ہماری زندگی میں کئی دوراہے اورچوراہے آتے ہیں جہاں سے
ایک راستہ اِنسان کو عزت وعظمت ، دوسراراستہ ہزیمت،رسوائی اورپسپائی جبکہ
تیسراراستہ گمنامی،تاریک راہوں( یعنی جس کادنیا میں ہونانہ ہوناایک برابر
ہو) جبکہ چوتھاراستہ روشن مستقبل کی طرف جارہاہوتا ہے۔پریشانیاں
اوردشواریاں ہرشاہراہ پربکھری پڑی ہوتی ہیں مگرجو لوگ سوچ بچار سے درست راہ
منتخب کرتے ہیں انہیں رفعت ،عفت اور عافیت نصیب ہوتی ہے ۔ جس طرح دنیا کسی
نڈر انسان کی بہادری کامظاہرہ دیکھتی ہے اس طرح بزدل یاحد سے زیادہ مصلحت
پسنداورمنافق بھی بے نقاب ہوجاتے ہیں ۔شہزادہ کونین حضرت امام حسین ؑ تاریخ
کاقابل فخر حصہ ہیں جبکہ پلید یزید بھی تاریخ کاحصہ ہے مگر یذیدیت گندے
جوہڑ میں نابود ہوگئی جبکہ حسینیت ؑ آج بھی زندہ وتابندہ ہے ۔ہم حسینیت ؑ
کے پیروکار اورعلمبردار ہیں ،ماضی کے پلید یذید اورفرعون حق پرغالب آ ئے
تھے نہ عہدحاضر کاکوئی یذید اورفرعون کسی قیمت پرحق کومغلوب کرسکتا ہے۔دشمن
کوشکست فاش سے دوچار کرنے کیلئے حمیت سب سے بڑاہتھیار ہے ، نڈر ہونے کے
ساتھ غیورہونا بھی ضروری ہے۔اپنے ملک کی خودمختاری کی حفاظت کاراستہ
خوددداری سے ہوکرجاتا ہے۔خود دار لوگ ناقابل شکست ہوتے ہیں ،انہیں
قیدکیاجاسکتا ہے مگرغلام نہیں بنایاجاسکتا۔ اگر میدان لگ جائے توپھردشمن
پررحم نہ کرو ،دشمن سے انتہاسے زیادہ نفرت آپ کی طاقت بن جاتی ہے۔جس طرح
نریندرمودی کووزرات عظمیٰ ملنے سے بھارت کابیڑاغرق ہونااٹل ہوگیا تھا اس
طرح ڈونلڈٹرمپ اپنے ہاتھوں امریکہ کی یونائٹیڈ اسٹیٹس کا شیرازہ بکھیرنے کے
درپے ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کومنصب صدارت ملنا امریکہ کے ڈاؤن فال کانکتہ آغاز ہے
جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے پارٹ ٹو نریندر مودی کے ہاتھوں بھارت کی بربادی اٹل ہے
۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ہم وطنوں کودوطبقات میں تقسیم جبکہ منقسم ومنتشر
پاکستانیوں کو آپس میں جوڑدیا ہے۔شدت پسندنریندرمودی کے دوراقتدارمیں بھارت
میں ہندوؤں کی انتہاپسندی زوروں پر ہے،اب بھارت میں مسلمانوں اورسکھوں سمیت
کوئی اقلیت اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتی ۔پاکستانیوں کوامریکہ کے عوام
نہیں وہاں کے حکمرانوں سے شدیدنفرت ہے ،مودی کاانتہاپسندانہ ایجنڈا بھارت
کی گردن کیلئے پھندابن جائے گا۔ حالیہ دہائیوں میں دنیا تبدیل ہوگئی مگر
وہائٹ ہاؤس میں باری باری راج کرنیوالے صدور اوردہلی کے مائنڈسیٹ میں کسی
قسم کی تبدیلی نہیں آئی ۔ایٹمی پاکستان کیخلاف نریندرمودی کے پشت بان
ڈونلڈٹرمپ کی حالیہ ہرزہ سرائی نے امریکہ،اسرائیل اورانڈیا سے
بیزارپاکستانیوں کوبیدار کردیا اوروہ ڈونلڈ ٹرمپ سے اظہار نفرت اوراس کی
مذمت کیلئے شاہراہوں پرنکل آئے ہیں ۔بلوچستان کے طول وارض سمیت پاکستان بھر
