آج سب کو لگ پتہ گیا ہے کہ نواز شریف اثا ثے چھپا نے ،
آف شور کمپنیا ں بنا نے اور اقا مہ سا منے آنے پر کس طرح نا اہل کیا قرار
دیئے گئے ہیں، اِس کے بعد تواِن کے تیور ہی بدل گئے ہیں ،اِن کی نرم گفتاری
اور تحمل مزا جی گویا کے جیسے سب ہی کچھ اِن کی ذات سے مٹ گئے ہیں اوراِن
کی وہ تمام اچھا ئیاں جن کی لوگ کبھی مثالیں دیا کرتے تھے سب ہی کچھ اِن کی
ذات ِ اعلیٰ کی صفاتِ خا ص سے ختم ہو گئے ہیں،ما ضی میں مخالفین کے خلاف
عدالتوں کے فیصلوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھنے والے آج جب خود نوازشریف اِن
ہی عدالتوں کے فیصلے سے نا اہل قرار پا ئے ہیں تو اداروں کے خلاف محاذ آرا
ئی کرنے کے لئے آستینیں چڑھا کر میدان میں متحرک ہو گئے ہیں، پہلے نوازشریف
کیا تھے اور اَب اپنے پر آئی تو اعلی عدلیہ کے خلاف ہی ہو گئے ہیں ۔
بیشک ،سابق وزیراعظم اور نو منتخب سربراہ ن لیگ نوازشریف کو یہ توقع کبھی
نہ تھی کہ اِن کے چھپا ئے گئے اثا ثے ،آ ف شور کمپنیاں اور اقامہ یوں دنیا
کے سا منے عیاں ہو جا ئیں گے اور اِن کا قو م سے بار بار بولا جا نے والا
جھوٹ بذریعہ عدلیہ ، آئین اور قا نون آشکار ہو جا ئے گا تو یہ سُپریم کورٹ
سے نا اہل قرار پا جا ئیں گے ،اور یہ اپنی ضد پر یوں قا ئم رہ کر اپنی
سُبکی مٹا نے کے لئے ’’ مجھے کیوں نکالا؟؟ ‘‘ کی مالا جپتے پھیریں گے مگر
پھربھی کو ئی اِن کی سُننے والا نہیں ہوگا اور سب عدلیہ کے فیصلے کو سچ مان
کر اِس پر من و عن یقین کرلیں گے کہ نوازشریف نے قوم کے ساتھ جھوٹ بولا ہے
اور اپنا اقا مہ اور آف شور کمپنیاں چھپا ئی ہیں آج قوم کے اِسی یقین اور
اپنی نااہلی پر نواز شریف اِن دِنوں بہت پریشان ہیں ایک احساس ہے کہ جو
اِنہیں اندر ہی اندر کچوکے مارے جارہاہے کہ انہوں نے قوم کے ساتھ جھوٹ بول
کر اپنا وقار تو بلند کیا مگر یہ بھول گئے کہ اﷲ کا انصاف ہو کرہی رہتا ہے
زمینِ خدا پر اِنسا نوں کا حق مار کر اور غضب کرکے کبھی کسی کو زیادہ دن تک
خو شیاں نصیب نہیں ہو ئیں ہیں آج نوازشریف پر بھی اﷲ کے انصاف کی لا ٹھی
پڑنے لگی ہے تب ہی نوازشریف جو (تین بار وزیراعظم بن کر) ایک بڑے عرصے تک
اپنی طرح طرح کی پریشا نیوں میں کھیری پاکستانی قوم کے بنیادی(سِوا ئے
جنگلہ بسوں اور اورنج ٹرینوں اور اپنے اوراپنے کا روباری طبقے کی سہولیات
کے خاطر موٹروے بنا کر دینے کے دیگر) تمام حقوق بہا نے بہا نے سے غضب کرتے
رہے اور قوم کو مہنگا ئی بھوک و افلاس اور دہشت گردی و توانا ئی کے بحرانوں
میں جکڑتے چلے گئے آج جو کچھ بھی نوازشریف کے ساتھ ہورہاہے کہ سب اِن کے
