابی نشان کے ذریعے حصہ لینے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔
مصطفیٰ کمال نے پاک سرزمین پارٹی کے عوامی دستور کی تفصیلات بیان کرنے کے
علاوہ پارٹی کارکنوں کے ذریعے موقع پر موجود پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کو
اپنے پارٹی منشور کی فوٹو کاپیاں بھی تقسیم کروائیں۔ یوں تو پی ایس پی کا
منشور کافی طویل تحریری نکات پر مشتمل ایک اہم دستاویز ہے لیکن راقم الحروف
نے قارئین اورعوام کی دلچسپی اور معلومات میں اضافے کے پیش نظر ذیل میں پاک
سرزمین پارٹی کے منشور کے تمام اہم نکات کو اختصار کے ساتھ بیان کرنے کی
کوشش کی ہے تاکہ پی ایس پی کے تمام کارکنوں اور پاکستان کے عام آدمی تک بھی
پاک سرزمین پارٹی کا منشور پہنچ جائے کیونکہ آئندہ ہونے والے عام انتخابات
کے نتائج کو پاکستان کی سیاست میں جو غیر معمولی اہمیت حاصل ہوچکی ہے اس کے
پیش نظراس منشور کی اہمیت اور بھی زیادہ بڑھ جاتی ہے کہ نئی اور پرانی
سیاسی جماعتوں کی بھیڑ میں عوام کو اس بات کا بھرپورموقع مل سکے کہ وہ
سیاسی پارٹیوں کے نعروں ،منشور اور ان کے عملی کردار کی روشنی میں وہ
پاکستان میں آئندہ پانچ سال کے لیئے اقتدار میں آنے والے سیاست دانوں کا
سوچ سمجھ کر انتخاب کرسکیں کیونکہ اگر 2018 کے الیکشن میں پاکستان میں کوئی
مثبت سیاسی تبدیلی رونما نہیں ہوئی تو پھر کبھی کچھ نہیں بدل سکے گالہذا
2018 کے عام انتخابات پاکستانی عوام کے لیئے درست عوامی نمائندے ایوان
اقتدار میں بھیجنے کا آخری موقع ہے جس سے پاکستان کی مسائل میں گھری ہوئی
عوام کو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیئے۔
مصطفی کمال کی جانب سے اعلان کردہ پاک سرزمین پارٹی کا منشور مجموعی طور پر
30 نکات پر مشتمل ہے جس میں پاکستان کی ترقی اور خود مختاری کے لیئے
اختیارات اور وسائل کی جمہوری تقسیم یعنی Decentralization کا ماسٹر پلان
تیار کیا گیا ہے جس کے دیگر نکات یہ ہیں۔
*قانون کی بالا دستی ،اس پر شفاف عمل درآمداور احتساب کے ذریعے نظم و نسق
کی بہتری۔* قومی مردم شماری کے ذریعے شفاف و پائیدار تعمیر وطن تاکہ بجٹ کے
ذرائع کوایماندارانہ اور شفاف طریقے سے ملک کے مختلف حصوں کے لیئے مختص کیا
جاسکے اور معاشرتی اعتبار سے ذمہ داری اور فلاحی ریاست کی جانب حقیقی
منصوبہ بندی عمل میں آسکے۔* معاشی بحالی Economic Revival کا منصوبہ جس میں
صنعت کاری ،زراعت ،چھوٹی اور درمیانی صتعتوں اور خدمت کے شعبے کی ترقی شامل
ہے۔* جدید اور منظم خطوط پرشہری اور دیہی علاقوں کی ترقی ۔* داخلی انتشار
کے علاقوں میں دیرپاامن ،معاشیات اور معاشرتی خوشحالی کا منصوبہ ۔* عالمی
برادری کے ساتھ تعمیری اور احترام پر مبنی تعلقات کا اہتمام ۔ان اہم نکات
کے علاوہ اگر ہم پاک سرزمین پارٹی کے منشور کے تما م نکات کے صرف عنوانات
