آزاد بلوچستان موومنٹ ۔۔۔ایک نئی سازش

را ،موساد ،سی آئی اے سمیت پاکستان دشمن ایجنسیاں وطن عزیز کے خلاف کھل کر کھیل کھیلنے لگیں ،جس کا اظہار رواں ماہ کی ابتداء سے مختلف سرگرمیوں کے ذریعے ہونے لگا ،میڈیا رپورٹس کے مطابق جنیوا میں ستمبر 2017کے آغاز میں متعدد مقامات ، بسوں،ٹیکسیوں اور دیگر گاڑیوں پر ایسے پوسٹر آوازیں کیے گئے تھے جن پر بلوچستان کی آزادی اور پاکستان میں اقلیتوں سے مبینہ طور پر ناروا سلوک کے بارے میں نعرے درج تھے،یاد رہے کہ اس ناپاک مہم کو دہشت گرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی سپانسر کررہی ہے ،اوریہ شدت پسند اور دہشتگر د تنظیم اب تک پاکستانی سیکیورٹی فورسسز پر حملوں اور عام شہریوں ،بچوں، خواتین، مسیحی اقلیت اور شیعہ آبادی کے قتل عام میں ملوث ہے ۔رد عمل کے طورپر جنیوا میں اقوامِ متحدہ کے دفتر میں پاکستان کے مستقل مندوب فرخ عامل نے چھ ستمبر کو اپنے سوئس ہم منصب کو ایک مراسلہ بھیجا ،جس میں اس اشتہاری مہم کو پاکستان کی سالمیت و خودمختاری پر حملہ قرار دیتے ہوئے اپنے خدشات اور تحفظات سے آگاہ کیا گیا ،مراسلے میں تحریر ہے کہ 'اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز کے سامنے پاکستان دشمن عزائم کی کھلم کھلا تشہیر ہونا انتہائی تشویشناک ہے، لہٰذا سوئٹزرلینڈ حکومت پوری قوت اور سنجیدگی سے ان اشتہاروں کے معاملے سے نمٹے، اور اس معاملے کی تحقیقات کرکے آئندہ ایسا ہونے سے روکا جائے'اسی طرح 'کالعدم بی ایل اے کے دہشت گردوں اور اشتہاری کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مشن اور سفارت کاروں کو بھی تحفظ فراہم کیا جائے'۔،جب کہ سوئس حکام کی جانب سےدہشت گرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کی پاکستان مخالف سرگرمیوں پر کوئی کارروائی عمل میں نہ لانے پر۔۔۔۔۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے پیر18 ستمبر کو اسلام آباد میں تعینات سوئس سفیر تھامس کولی کو طلب کرکے ایک بار پھر جنیوا میں 'پاکستان مخالف' تشہیری مہم پر احتجاج کیا،بلاشبہ بی ایل اے کو سوئٹزرلینڈ کی جانب سے اپنی زمین استعمال کرنے کی اجازت دینا اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حیربیار مری نے16 جولائی سے فری بلوچستان موومنٹ کا آغازجرمنی کے شہر ڈسلڈورف سے شروع کیا تھاجس کا ایک مظاہر ہ رواں ماہ جنیوا کے سڑکوں پر بھی کیاگیا ،جس کی مکمل تائید بلوچ ری پبلکن پارٹی کے صدر نواب براہمداغ بگٹی نے کرتے ہوئے فری بلوچستان موومنٹ کی ریلیوں میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ بھی ادا کیا ، دوسری جانب اندرون ملک بلوچ لبریشن فرنٹ عسکری کاروائیاں جاری رکھ کر ملک کو عدم استحکام اور غیر ملکی ایجنڈے کو تقویت دے رہی ہے،جب کہ اسی دہشت گرد تنظیم نے حال ہی میں جھاؤ کے علاقہ ڈولیجی کے فوجی کیمپ پرحملہ کیا ،علاوہ ازیں تمپ کے علاقے ملنٹ میں ،اورجھاؤ زیلگ میں آرمی چیک پوسٹ پر سنائپر سے حملہ کرکے ایک فوجی کو شہید کرنے کا اعتراف کر چکی ہے ۔

موجودہ منظر نامے میں جہاں ایک طرف سی پیک کی بدولت اقتصادی اور معاشی انقلاب کی شاہراہ پر گامزن ہوچکاہے ،یقینا وہیں کاشغر سے گوادر تک دو ہزار کِلومیٹر لمبی سڑکپر مختلف صنعتی زونوں ،پاور پلانٹس کا قیام اور گوادر بندرگاہ کا بین الاقوامی تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بننا ،پاکستان دشمن عناصر کو ٹھنڈے پیٹوں ہضم نہیں ہو رہا ہے،نتیجتاً وہ اس مہرے کو استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو مستحکم ،ترقی یافتہ اور پرامن پاکستان کی راہ میں رکاوٹ بن سکے ،لہذا ضرورت ہے باہمی دوریوں کو ختم کرنے کی ۔۔۔۔۔۔۔۔تقاضا ہے تو لسانی ،قومی اور گروہی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر بحیثیت پاکستانی دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کا ۔۔۔۔۔۔اور مطالبہ ہے تو ذاتی مفادات کو بالاطاق رکھتے ہوئے قومی اور ملی مفادات کو ترجیح دینے کا ۔۔۔۔۔کیونکہ
فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں
موج ہے دریا میں اور بیرون دریا کچھ نہیں

Molana Tanveer Ahmad Awan
About the Author: Molana Tanveer Ahmad Awan Read More Articles by Molana Tanveer Ahmad Awan: 212 Articles with 275581 views writter in national news pepers ,teacher,wellfare and social worker... View More