میں ڈونلڈٹرمپ کیخلاف پرامن اورپرتشدداحتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔حکمران
جماعت کے وہ لوگ جوپاکستان کے قومی اداروں کیخلاف توزوردارآوازمیں
چیخناچلانااپناجمہوری سیاسی حق سمجھتے ہیں مگر ڈونلڈٹرمپ کو جواب دینے میں
ناکام رہے ۔ اقتدارمیں شریک سیاسی قیادت کی ناکامی اورغلامی کودیکھتے ہوئے
پاکستان کے دبنگ سپہ سالار قمر کاقہر دشمن پرٹوٹ پڑا،ایساماضی میں کبھی
نہیں ہوا۔جنرل قمرجاویدباجوہ پاکستان میں قیام امن اورسیاسی استحکام کیلئے
کمربستہ ہیں۔آئی ایس آئی سمیت افواج پاکستان کے مختلف شعبہ جات انتہائی
پیشہ ورانہ اورماہرانہ اندازمیں اپنااپنافرض منصبی ا نجام دے رہے ہیں ۔
جنرل قمرجاویدباجوہ کے آبرومندانہ اورجرأتمندانہ انکارسے امریکہ ،انڈیا
اوراسرائیل میں صف ماتم بچھ گئی ہے جبکہ پاکستان کے اندر سرگرم بھارت کے
بھگت بھی بھاگ کھڑے ہوئے ہیں ۔پاکستانیت کے علمبردار جنرل قمرجاویدباجوہ
کاانکار پاکستانیوں کیلئے سرمایہ افتخار ہے۔ پاکستان کے غیرتمند فرزندجنرل
قمرجاویدباجوہ نے بھارت کے بھگت امریکہ پرواضح کردیا،''پاکستان کوامدادنہیں
اعتماد چاہئے ''۔امریکہ کے حکمران اپناپیسہ اپنے پاس رکھیں ،چند کوڑیوں
کیلئے کوئی انسان جام شہادت نوش نہیں کرتا،یہ ایک مقدس اور صادق جذبہ ہے جس
کی کوئی قیمت نہیں لگاسکتا۔کیا ڈونلڈٹرمپ کروڑوں ڈالرز کے عوض میدان جنگ
میں دوپل کیلئے بھی اپنے دشمن کی بندوق اوراس کے بارود کاسامنا کرسکتا
ہے،وہ ہرگز نہیں کرسکتاکیونکہ وہ بہادر نہیں بزدل ہے ۔بہادرلوگ اپنے دشمن
کے نڈرہیروزاورشہیدوں کی بھی قدر کرتے ہیں جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے
ہزاروں شہیدوں کی قربانیوں کاتمسخراڑایا ہے جودہشت گردی کانشانہ بنے مگر
الحمدﷲ ہمارے شہیدوں کے سینوں پروارکیا گیا آج تک کسی کے پیٹھ پر کوئی زخم
نہیں آیا۔پاکستان کے نڈر محافظ اورمعمار جوڈیزاسٹر مینجمنٹ اورشعبہ صحت سے
وابستہ ہیں وہ خودکش حملے یابم دھماکے میں شہید اورزخمی ہونیوالے ہم وطنوں
کی مددکیلئے فوراً لپکتے ہیں اور موت سے قطعاً نہیں ڈرتے کیونکہ متاثرہ
مقام پردوسرے دھماکے یاخود کش حملے کاامکان موجودہوتا ہے۔پاکستان میں مختلف
سانحات کے باوجود زندگی نہیں رکتی ،لوگ اپنے ہاتھوں سے پیاروں کاجسدخاکی
اٹھاتے اورانہیں دفناتے ہیں مگر روشن پاکستان رواں دواں رہتا ہے ۔ہماری
سکیورٹی فورسز افواج پاکستان ،رینجرز ،پولیس اورایف سی کے شہداء ہمارے
ہیروز ہیں ۔جنرل قمرجاویدباجوہ نے پاکستان کے ہزاروں شہیدوں کی قربانیوں
کامذاق اڑانے اورپاکستان کی خودداری وخودمختاری کوللکارنے والے شعبدہ
بازڈونلڈ ٹرمپ کو دوٹوک جواب دیا ۔ڈونلڈٹرمپ یادرکھیں غلط فیصلے سے نقصان
اٹھانا پڑتا ہے مگر غلط فیصلے پرڈٹ جانے سے بہت زیادہ بربادی ہوتی
ہے۔امریکہ کی افغان پالیسی حقیقت پسندانہ نہیں ، امریکہ کے سابق صدوربش