کا جائزہ لیں تو ان نکات کی ترتیب کچھ یوں سامنے آتی ہے۔1 ،جمہوری طرز
حکمرانی Governance ۔2 ،معاشی بحالی کی حکمت عملی ۔3 ،نوجوان نسل کی شراکت۔
4 ،توانائی۔5 ،مردم شماری ۔6 ،شہری تعمیر نو اور دیہی ترقی۔7 ،زراعت ،غذا
اور پانی کا تحفظ۔8 ،تعلیم اور افرادی قوت کی فراہمی۔9 ،خواتین۔10 ،صحت۔11
،بدعنوانی اور احتساب۔12 ،غربت کا خاتمہ ۔13 ،پاکستان میں شدت پسندی ،عدم
برادشت، عسکریت پسندی اوردھشت گردی سے نمٹنے کا نیا فریم ورک۔14 ،سائنس
وٹیکنالوجی میں ترقی سے ہم آہنگی ۔15 ،مزدوروں کی فلاح اور حقوق ۔16 ،بیرون
ملک مقیم پاکستانی۔17 ،انفارمیشن اورمیڈیا۔
18 ،داخلی سلامتی اور کمیونٹی پولیسنگ کانظام ۔19 ،انصاف اور انسانی
حقوق۔20 ،خارجہ پالیسی ۔21 ،اقلیتیں۔ 22،انتخابی اصلاحات ۔23 ،ماحولیات
اورجنگلات۔24 ،فن وثقافت۔25 ،سیاحت اورکھیل۔26 ،ذرائع آمدورفت۔27
،انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی۔
پاک سرزمین پارٹی کے اعلان کردہ عوامی منشور کے تین بنیادی نعروں عزت
،انصاف اور اختیار کے علاوہ مذکورہ بالا 27 نکات کی تفصیلات پڑھ کر اندازہ
ہوتا ہے کہ مصطفی کمال ،انیس قائم خانی ،رضا ہارون،ڈاکڑ صغیر،وسیم
آفتاب،افتخار رندھاوا،انیس ایڈوکیٹ،افتخار عالم اور دیگر تمام مرکزی قائدین
نے اپنی ایک سال اور چند ماہ قائم ہونے والی نئی سیاسی جماعت کے لیئے جس
طرح کا بامقصد اور عوامی منشورتیار کیا ہے ۔ انتخابات میں کامیابی حاصل
کرکے ایوان اقتدار میں پہنچنے کے بعد اگر پاک سرزمین پارٹی نے اپنے اعلان
کردہ اس منشور پر خلوص نیت کے ساتھ عمل درآمد کردیا تو نہ صرف عوام کے
دیرینہ مسائل حل ہوجائیں گے بلکہ پاکستانی عوام کو ’’ پاک سرزمین پارٹی ‘‘
کی شکل میں ایک ایسی وفاقی سیاسی پارٹی کا پلیٹ فارم بھی مل جائے گا جہاں
سے ان کے مسائل پر آواز بلند کرنے کے ساتھ ان مسائل کو حل کرنے کے لیئے
سنجیدہ کوششیں بھی کی جائیں گی جن کے نتیجے میں ایک طویل عرصہ سے مسائل کی
دلدل میں پھنسی ہوئی قوم کو ایک پرامن اور صاف ستھرے انصاف پسند معاشرے میں
رہنے کا موقع ملے گا جہاں تمام پاکستانی ہر قسم کے لسانی ،مذہبی اور سیاسی
تعصب سے پاک ماحول میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ خوش وخرم زندگی گزارسکیں گے۔
پاک سرزمین پارٹی کے عوامی منشور کے 30 عنوانات کا جو مختصر ذکر ان سطور
میں کیا گیا ہے ان کی تفصیلات بیان نہیں کی گئی ہیں لیکن چونکہ راقم الحروف
نے یہ منشور شروع سے آخر تک تفصیل اور غور سے پڑھا ہے اس لیے جی چاہتا ہے
کہ عوام کو اس منشور میں بیان کردہ تمام نکات کی تفصیلات سے آگاہ کردیا
جائے لیکن کالم کی طوالت کے پیش نظر ایسا کرنا ممکن نہیں اس مشکل کا حل
راقم نے یہ نکالا ہے کہ اس کالم کے آخر میں پاک سرزمین پارٹی کے اس منشور
