لانگ ڈرائیو پہ چل،،،یہ شاید جدید دور کا رومانٹک جملہ ہو
گا ،،،یقیناَ اس کا
بہتر استعمال بھی رومانس میں ہی ہوگا،،،
پر اس کا منفی استعمال بھی بہت ذیادہ ہونے لگا ہے،،،اب جب کسی کو الّو
بنانا ہوتا ہے،،،اس کو لانگ ڈرائیو پر بھیج دیا جاتا ہے،،،
جیسے حکومت بہت سے لولی پاپس ہاتھ میں دے کر عوام کو لانگ ڈرائیو
پر بھیج دیتی ہے،،،
بیچاری عوام عوامی سواری پر لانگ ڈرائیو پہ نکل جاتی ہے۔
لانگ ڈرائیو کے بعد پتا چلتا ہے،،،مہنگائی کا جن بھی ویسے ہی بے قابو ہے
امان و امن کا نام و نشان نہیں،،،روزگار بھی مزید ڈرائیو پر ہے،،،
کوئی پرسان حال نہیں،،،
استاد شاگردوں کو لانگ ڈرائیو پر بھیج دیتا ہے،،،جب ڈرائیو ختم ہوتی ہے،،،
ایگزام سر پر ہوتے ہیں،،،ایگزام کے بعد سر پر بال بھی نہیں بچتے،،،
انڈین کرکٹ بورڈ پاکستانی بورڈ کو سیریز کی لانگ ڈرائیو پر بھیج دیتا ہے،،
آج کل پی آئی اے والے بھی اپنی ڈرائیو کے لیے پریشان ہیں،،،ان کے گُل
جو انہوں نے کئی برسوں کی محنت سے کھلائے تھے،،،اب ان کے سامنے
آرہے ہیں،،،
ہر جہاز پر الّو بیٹھے تھے
انجامِ پی آئی اے یہی ہونا تھا
ریلوے کے کسی بھی سفر میں آپ روانہ ہو جائیں،،،وہ چوبیس گھنٹے کی
ڈرائیو کم سے کم چونتیس گھنٹے کی بن جائے گی،،،
ریلوے منسٹر صاحب نے بہت زور لگالیا،،،اب سمجھ آگئی کہ یہ ان کی
بس کی ڈرائیو نہیں،،،اب وہ بھی خوشحالی کی طرح کہیں نظر نہیں آتی،،،
مریض غلطی سے سرکاری ہسپتال چلا جائے،،،تو سفارشوں پر بھرتی ہوئے
سیاسی ڈاکٹر مریض کو اوپر کی ڈرائیو پر بھیجنے کے لیے ایڑی چوٹی کا
زور لگا دیتے ہیں،،،
آپ نوکری کیلئے جاؤ،،،اتنی لمبی لائن کے لیے ڈرائیو ہوتی ہے،،،کہ بندے
کی عمر لائن میں ہی کھڑے کھڑے نوکری کی عمر سے تجاوز کر جاتی ہے۔
اور وہ بے روزگاری کی لائن ڈرائیو پر نکل جاتا ہے،،،
کبھی تو اجالا ہوگا میرے دیس میں
کب تک رہوں گا ڈرائیور کے بھیس میں
لانگ ڈرائیو اب پہلے جیسی رومانٹک نہیں رہی،،،اک تو پٹرول بہت مہنگا
ہو گیا ہے،،،اس پر ٹریفک بہت،،،سڑکیں بھی ٹوٹی پھوٹی سی،،،
لانگ ڈرائیو لاسٹ ڈرائیو میں بدل سکتی ہے،،،،اسی لیے اب لانگ ڈرائیو کا
ذیادہ استعمال وہی ہے،،،جو ہم نے آپ کے گوش گزار کیا۔۔۔۔۔۔
|