اوراوباما سمیت ڈونلڈ ٹرمپ کی ہٹ دھرمی نے افغانستان کو اپنے فوجی جوانوں
کیلئے قبرستان بنادیا ۔افغانستان میں مہم جوئی کیلئے آنیوالے امریکہ کے
اہلکار تابوت کی صورت واپس جارہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ اپنے مینڈیٹ سے تجاوزنہ کرے۔پاکستان کی قربانیوں کی قدر کرنے کی
بجائے الٹا ہماری ریاست کودھمکایا اوردبایا جارہا ہے۔اگرپاکستان آگے بڑھ
کردہشت گردی کے سیلاب کونہ روکتا تویہ کئی ملکوں کواپنے ساتھ بہالے جاتا ۔
عالمی ضمیر کوپاکستان کااحسان مند اورممنون ہوناچاہئے ۔یہ امریکہ اوراس کے
اتحادیوں کی جنگ تھی جس میں پاکستان بے خطر کودپڑا ،اب دنیا والے ہمارے
گھرکوجلتاہوادیکھ رہے ہیں مگرکوئی اس آگ کوبجھانے کیلئے ہماری مددکونہیں
آرہا ۔پاکستان سے زیادہ کسی ملک نے دہشت گردی کیخلاف اپناکردارادا کیا
اورنہ کرے گا۔دہشت گردی ختم کرنے کیلئے بھارت کولگام ڈالنا ہوگی۔پاک فوج نے
پاکستان میں دہشت گردعناصرکی ایک بھی محفوظ پناہ گاہ نہیں چھوڑی ۔امریکہ
اوراس کے حامی پاکستا ن کوملزم کی طرح کٹہرے میں کھڑا کرکے یادیوار کے ساتھ
لگاکردہشت گردی کاباب بندنہیں کرسکتے ۔ ڈونلڈ ٹرمپ جس ٹریک پرہے وہ ہرگز
درست نہیں۔یہ پاکستان پر امریکہ کی ناکامی کاملبہ گرانے کاوقت نہیں
،مقتدرقوتوں کو دہشت گردی کاصفایاکرنے کیلئے پاکستان کی بھرپور مدداوراس کے
دفاعی اداروں پراعتمادکرنے کی ضرورت ہے۔ڈونلڈٹرمپ کادہشت گردی کے سلسلہ میں
نام نہادفلسفہ کسی مہذب فردیاریاست کیلئے قابل قبول نہیں۔ پاکستان نے نوے
فیصد دہشت گردی ختم کردی ،اگرعالمی ضمیر ہمارے پڑوسی ملک کامحاسبہ کرے
تویقینا باقی ماندہ دس فیصد دہشت گردی بھی دم توڑدے گی ۔زیادہ تر دہشت گرد
عناصر اورانتہاپسند بھارت کے وظیفہ خور ہیں اورانہیں نریندرمودی سے آکسیجن
اورڈکٹیشن ملتی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ دہشت کے زورپردنیاسے دہشت ختم نہیں کرسکتا،پاکستانیوں نے موصوف
کادباؤمسترد کردیا۔ پاکستان نے ہزاروں شہادتیں دے کر دہشت گردوں کولگام
ڈالی۔امن وآشتی کیلئے ملکوں کے درمیان کئی دہائیوں سے چلے آرہے تنازعات ختم
کرناہوں گے ۔کشمیر میں بھارتی بربریت ،فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی دہشت گردی
جبکہ برمامیں مسلمانوں کی نسل کشی پرعالمی ضمیرکیوں خاموش ہے ۔دہشت گردی
ایک ناسور ہے ،امریکہ تنہا اس کی تشریح نہیں کرسکتا ۔پاکستان نے دہشت گردوں
کوللکارا ،ان کاپیچھا اوران کاصفایا کیا جبکہ اس دوران دنیانے پاکستان
کوتنہا چھوڑدیا ۔پاکستان دوسرے ملکوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ دہشت گردی
سے متاثر ہوااورمسلسل ہورہا ہے ۔ڈونلڈ ٹرمپ اگردہشت گردی ختم کرنے کیلئے
سنجیدہ ہے توپاکستان کودھمکانا اورڈکٹیشن دینابندکرے اورہماری سیاسی و
دفاعی قیادت کے کندھے سے کندھاجوڑے۔ ڈونلڈٹرمپ کی جارحانہ سوچ انسانیت اور
