نواز شریف کے اثاثوں کا تو پتہ نہیں مگر نواز شریف
پاکستان کا اثاثہ ہے یہ جملہ میرا نہیں جناب عطاالحق قاسمی صاحب کا ہے ۔ جو
انھوں نے دو دن قبل اپنے کالم میں لکھا تھا یہ کالم کم اور قصیدہ زیادہ
تھا، قاسمی صاحب یا تو عمر کے اس حصے میں ہیں جب عقل ماؤف ہوجاتی ہے یا
انکی آنکھوں پر لفافوں کی پٹی بندھی ہے ۔ کبھی قاسمی صاحب کو نواز شریف
اپنی والدہ کی وہیل چئیر دھکیلتا دکھائی دیتا ہے کبھی نواز شریف کے عاشقوں
کے اسے فون آتے ہیں کبھی آل شریف اسے مشرقی اقدار کی امین سجھائی دیتی ہے،
کبھی نواز شریف اسےآمریت کے آگے سیسہ پلائی دیوار معلوم ہوتا ہے حالانکہ
بقول حسن نثار نواز شریف آمریت کی سب سے حسین نشانی ہے ۔ اس قاسمی کی ڈگری
چیک ہونی چاہئیے اسے نواز شریف کے سوا تمام سیاستدان کچے پھل معلوم ہوتے
ہیں ۔ نواز شریف صاحب تو اپنے اثاثے ثابت نہ کرسکے کہ وہ جائز ذرآئع سے
خریدے گئے تھے اب اگر قاسمی صاحب کے پاس کوئی دستاویزی ثبوت ہے تو پیش کریں
ورنہ قصیدہ گوئی سے اجتناب کریں ۔ یہ چور اور کتی کا گٹھ جوڑ ہی ہے جس نے
پاکستان کو اس نہج تک پہنچایا ہے ۔ یہ دہائیوں میں اک ہسپتال نہیں بناسکے
جہاں انکا علاج ہوسکے اور کالم نویس انکی پارسائی کی قسمیں اٹھا رہے ہیں ۔
|