بھوت ٹائم

پاکستان اک ایسا ملک ہے جس میں ہر شخص کو اس بات کا پختہ یقین ہے،،،
کہ یہاں جگہ جگہ،،،چپے چپے پر بھوت پائےجاتے ہیں،،،
کئی اک شادی شدہ حضرات کا تو یہ بھی ماننا ہے کہ وہ بھوت کے ساتھ رہ بھی
رہے ہیں،،،یہ الگ بات کہ ان میں ابھی وہ جرات اور مردانگی پیدا نہیں ہوسکی،،،
اس بات کا اقرار کہ وہ بھوت کے ساتھ رہ رہے ہیں،،،اپنی بیوی کے سامنے کرسکیں،،،

اور البتہ اس بات کو وہ اشاروں کناروں میں یوں بیان کر دیتے ہیں،،،کہ جب کوئی
بچہ بہت ذیادہ تنگ کرے،،،تو غصے سے اپنی بیوی کو ہی طعنہ دیتے ہیں،،،
بھوتنی کےسنتا کیوں نہیں،،،

یہ تو ہمیں مرزا صاحب اور کالو کے ابا یاد آگئے،،،تو ہم نے جراتِ اظہار کرلی،،،کسی
بھی انسان پر یہ بھوت ٹائم آسکتا ہے،،،کل کو ہم بھی کہہ رہے ہوں گے،،،،
‘‘سنتا کیوں نہیں ہے،،،،کے،،،،‘‘
آپ بات سمجھ گئے ہوں گے،،،ویسے بھی میرےپڑھنے والے مجھ سے دو ہاتھ
آگے ہیں،،،جہاں میری تحریر ختم ہوتی ہے،،،وہاں ان کی رگِ ظرافت شروع ہوتی ہے،،،

پاکستان میں بھوت ویسے ہر جگہ موجود ہیں،،،مگر ہیں سب کے سب لاتوں کے بھوت،،،
کوئی اک بھی نیک اورخاندانی بھوت نہیں ہے،،،مگر کیاکیجئے یہاں بھوت کے پاؤں
پالنے میں ہی نظر آجانے کےباوجود بھی،،،کوئی انہیں لات رسید کرنے کو تیار ہی نہیں،،،

بھوت ویسے نظرنہیں آتے،،،یہ ہم نہیں ہر کوئی کہتا ہے،،،جبکہ ہم کالو کے ابا اور
مسز مرزا کو کسی بھوت سے کم نہیں سمجھتے،،،اور وہ نظر بھی آتے ہیں،،،
یہ الگ بات کہ ان کو دیکھنےکا دل نہیں کرتا،،،
کالو کے ابا کی نانی نے جب وہ ز مانہ قدیم میں سات ماہ کے ہو چکے تھے،،،ہمیں
پتا نہیں،،،کہ اس وقت صابن ایجاد ہوا تھا،،،یا کالو کے ابا کو ملتانی مٹی سےصاف
کیاگیا ہوگا،،،

بس ان کی نانی نے اپنی آنکھیں اور ناک بند کرکے ان کی پپی لے لی،،،بس اس کے
بعد وہ ہمیشہ کے لیے گونگی ہوگئیں،،،
کالو کے اباکے نانا نے اس خوشی میں اپنی سائیکل کالو کے اباکےنام کردی تھی،،،
جبکہ ابھی سائیکل کے ایجاد ہونے میں کئی سال رہتے تھے۔۔۔۔۔۔
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1253914 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.