تاریخ اسلام میں لاتعداد ایسے واقعات ہیں کہ جن لوگوں نے
نبی اکرمﷺکی توہین کی دیرسویرکے بعدان سب کاعبرتناک انجام ہواہے تین
مزیدواقعات ملاحظہ فرمائیں
جسم زخمی زخمی
حضرت سہل ابن سعدؓفرماتے ہیں کہ جب حضوراکرمﷺ کاخودسرمبارک ٹوٹ گیااورچہرہ
انورخون آلودہوگیااورآپ ﷺ کے آگے کے دودانت شہیدہوگئے توحضرت علیؓ ڈھال میں
بھربھرکے پانی لارہے تھے اورحضرت فاطمہ ؓ زخم کودھورہی تھی جب انہوں نے
دیکھاکہ خون پانی سے زیادہ ہوگیاہے توانہوں نے ایک چٹائی جلائی اوراس کی
راکھ کوآپﷺ کے زخموں پر لگادیاجس سے خون آنابندہوگیا
(کشف الباری جلداول کتاب الجہادصفحہ 613از شیخ الحدیث مولاناسلیم اﷲ خان
طبع مکتبہ فاروقیہ کراچی)
گستاخ رسول کی نسل اورسزا
جیساکہ آپ نے ابھی ملاحظہ کیاکہ آپ ﷺ کے سامنے کے دودانت مبارک شہید ہوگئے
تھے اوریہ غزوہ احدکاواقعہ ہے ان دانتوں کی شہادت یوں ہوئی کہ حضرت سعد ابن
ابی وقاصؓ کے بھائی عتبہ ابن ابی وقاص نے آپ ﷺ پر پتھرپھینکاجس سے آپ ﷺ کے
دانت مبارک شہیداورہونٹ زخمی ہوئے چنانچہ اﷲ عزوجل نے عتبہ کواس گستاخی کی
سزایہ دی کہ اس واقعے کے بعد اس کی نسل میں جوبچہ بھی پیداہوااس کے نیچے کے
دانت جڑسے ٹوٹے ہوئے ہوتے اوریہ چیز اس کی نسل میں معروف اورمشہور ہے(حوالہ
بالا)
رب کی شان ملاحظہ فرمائیں نبی کریم ﷺ کی گستاخی کی کیسی سخت سزاہوئی
دیرسویرتوہوجاتی ہے مگرسچاپیغام آکرکے رہے گا۔
گستاخ کوبکرے نے مار مار کرکے ٹکڑے ٹکڑے کردیا
عبداﷲ ابن قمیہ نے حضوراکرمﷺ پرحملہ کیاجس سے خود کے دوآہنی حلقے رُخ مبارک
میں گھس گئے پھراس نے متکبرانہ وگستاخانہ طورپر یہ الفاظ بھی کہے
،خذھاواناابن قمیہ،کہ یہ لومیں قمیہ کابیٹاہوں ۔رسول اﷲ ﷺ نے جواباًارشاد
فرمایا۔اقماک اﷲ ،کہ اﷲ تجھے ذلیل وخوار کرے ۔رسول اﷲ ﷺ اس بددعاکانتیجہ
یوں ظاہر ہواکہ اﷲ تعالیٰ نے اس پرایک پہاڑی بکرے کومسلط فرمادیاوہ بکرا اس
کومسلسل سینگ مارتارہایہانتک کہ اس نے ابن قمیہ کے ٹکڑے ٹکڑے کردیے (حوالہ
بالاصفحہ614)
اکیس ہزار گستاخ اور ان کاسربراہ جہنم رسید
جنگ یمامہ جومشہورگستاخ رسول مسیلمہ کذاب اور اس کے ساتھیوں کے خلاف لڑی
گئی اکیس ہزار اس کے حمایتی مارے گئے اورپانچ سومسلمان شہید ہوئے محافظین
ختم نبوت اورمنکرین ختم نبوت کے درمیان ٹکراؤہوااس جنگ میں سترانصاری صحابی
شہید ہوئے (حوالہ بالاصفحہ335)
ناموس رسالت کے لیے صحابہ کرام نے اپنا سب کچھ قربان کردیا۔واہ صحابہ واہ
صحابہ رضی اﷲ عنہم۔ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہم صحابہ واہل بیت رضی اﷲ عنہم
دونوں کے غلام ہیں۔
|