کا مکمل طور پر مطالعہ کرنے کے خواہشمند قارئین کے لیئے ایک ویب سائیٹ کا
لنک دیا جارہا ہے تاکہ اس لنک پر جاکر قارئین پی ایس پی کے اعلان کردہ
منشور کا اردو میں باآسانی مطالعہ کرسکیں کہ اس ویب سائیٹ www.psp.org.pk
پر یہ منشورPDF فائل کی شکل میں اردو زبان میں موجود ہے جہاں سے کوئی بھی
شخص اسے باآسانی ڈاؤن لوڈ کر کے نہ صرف پڑھ سکتا ہے بلکہ اس پی ڈی ایف فائل
کے ذریعے پرنٹ نکال کر اسے اپنے پاس محفوظ بھی رکھ سکتا ہے ۔جو قارئین پاک
سرزمین پارٹی کے منشور کا مکمل مطالعہ کرنا چاہتے ہیں وہ اپنے کمپیوٹر یا
اسمارٹ فون سے Google پر جاکر ہوکر اس ویب سائٹ لنک پر کلک کریں۔
https://www.psp.org.pk/download/PSP_Manifesto_Urdu_2017.pdf اور پی ایس پی
کا منشور تمام تفصیلات کے ساتھ پڑھ لیں۔
پاک سرزمین پارٹی کے منشور کے 30 نکات کا سرسری سا مطالعہ کرنے سے بھی اس
بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پاک سرزمین پارٹی کی مرکزی قیادت نے اپنی
پارٹی کا جو منشور ایک سال سے زائد عرصہ کے بعد بھرپور تیاری کے بعد پیش
کیا ہے وہ ہر لحاظ سے عوام دوست،منفرد اور معنی خیز ہے اور اس منشور کے کچھ
نکات دیگر سیاسی جماعتوں کے منشوروں کے مقابلے کافی بہتر اور قابل عمل ہیں
کہ نعرے ،دعوے اور وعدے تو ہر سیاسی جماعت عوام سے برسوں سے کرتی چلی جارہی
ہے جس کی بنیاد پر عوام کئی سیاسی پارٹیوں کو ایک طویل عرصہ سے ووٹ دے کر
اقتدار کے ایوانوں میں بھیجتے رہے ہیں لیکن افسوس پاکستانی عوام کی تقدیر
آج تک نہیں بدلی ،حکمرانی کرنے والا طبقہ عیش وآرام ،مراعات اور بے شمار
سہولیات سے مستفید ہوتا رہتا ہے جبکہ عام آدمی کے لیئے دووقت کی روٹی کا
بندوبست کرنا بھی جوئے شیر لانے سے کم نہیں۔ امیر اور غریب کا یہ فرق گزرتے
وقت کے ساتھ مسلسل بڑھتا ہی چلا جارہا ہے ۔ تمام سیاسی جماعتیں انتخابات کے
موقع پر عوام سے مختلف وعدے کرکے ان کو سبز باغ دکھاتی ہیں لیکن اقتدار میں
آنے کے بعد نہ ان کو ووٹر یاد رہتا ہے اور نہ عوامی مسائل ۔اﷲ کرے کہ 2018
کے الیکشن کے نتائج سامنے آنے کے بعد جو اس بار پاکستان میں جو حکومت قائم
ہو وہ حقیقی معنوں میں عوام دوست ہو اور صدق دل سے عوامی مسائل کو حل کرنا
چاہتی ہو اسی امید پر عوام پاک سرزمین پارٹی کی قیادت سے بھی بہت سی امیدیں
لگا بیٹھی ہے اب یہ وقت ثابت کرے گا کہ پاک سرزمین پارٹی بھی اقتدار میں
آنے کے بعد وہی سب کچھ کرتی ہے جو اس سے قبل اقتدار میں آنے والی سیاسی
جماعتیں کرتی رہی ہیں یا پھر پاک سرزمین پارٹی اپنے اعلان کردہ عوامی منشور
کی پاسداری کرتے ہوئے عوامی مسائل کو حل کرنے میں میں کامیاب ہوتی ہے۔اﷲ
تعالیٰ خوش گمان لوگوں کے گمان کو حقیقت کا روپ دے کر مایوس عوام کے دن
بدلنے کی کوششوں میں مصروف ہر سیاسی لیڈر اور پارٹی کو کامیابی
عطافرمائے(آمین) |