ہماری عادت ہےکہ فرض نمازسےسلام پھیرکرمختصرمسنون ذکر
کےبعدمقتدیوں کی طرف منہ کرکےبیٹھ جاتےہیں،اوراحادیث مبارکہ میں فرض
نمازکےبعدجن مسنون اذکارکےپڑھنےکاذکرآیاہےاُن کوفرض کےبعدہی پڑھتےہیں،نہ کہ
سنت بعدیہ اداکرنےکےبعد،اذکارپڑھنےکےبعدمقتدیوں کورٹی رٹائی دعاءکےذریعہ
ٹرخانےکےبجائےقبلہ روہوکرانفرادی طورپردُعاء مانگتےہیں،،،
ہم فرض نمازکے بعد ہی مسنون اذکار ودعائیں پڑھنےکو افضل سمجھتےہیں،اوراس
میں کسی تفریق کےقائل بھی نہیں ہیں،کہ فجراورعصرکی نمازکےبعدتومقتدیوں کی
طرف منہ کرکےبیٹھاجائے،مسنون اذکارپڑھےجائےاورباقی نمازوں کےبعدنہیں،جیساکہ
پاکستان میں ہوتاہے،اسی طرزعمل کوسنت سمجھتےہیں،اوراسی معمول کےمطابق
اپنےاکابرکودیکھاہے،تاہم سنتِ بعدیہ کےبعداذکارمسنونہ پڑھنےکوبھی
جائزاورباعثِ اجرسمجھتےہیں،ہمارےمعتقدین میں جس طرح ہمارےمقتدی حضرات شامل
ہیں اسی طرح لوگوں کی ایک بڑی تعداداُن کےعلاوہ بھی ہے، ہم سےپوچھنےوالوں
میں جاننےوالےبھی شامل ہیں، اورانجان بھی،،سوالات براہِ راست بھی
پوچھےجاتےہیں اورفون یاواٹسپ کےذریعہ بھی،بعض سوالات ہمیں بعضِ اوقات کئ
کتابوں کی سیرکرادیتےہیں،جس کوہم اپنےلئےکسی نعمت سےکم نہیں سمجھتے،
اکثرسوالات توسنجیدہ قسم کےہی ہوتےہیں،لیکن کبھی کبھی عجیب وغریب سوال بھی
کوئی کرلیتاہے،ایک عجیب وغریب سوال ہمارےایک بزرگ مقتدی نےفجرکی
نمازکےبعدیہ کیاکہ میں نےایک تقریرمیں کسی عالم کویہ فرماتےہوئےسناکہ جس
عورت کےدل میں اھلِ بیت کی محبت نہیں ہوتی اُسکوسزاکےطورپرپیچھےکی طرف
سےحیض آناشروع ہوجاتاہے،
توکیاپیچھےکی طرف سےبھی کسی عورت کوحیض آسکتاہے؟اورکیااُس عالم کایہ
کہنادرست ہے؟ہم فوراًسمجھ گئےکہ یہ شرارت کسی ماتم پرست کی ہی ہوسکتی ہے
کیونکہ جس مذہب کاموجدخودانسان ہواورخودکوپیٹناجس میں عبادت ہو،اُس مذہب
کےبانیوں نے اگراپنی متعہ زدہ خواتین کو اس قسم کی نایاب سزا کی وعیدسنائی
ہوتوکوئی اچمبھےکی بات نہیں،رہی بات اہلِ بیت سےمحبت کی تواس کوہم جزءِ
ایمان سمجھتےہیں،البتہ محبت کامعیارہمارےہاں وہی ہےجواللہ تعالی اوراُس
کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم نےبیان فرمایاہے،بہرحال ہم نےسائل سے جواباًعرض
کیا،محترم! خون توانسان کےجسم کےکسی حصےسےبھی نکل
سکتاہےچاہےمردہویاعورت،اورپیچھےسےتوبعضِ اوقات خون کاسونامی بھی آسکتاہے
پیچش کی شکل میں،لیکن جسم کےہرحصےسےہرنکلنےوالےخون کوحیض نہیں کہاجاتابلکہ
حیض اُس طبعی خون کوکہاجاتاہےجوبالغ عورت کےرحم سےبغیرولادت اوربغیرکسی
بیماری کےنکلے،اس کےایام بھی مخصوص ہوتےہیں،اورایسی صورت میں حائضہ
عورت کوخاص قسم کی مراعات بھی ملتی ہیں،اگرآنجناب اس خوش فہمی میں مبتلاہیں
کہ پیچھےسےیہ عارضہ لاحق ہونےکی صورت میں ہمیں بھی وہ مراعات مل جائیں گی
تویہ خیال ذہن سےیکسرنکال دے،اورہرایرےغیرےکےبیانات مت سناکرےجوآپ
کوخوامخواخوش فہمی میں مبتلاکردے
دوسراسوال ہم سےاُس وقت ہواجب ہم ایک دونمازوں سےرخصت لیکرفیملی سمیت
خورفکان کےساحلِ سمندپرسمندرکی لہروں میں موجیں
مارنےکےلئےناؤاورناخداکےانتظارمیں کھڑےتھے،کال آئی کہ بنگالی مارکیٹ میں
غیرقانونی پھل فروشوں کےاوپرپولیس نےچھاپہ مارا،وہ فروٹ چھوڑکربھاگ
گئے،اورہم اُن کےچھوڑےہوئےپھلوں میں سےتربوزحاصل کرنےمیں کامیاب
ہوگئے،کیایہ تربوزکھاناہمارےلئےجائزہے؟بندہ نےجواباً عرض کیاکہ یاتوتربوزکی
قیمت اداکردےاوریاتربوزکواپنی جگہ پرواپس رکھدے، غیرقانونی طریقےسےفروخت کر
نےکایہ مطلب نہیں کہ اُس کامال غیرقانونی طور پرہڑپ کرلیاجائے
عجيب بات ہے!معرکہ پولیس لڑے،غازى بن كرمالِ غنیمت آپ سمیٹےاورغریب بھاڑمیں
جائے |