اس میں کوئی شک نہیں کہ حضرتِ انسان نے
اپنے پاؤں پرکلہاڑا مارنے کی قسم
کی کھا رکھی ہے،،،
ایسے ایسے ہتھیار بنا لیے گئے ہیں،،،کہ بٹن دباتے ہی بندہ غائب،،،
یہ تو وہ ہتھیار ہیں جو اس نے اپنی حفاظت کے نام پر تیار کئے ہیں،،،جو اس
نے
اپنی حفاظت اور دوسروں کی تباہی کے لیے بنائے ہیں،،،
کچھ چیزیں کا ئناتِ تباہی کی وجہ سے ہیں،،،جیسے سیلاب،،،زلزلے،،،
کچھ کا تعلق انسانی معاشرت سے ہے،،،جیسے ڈاکو،،،پولیس،،،سرکاری آفیسر
گھر گھر میں موجود ساس،،،محلّے کی ماسیاں جن کا کام شر پھیلانا ہے،،،
کچھ تباہ کن اشتہار انسان نے اپنی تفریح،،،آرٹ،،،کلچر اور فن کے نام پر بنا
لیے ہیں،،،
ہر بات انسان کو خوش نہیں کرتی
دے دو پوری سیلری پھر بھی بیوی اعتبار نہیں کرتی
جی ہم اپنی اس بات کو ثابت کرسکتے ہیں،،،جیسے آجکل کا میوزک ایسا
تباہ کن ہے،،،کہ سمجھ نہیں آتا،،،اس میں سُر کہاں ہے،،،تال کہاں ہے،،
جیسے غریب کے بچوں کی ہڈی کھال کا پتا نہیں چلتا،،،جیسے غریب
کی آمدنی کا پتا نہیں چلتا،،،
آج کل کا میوزک اُف ایسا کہ توبہ،،،بڑے بڑے مجرم دو گانوں میں ہی اپنے
پچھلے جرموں اور جو انہوں نے آئندہ کرنےتھے،،،سب مان لیتے ہیں،،،
بلکہ اس میوزک سے ایسا پریشان ہوتے ہیں کہ اپنے آبا و اجداد کے جرموں
کی تفصیل تک بتا دیتےہیں،،،جو انہوں نے اپنی نانی دادی سے سن رکھے
ہوتے ہیں،،،
آج کل کے آپ ٹی وی ٹاک شوز دیکھ لیں،،،جس کی وجہ سے سارےپاگل
خانے بھرتے جارہے ہیں،،،کچھ چینلز تو باقاعدہ پلانٹڈ پروگرام بھی آن لائن
کرتےرہتے ہیں،،،
کچھ چینلز نے محلے کی ماسی ٹائپ فیمیلز ہائر کررکھی ہوتی ہیں،،،جو
دو یا تین اچھے خاصے محترم انسانوں کو لڑانے کے فن میں یکتا ہیں،،،
ایسا لڑاتی ہیں کہ وہ اک دوسرے کے خلاف کورٹ میں کیس کردیتے ہیں،،
کچھ جعلی پیر یا مولوی ٹائپ حضرات پیسےدےکر آن لائن ہو کر اپنا بزنس
کر رہے ہیں،،،
کچھ نیم حکیم ایسا علاج بتا دیتے ہیں کہ بندہ سیدھا قبرستان چلا جاتا
ہے،،،
کچھ خواتین حقوقِ نسواں کے نام پر وہ گل کھلاتی ہیں،،،کہ مالی بھی پریشان
ہو جاتے ہیں کہ اس موسم میں ایسا گل آیا تو آیا کیسے۔۔۔۔۔۔۔
|