ہم قہوہ خانے کی گندگی سی کرسی پر جا کر بیٹھ گئے،،،قہوہ
خانے میں سب سے ذیادہ
مکھیاں تھی،،،اس کے بعد انسان تھے،،،ہمارے سامنے خالی کرسی تھی،،،ہم نے
باہر کی
جانب دیکھا،،،ایسا لگا جیسے کوڑے کا ٹرک گزرا ہو،،،ہم نے منہ واپس
گھمالیا،،،دیکھا،،
سامنے کی کرسی پر بہت ہی منحوس سا انسان بیٹھا ہواتھا،،،مگر یہ کب آیا؟
کیسے آیا؟
اچانک کیسے اک دم سے آگیا،،،
ہماری کیفیت دیکھ کر اس نے اپنےگندے غلیظ دانت باہر نکال دئیے،،،ہم
نےپوچھا،،
ہنسنے کی وجہ؟؟ بولا تمہارا حیرت پر ہنس رہا ہوں،،،ویسے تو میں ذیادہ تر
فائیو سٹار ہوٹل
میں کھاتاپیتا ہوں،،،اوربڑے بڑے گھروں میں رہتا ہوں،،،وہاں میرے
دوست۔۔عزیز۔۔
رشتے دار اور فین بہت ہیں،،،بس اذان کا ٹائم تھا،،،یہاں سے گزر
رہاتھا،،،سوچا ایسا نہ ہو
کہ کوئی اٹھ کر اللہ کی پکار پر لببیک نہ کہہ دے،،،اسی لیےیہاں آ گیا۔۔
ہمیں بہت غصہ آیا،،،دل میں سوچا کیا شیطان نما انسان ہے،،،وہ پھر ہنس
دیا،،،
میری بات پر غصہ آیا نا؟؟ مجھے بھی ایسے ہی غصہ آیا تھا،،،جب قہوہ
خانےوالوں نے
اذان کی آوازسن کر گانا بند کروا دیا تھا،،،
ہمارا چہرہ غصےمیں لال پیلا ہونے لگا،،،وہ اندرسے پورا شیطان تھا،،،وہ پھر
ہنس دیا،،
بولا،،،میں شیطان ہی ہوں،،،پوراشیطان،،،
یہ قہوہ خانہ۔۔اسکی گندگی۔۔ملاوٹ اورتم مجھے بہت پسند ہو،،،آئی لو یو
ڈئیر،،،
میں غصے سے بولا،،،میں آپ کا دوست نہیں ہوں،،،اور ہو بھی نہیں سکتا،،،کوئی
بھی
مسلمان تیرا دوست ہو ہی نہیں سکتا،،،وہ زور سے ہنسا،،،
جماعت کا ٹائم،،،او رتم یہاں،،،اللہ کی پکار،،،تم یہاں،،،فرشتے تکبیر تک
تمہارا انتظار کریں گے،،،
تم نہیں جاؤ گے وہ غمزدہ ہو جائیں گے،،،میں جشن مناؤں گا،،،تم آفس لیٹ
جاتےہو،،،
جلدی اٹھ جاتے ہو،،،روزی حرام کر دیتے ہو،،،جھوٹ بولتے ہو،،،حرام کاپیسہ
جیب میں
ڈال کر رزق حلال ڈھونڈتے ہو،،،پڑوسیوں کو تنگ کرتے ہو،،،
غریب لاچار کی مدد نہیں کرتے۔۔۔۔۔(جاری)
|