اِک دکھ اور صحیح(تھاٹ آف دِی ڈے)

زندگی کو اگر کئی اقسام میں تقسیم کر دیا جائے،،،یاپھراس کے حصے کر دئیےجائیں
تو اس میں کوئی شک نہیں دکھوں کا حصہ بہت ذیادہ ہوگا،،،اسی طرح گناہوں کی
پوٹلی بھی زیادہ ہوگی،،،،

زمانہ یا وہ وقت جو ہم اس دنیا میں گزارتے ہیں،،،وہ ایسا سفر ہوتا ہے،،،جیسے کوئی
ٹرین یا مسافر گزرتا ہے،،،ہم آہستہ آہستہ اپنے اختتام یا اینڈ کی جانب بڑھتے ہیں
یہ اختتام امیدوں کا،،،حوصلوں کا،،،خوشیوں کا،،،صحت کا،،،مسکراہٹ کا،،،اور ہمارے
فانی جسم کا ہوتا ہے،،،

دے دو جتنے بھی غم دینے ہیں،،،درد بھی بڑھتا ہے دکھ بھی بڑھتے ہے،،،آپ اکیلے
بھی ہوتے ہیں اور تنہائی میں بھی چلے جاتے ہیں،،،اب تنہائی کو ساتھی بنا لیا ہے،،،
یہ لحد تک ساتھ نبھائے گی،،،دیکھ لینا ایک دن اس جسدِخاکی کو مٹی ہی چھپائے گی،،

ہر درد کو آنے دینا ہی سہہ لینا ہی درد کی شان بڑھاتا ہے،،،درد کو درد کی طرح محسوس
کرنا،،،اس کواپنے اندر پناہ دینا ہی انسان کی روحانی آنکھ کو بیدارکرتا ہے،،،
اپنے ہر درد سے پیارکرتا ہوں میں
کیا کیجئے حضور!انسان ہوں انسان سے پیار کرتا ہوں میں

اک تصویر دیکھی جس میں اک معصوم سا بچہ اپنے کچرے کا تھیلا اٹھائے نئی پختہ سڑک
کے کنارے اسی سڑک کی تعمیر سےبچ جانے والے پتھر پر سررکھ کر سو رہا ہے،،،
تھیلاساتھ ہی پڑا ہے،،،میری معصوم ٹانگوں میں بہت درد ہوتا ہے،،،اس ڈر سے کہ
کون چپ کروائے گا،،،اب دل کہاں روتا ہے،،،

اس کے معصوم ذہن میں جانے اب یہ بات ہے یا نہیں ہے،،،کہ کوئی آرام دہ بستر بھی
ہوتا ہے،،،اس کا نازک سا چہرہ ،،،اسکاسر اس دھول مٹی سے اس قدر آشنالگ رہا تھا
جتنا وہ کبھی اپنی ماں کی گودسے ہوتا ہوگا،،
آرمی پبلک سکول کے بچوں کو کون بھلا سکتا ہے،،،دشمن نے پیغام دے دیا کہ تم
اتنے تقسیم،،،بزدل اور کمزور ہو کہ اپنے بچوں کی حفاظت بھی نہیں کرسکتے،،،
ہم جب چاہیں تمہارا کل تمہاری آنکھوں کے سامنے دفنا دیں گے،،،

اپنے ہاتھوں سے اپنا کل دفن کر آیا
ہائے میری بزدلی یہ میں کیا کر آیا

اس میں کوئی شک یا یقین کی کمی نہیں ہونی چاہیے،،،کہ ہمارے ارد گرد جو بھی
نا انصافی اور برائی ہے،،،اللہ ہم سب سے اسکی بابت پوچھے گا،،،یہ نا سمجھیے کہ
صرف حکمرانوں کی پکڑ ہو گی،،،جب آگ جلے گی جہنم کی،،پھرمیں کیا توکیا،،،
شامت ہوگی سب کی۔۔۔

یاد رکھیے دکھ بانٹنے کے لیے ہوتےہیں،،،برائی ختم کرنےکے لیے،،،نیکی پھیلانے کیلئے
جان اپنوں پر لٹانے کے لیے،،،اگر ایسا نہیں ہے تو تیار ہو جاؤ اور بچے قربان کرنےکیلئے
ایسا نہ ہو کہ ایک دن سڑک کنارے آپکا لال مٹی سا ہورہا ہو۔۔۔۔
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1197798 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.