اسلامی عسکری اتحاد کے بڑھتے قدم

مسلم دنیا کو یاس و ناامیدی کے ماحول میں امید اور مسرت کے لمحات اس وقت نصیب ہوئے جب اسلامی عسکری اتحاد کی تشکیل کا خواب شرمندہ تعبیر ہو ا ،اسلامی فوجی اتحاد کے قیام کے دو سال بعد اکتالیس مسلم رکن ممالک کے وزرائے دفاع کا پہلا اجلاس 26 نومبر بروز اتوار مملکۃ العربیہ السعودیہ کے دارلحکومت ریاض میں ''دہشت گردی کے خلاف یک جا '' کے عنوان سے منعقد ہوا ،گویا یہ افتتاحی اجلاس اس خاکے میں رنگوں کی حیثیت رکھتا ہے جسے اسلامی مفکرین نے مرتب کیا تھا ،یاد رہے کہ سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف اس اسلامی فوجی اتحاد کا سربراہ جنرل راحیل شریف کو مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے،اس موقع پر سعودی ولی عہد ، وزیر دفاع اور نائب وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو اسلام کا پُرامن تشخص مجروح کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ،آج ہم ایک مضبوط پیغام دے رہے ہیں کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مل جل کر کام کریں گے ،اس موقع پرانھوں نے اتحاد میں شامل ممالک کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم دہشت گردی کا اس کے مکمل استیصال تک پیچھا جاری رکھیں گے۔عالمی میڈیا کے مطابق اسلامی فوجی اتحاد کے کمانڈر جنرل ''راحیل شریف ''نے عسکری امور ، فوجی اطلاعات کے تبادلے اور رکن ممالک کی فوجی صلاحیت میں کے اضافے پر زور دیا ہے تاکہ دہشت گردی کے خاتمے اور تشدد کی روک تھام کے لیے عسکری صلاحیتوں میں اضافہ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ اکیسویں صدی میں اور بالخصوص مسلم دنیا میں سب سے بڑا چیلنج دہشت گردی کے خطرناک مسئلے سے نمٹنا ہے،اتحاد نے باہمی تعاون اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادے کے لیے چار نکاتی حکمت عملی و ضع کی ہے اور وہ نظریہ ، ابلاغیات ، دہشت گردی کے لیے مالی وسائل کی روک تھام اور فوج ہے،اوران ذرائع سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کی تمام شکلوں سے نمٹا جائے گا،اس کے علاوہ بین الاقوامی سلامتی اور امن کے لیے کوششوں میں موثر انداز میں شمولیت اختیار کی جائے گی۔

بلاشبہ اسلامی عسکری اتحاد کا افتتاحی اجلاس خوش آئند ہے ،اور اس موقع پرتمام رکن ممالک کے وزراء دفاع کا شرکت کرنا اور دہشت گردی اور اسلامی دنیا کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے حوالے سے روڈ میپ تشکیل دینا امید افزا ہے ،جب کہ دہشت گردی اور عسکری حکمت عملی کے وسیع تجربہ کے حامل پاکستان بری فوج کے سابق سپہ سالار جنرل (ر) راحیل شریف کو اسلامی عسکری افواج کا سربراہ بنانا جہاں اہلیان پاکستان کے لیے قابل فخر امر ہے وہیں عالم اسلام کو ایک مفید پلیٹ فارم اور تجربہ کار قائد میسر ہوا ہے ،اس اجلاس کی اہمیت اور افادیت میں کوئی دو رائے نہیں ہیں ،اوراسی طرف اسلامی فوجی اتحاد کے قائم مقام سیکریٹری جنرل ، لیفٹیننٹ جنرل عبدالا لہ الصالح نے اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اس اجلاس کے بعد دہشت گردی مخالف اتحاد کے الریاض میں واقع مرکز میں سرگرمیوں کا بھی باضابطہ طور پر آغاز ہوجائے گا،اور اس مرکز کے ذریعے اتحاد کے رکن ممالک کو ایک پلیٹ فارم دستیاب ہوگا، جہاں وہ دہشت گردی مخالف کاوشوں اور تجربات کا ایک دوسرے سے تبادلہ کرسکیں گے اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مقامی اور علاقائی ثقافتی تقاضوں کے مطابق حل بھی دستیاب ہوسکیں گے۔اگر یہ کہا جائے کہ اسلامی عسکری اتحاد کا یہ اجلاس امت مسلمہ کو درپیش مسائل کو خود انحصاری سے حل کرنے اور عالمی برادری کے ساتھ برابری کی سطح پر حل کرنے کے لیے بڑھتا ہو ا مؤثر قدم ہے تو بجا نہ ہوگا۔

Molana Tanveer Ahmad Awan
About the Author: Molana Tanveer Ahmad Awan Read More Articles by Molana Tanveer Ahmad Awan: 212 Articles with 248930 views writter in national news pepers ,teacher,wellfare and social worker... View More