ویسے تو ہماری گھر میں بھی کوئی نہیں سنتا بس باہر تھوڑا
سا ہمارا بھرم ہے،،،
کہ گاہے بگاہے ہمیں کوئی نہ کوئی بلا کر عزت دیتا ہے،،،
ویسے تو پاکستان میں مقرر حضرات کی کبھی کوئی کمی نہیں رہی،،،بڑے بڑے
قد آور لوگ اور عظیم ہستیاں مقرر ارشاد فرما گئیں ،،،اور مزید بھی فرماتی
رہیں
گی،،،
تقریر کرنا حوصلے کی بات نہیں،،،مگر تقریر سن لینا بہت ہی عزم اور حوصلے
سے مشروط ہے،،،تقریر کرنے والے کے پاس نالج ہو ناں ہو،،،بس اس میں اک
ہی خوبی ضروری ہے،،،کہ وہ ڈھیٹ ہو،،،
کم سے کم سنتا ہو،،،زیادہ سے زیادہ سناتا ہو،،،جیسے اکثر بیگمات ہوتی ہیں
مگر مقرر ریڈیو کی طرح نہ ہو،،،کیونکہ ریڈیو سوئچ آف ہو جاتا ہے،،،
آپ سوچ رہے ہوں گے،،،کہ ڈھیٹ ہونا کیوں ضروری ہے؟؟،،،
بھائی! اگر سامنے لوگ سو رہے ہوں،،،ہوٹنگ کر رہے ہوں،،،جوتے دیکھا رہے
ہوں،،،تو کیا آپ مائیک چھوڑ دو گے؟؟،،،نہیں نہ،،،
تو یقیناَ ڈھیٹ ہونا بہت ضروری ہے،،،بس سامنے جو بیٹھے ہوں ان میں بلا کا
صبر ہونا بہت ضروری ہے،،،
میں تو بس اپنی ہی کہے جاتا ہوں
لوگوں کی تقریر کو کہاں خاطرمیں لاتا ہوں
میری تو کوئی گھر میں ہی نہیں سنتا
اسی لیے تقریر کرنے چلا آتا ہوں
اگر آپ اک اچھے مقرر بننا چاہتے ہیں،،،تو بہرے اور اندھے بن جائیے،،،آپ
لوگوں
کی ہوٹنگ اور حرکتوں سے بے نیار بس اپنے راگ آلاپے آنے چاہیے،،،کوئی آپ کو
جتنا بھی برا بھلا کہے آپ کو اسے اپنی تقدیر کا کڑوا سچ سمجھ لینا چاہیے،،،
بس مائیک آپ کے ہاتھ سے نہ جائے،،،بےشک آپ کی عزت دو کوڑی کی ہو
جائے،،،
بھائیو! اپنے سیاستدانوں سے سیکھو،،،کس طرح وہ جھوٹے وعدے کرتے ہیں،،،
کس طرح وہ لوگوں کو باہم دست و گریبان کرتے ہیں،،،مگر مجال کہ ان کے کان
پر جوں بھی رینگ جائے،،،
پہلے تو لوگ انڈے ٹماٹر مارا کرتے تھے،،،مگر اب مہنگائی کی وجہ سے مقرر کو
ان چیزوں کا بھی ڈر نہیں رہا،،،ورنہ پہلے تو وٹامنز اور پروٹین فری میں ہی
مل جایا
کرتے تھے،،،
ویسے جس قوم میں اچھا بولنے والے،،،اور انہی کی طرح اچھا سننے والے
ہوں،،،تو
وہ قوم کبھی پیچھے نہیں رہتی،،،بس ذرا سا انتظار وہ بھی صبر کے پھل کے
ساتھ۔۔۔۔
|