قوم کے ساتھ روا رکھے گئے رویوں اور اِن کے کرتوتوں کا ہی نتیجہ ہے۔
تا ہم کچھ عرصہ قبل تک اداروں کواپنی انگلیوں پر نچا نے اور خو ش ہو نے
والے آج خود نا چ رہے ہیں اور اَب ناچتے نا چتے یہی انوکھے لاڈلے نوازشریف
کھیلن کو آگ ما نگ رہے ہیں، آگ ایسے کہ یہ چا ہتے ہیں کہ یہ اپنی نا اہلی
پر عدلیہ ، آئین اور قا نون کی چا ہیں جتنی دھجیاں بکھیریں کو ئی اِن کے
آگے بندھ نا با ندھے اور اِنہیں اور اِن کے فیملی کے اراکین بشمول ِ خا ص
اِن کی صا حبزا دی شہزادی مریم نوا ز اور اِن کی پا رٹی پاکستان مسلم لیگ
(ن) کے وزراء اور عہدیداران و کارکنان اِن کی نا اہلی سے متعلق جب بھی
عدلیہ ، آئین اور قا نون کو جیسی بھی تنقیدکا نشا نہ بنا ئیں تو کوئی
اِنہیں کچھ نہ کہے ،بلکہ اِن کی ہاں میں ہا ں ملا تے ہوئے وہ بھی اِن کے
ساتھ شا مل ہو کرقو می اداروں، عدلیہ ،آئین اور قا نون پر کھلی تنقید کرے
اور بُرا بھلا کہے ،اِس پر یہاں راقم الحرف کو یہ کہنے دیجئے کہ یہ
(نوازشریف ) اور ن لیگ والے اپنی نوعیت کے کیسے عجیب و غریب لاڈلے واقع
ہوئے ہیں؟ جو عدلیہ ، آئین ، قا نو ن اور قو می اداروں کو کھلم کھلا
تنقیدکا نشا نہ بنا کر کھیلن کو آگ مانگ رہے ہیں آج جس انداز سے پاکستان
مسلم لیگ (ن) کے نومنتخب سربراہ اور سا بق وزیراعظم نوازشریف اور اِن کی صا
حبزادیء خاص محترم المقام عزت مآب نوسیاسی آزمودہ شہزادی مریم نواز اپنی
پوری قوت کے ساتھ عدالت کے باہر اور پبلک اور عوا می مقامات و اجتماعات میں
عدلیہ ، آئین ، قا نون اوراحسا س قومی اداروں کو کھلم کھلا ہدف تنقید بنا
رہے ہیں یہ یقینا قابل گرفت ہے چو نکہ انوکھا لاڈلا (نوازشریف)اور اِن کی
بیٹی مریم نواز اور ن لیگ والوں کا یہ عمل کھیلن کو ما نگے آگ کے ہی مترادف
ہے، بیشک آج یہ بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے کہ یہ انوکھا لاڈلا کھیلن کو
آگ کیو ں ما نگ رہا ہے ؟ اِس لئے کہ یہ آگ سے کھیلتے کھیلتے سیا سی شہید ہو
جا ئے تو اگلے الیکشن 2018ء میں یہ ایک نئے جسم اور نئی روح کے ساتھ پھر
زندہ ہو جا ئے تواِس انوکھے لا ڈلے کا آگ(انصاف پسند عدلیہ اور سیکیورٹی کے
پاک فوج جیسے اداروں) سے کھیلنے کا مقصد پوراہو جا ئے گا ور نہ اتنا تو یہ
بھی جا نتا ہے کہ ما ضی میں اِس سمیت جتنے بھی انوکھے لاڈلے سرزمین پاکستان
میں رہے اور جس نے جب بھی انوکھا لا ڈلا بن کر آگ سے کھیلا یا کھلنے کی کو
شش کی ہے سب ہوں کو آگ نے جلا کر بھسم ہی کر ڈالاہے اور پھر سب کا جیسا