عالمی امن کیلئے خطرہ ہے،اس کے منتخب ہونے سے خودامریکہ میں بے چینی اوربے
یقینی کادوردورہ ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ اپنے داخلی مسائل پرفوکس کرے ،وہ پاکستان
اوردنیا کی قسمت کے فیصلے کرنے کاحق اوراختیار نہیں رکھتا۔دنیا
انتہاپسندانہ رویوں اوراشتعال انگیز طرزحکومت کی متحمل نہیں ہوسکتی ،ڈونلڈ
ٹرمپ اوراس کے نام نہاداتحادیوں کویہ بات سمجھناہوگی ۔پائیدار امن کیلئے
مذاہب کے درمیان مکالمے کی اشد ضرورت ہے۔ ڈونلڈٹرمپ مسلسل اپنے طرز
گفتگواورطرزحکومت سے سفارتی آداب کوبلڈوز کررہاہے ۔پاکستان کو پچھلے کئی
برسوں سے جس بدترین دہشت گردی کاسامنا ہے وہ امریکہ کی جنگ میں کودنے
کاشاخسانہ ہے ۔ امریکہ کی جنگ کاخمیازہ پاکستان بھگت رہا ہے ،ڈونلڈٹرمپ
کابیانیہ قابل ملامت اورقابل مذمت ہے ۔
ڈونلڈٹرمپ اپنے اتحادی پاکستان کے دشمن بھارت کابھگت بن گیا ۔پاکستان کے
لوگ مادر وطن کی سا لمیت اورحفاظت کیلئے پوری طرح متفق، متحد اورمنظم
ہیں،ڈونلڈٹرمپ کی جارحانہ اورانتہاپسندانہ روش کیخلاف اوورسیزپاکستانیوں
سمیت ہم وطن بھی پرامن احتجاجی ریلیاں منعقد کررہے ہیں۔امریکہ میں مقیم
پاکستانیوں کوبھی بھارت کے بھگت ڈونلڈ ٹرمپ کے طرزحکومت کیخلاف
آوازاٹھاناہوگی۔امریکہ کا آشیرباد بھی بھارت کوجنوبی ایشیاء کاتھانیدار
نہیں بناسکتا۔امریکہ کے عوام نے بھی ڈونلڈٹرمپ کی منفی سوچ کومسترد کردیا
۔ہزاروں پاکستانیوں کے گھروں سے جنازے اٹھائے گئے جودہشت گردی کانشانہ بنے
،اظہار ہمدردی اوراظہاراعتماد کی بجائے طوطاچشم امریکہ الٹا پاکستان کی سا
لمیت کے درپے ہے۔اگر کسی مورخ نے ایمانداری سے دہشت گردی کیخلاف
جدوجہداورجنگ بارے تاریخ لکھی تواس میں پاکستان کے کردار اورپاکستانیوں کی
قربانیوں کویقینا جلی لفظوں کے ساتھ لکھااوربہت سراہاجائے گا۔ پاکستان کی
دفاعی صلاحیت اوردشمن کیخلاف مزاحمت اوراستقامت کوامریکہ سے زیادہ کوئی
نہیں سمجھتا۔پاکستان اپنے زوربازوسے آج بھی حجم میں بڑے دشمن کودھول
چٹاسکتا ہے۔ پاکستان کے ہاتھوں روس کاانجام امریکہ کویادرکھنا ہوگا ۔
امریکہ کی طوطاچشمی سے بیزارپاکستانیوں نے ڈونلڈ مودی گٹھ جوڑ اوران
کادباؤمسترد کردیا ۔ پاکستان کے سیاسی طبقات آپس میں ضرورالجھتے مگر وہ
پاکستان پرآنچ نہیں آنے دیں گے،امریکہ اپنے پٹھو بھارت کی مددسے ایٹمی
پاکستان کیخلاف مہم جوئی کی جسارت نہ کرے ورنہ اس باراسے ویتنام کے ہاتھوں
شکست سے بڑی شکست اورخفت کاسامنا کرنا پڑے گا ۔ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کی
خودمختاری اورپاکستانیوں کی خودداری چیلنج کرکے اپنی زندگی کی سب سے بڑی
حماقت کربیٹھا ہے ۔ افواج پاکستان کے دبنگ سپہ سالار جنرل قمرجاویدباجوہ
کاموقف ''امدادنہیں اعتماد'' پاکستان کاقومی نعرہ بن گیاہے ۔پاکستان کے
عوام اپنی قابل فخر افواج کی پشت پر کھڑے ہیں۔ |