انجا م ہو ا یہ بھی مُلکی 69سالہ تا ریخ کا حصہ بن گیا ہے۔آ ج ایک مرتبہ
پھر نوازشریف کا انوکھا لاڈلا بن کر عدلیہ ، آئین ، قا نون اور احساس قومی
اداروں پر بیجا تنقیدوں والافعل شنیع یقینی طور پر قابلِ برداشت حد عبور
کرچکاہے مگر اِس کے باوجود بھی احساس قو می اداروں کے سربراہا ن اور اعلیٰ
عدالتوں کے ججز صاحبان کا صبر و تحمل بھی دیدنی اور واقعی مثالی ہے کہ آج
اِس پر اِنہیں سلام پیش کئے بغیر کو ئی محب وطن احساس قو می اداروں اور
عدالتوں کا احترام کرنے والا پا کستا ن نہیں رہ سکتا ہے آج بلاشبہ ، قوم
عزت مآب چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکے اِس بیان سے پوری طرح متفق ہے کہ ’’
عدلیہ ، آئین اور قا نون کو نشانہ بنا یاجارہا ہے یہ کہاں کی حب الوطنی
ہے؟، (بیشک ججز صاحبان )عدالت کے باہر بیانات پر انتہا ئی صبرکررہے ہیں‘‘
۔یہ طرف ہما رے اعلیٰ ججز کا یہ حقیقی معنوں میں صبر ہے تو دوسری طرف مریم
نواز یہ کہہ رہی ہیں کہ’’ صبر و تحمل کا مظاہر ہ صرف نوازشریف کررہاہے‘‘؟
اِس پر سوا ئے سوالیہ نشا ن کے کچھ نہیں ہے۔تا ہم خبر ہے کہ نوازشریف کی
خصوص خواہش پر مذہبی اسکا لر مولانا طارق جمیل نے اِن سے ملاقات کی ہے اِس
دوران با لخصوص نوازشریف نے اپنی ذاتی گھریلو اور سیاسی پریشانیوں اور
مشکلات کے حل سمیت کلثوم نوازکی جلدصحت یا بی کے لئے بھی وظائف کے تحائف
مولانا طارق جمیل سے لیئے ہیں اوراِس دوران نوازشریف نے مولانا سے اسپیشل
درخواست بھی کی ہے کہ وہ اِنہیں درپیش پریشا نیوں اور مشکلا ت سے نجات کے
لئے بھی مذہبی اجتماعات میں اِن کے لئے خصوصی دُعاؤں کا اہتمام بھی کریں
اچھی بات ہے کہ ہر شخص اﷲ کے پرہیزگاروں سے اپنے لئے دُعا ئیں کرائے اور
ایک دوسرے کو نیک دُعا ؤں دینے اور لینے سے اچھا اور کو ئی عمل نہیں ہے مگر
ہمیں سب سے پہلے اپنے آپ کو بھی خود ٹھیک کرنا لا زمی ہے تب ہی اپنی ما نگی
گئیں اور دوسروں کی ہما رے حق میں کی جا نے والی دُعا ئیں قبول ہوتی ہیں سو
نوازشریف کبھی رات کی تنہا ئی میں جا ئے نما ز بچھاکر ا ﷲ کے حضور پیش ہو
کر نما ز پڑھیں اور اپنے کئے گئے ظاہر و باطن تما م کرتوتوں کی معا فی اور
بخشش کے لئے گڑگڑا کر دُعا ما نگیں تو میرا اﷲ جو بڑا غفورورحیم ہے اِنہیں
ضرورمعا ف کردے گا اور اِن کی تمام پریشانیوں اور مشکلات کو ختم کرکے اِن
کا کھویا ہوا مقام لوٹا دے گا مگر یہ توآج اپنی ضد پر قا ئم ہیں اور اﷲ کو
جیسے بھول کر اپنی طاقت اور قوت سے اپنی بے گنا ہی ثابت کرنے پر تلے بیٹھے
ہیں جو کہ نقصان دے ہے۔ختم شُد |