چین کی صدارتی سفارت کاری کا روشن پہلو

چینی صدر شی جن پھنگ کا حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والا لاطینی امریکہ کا دورہ پہاڑوں اور سمندروں میں دوستی کا سفر، مشترکہ طور پر ترقی کو فروغ دینے کے لیے یکجہتی کا سفر اور شراکت داری کو وسعت دینے کے لیے تعاون کا کامیاب سفر رہا ۔ شی جن پھنگ نے 13 سے 23 نومبر تک 31 ویں ایپک اقتصادی رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت، پیرو کا سرکاری دورہ، 19 ویں جی 20 سربراہ اجلاس میں شرکت اور برازیل کا سرکاری دورہ کیا۔ 11 دنوں کے دوران شی جن پھنگ نے تقریباً 40 دو طرفہ اور کثیر الجہتی تقریبات میں شرکت کی اور تعاون کی 60 سے زائد دستاویزات کو عملی جامہ پہنایا۔
شی جن پھنگ نے لیما سے ریو ڈی جنیرو تک ایک بار پھر انسانی تاریخ کے اہم موڑ پر کثیرالجہتی کو مضبوطی سے برقرار رکھنے کا واضح پیغام بھیجا، عالمی حکمرانی کے "لاطینی امریکی لمحے" کو چینی دانش مندی سے روشن کیا اور شفافیت، انصاف، جرات، کھلے پن اور شمولیت کے ساتھ ایک ذمہ دار بڑے ملک کے طور پر چین کے تشخص کو اجاگر کیا۔

شی جن پھنگ نے لیما میں اپیک اقتصادی رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت کی اور سی ای او سمٹ سے ایک تحریری خطاب کیا، جس میں ایشیا بحرالکاہل کی معیشتوں پر زور دیا گیا کہ وہ حقیقی کثیر الجہتی پر مسلسل عمل کریں، ایشیا بحرالکاہل تعاون کے لئے ایک کھلا اور باہم مربوط پیراڈائم بنائیں، سبز جدت طرازی کو ایشیا بحر الکاہل کے لئے محرک بنائیں، اور ایشیا بحر الکاہل کی ترقی کے لئے عالمی طور پر فائدہ مند اور جامع وژن کو برقرار رکھیں۔

شی جن پھنگ نے ہمیشہ ترقیاتی امور کو بہت اہمیت دی ہے۔ ریو ڈی جنیرو میں جی 20 سربراہ اجلاس میں شی جن پھنگ نے جامع اور منظم انداز میں چین کے عالمی گورننس کے تصور کی وضاحت کی اور عالمی ترقی کو زیادہ جامع، سب کے لیے فائدہ مند اور زیادہ لچکدار بنانے اور مشترکہ ترقی کی حامل منصفانہ دنیا کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیا۔شی جن پھنگ نے تعاون، استحکام، کشادگی، جدت طرازی اور ماحول دوست عالمی معیشت کی تعمیر پر زور دیا اور عالمی ترقی کے لئے چین کے آٹھ اقدامات کا اعلان کیا، جس میں بھوک اور غربت کے خلاف عالمی اتحاد میں شمولیت بھی شامل ہے۔ان اہم اقدامات نے مساوات اور تبدیلی کو فروغ دینے کے لئے گلوبل ساؤتھ کی مضبوط خواہش کا جواب دیا ہے ، اور عالمی گورننس کو بہتر بنانے کے لئے صحیح سمت کی وضاحت کی ہے۔

شی جن پھنگ کے دورہ پیرو کی اہم بات چینی صدر اور اُن کی پیرو کی ہم منصب دینا بولوارٹے کی مشترکہ طور پر ویڈیو لنک کے ذریعے چنکے بندرگاہ کی افتتاحی تقریب میں شرکت تھی۔ چنکے پورٹ جنوبی امریکہ کی پہلی اسمارٹ پورٹ اور پہلی گرین پورٹ ہے، ایک بار مکمل ہونے کے بعد، یہ پیرو کے لیے بھرپور آمدنی لائے گی اور ایک نئے ایشیا-لاطینی امریکہ زمینی-سمندری راہداری کے قیام میں حصہ ڈالے گی جس میں چنکے پورٹ ایک ابتدائی نقطہ کے طور پر شامل ہے.

برازیل میں شی جن پھنگ اور برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈی سلوا نے گہری اور دوستانہ تزویراتی بات چیت کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ چین اور برازیل کے تعلقات تاریخ میں اپنی بہترین سطح پر ہیں۔ دونوں ممالک نے زیادہ منصفانہ دنیا اور زیادہ پائیدار کرہ ارض کی تعمیر کی خاطر اپنے تعلقات کو ہم نصیب کمیونٹی کی سطح پر بلند کرنے کا اعلان کیا اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور برازیل کی ترقیاتی حکمت عملیوں کے درمیان ہم آہنگی قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔شی جن پھنگ کا دورہ ، چین۔برازیل تعلقات کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

شی جن پھنگ نے کثیر الجہتی فورمز کے موقع پر 10 سے زیادہ دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ شی جن پھنگ کی ملاقات میں دونوں سربراہان مملکت نے چین۔ امریکہ تعلقات کی انتہائی اہم حیثیت پر زور دیا۔ یہ واضح کیا گیا ایک مستحکم چین-امریکہ تعلقات نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کے مفادات میں ہیں بلکہ پوری انسانیت کے مستقبل اور تقدیر کے لئے بھی اہم ہیں۔شی جن پھنگ نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ بڑے ممالک کی ذمہ داریوں کو نبھائیں اور دو بڑے ممالک کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ اچھی طرح سے مل کر کام کرنے اور دنیا میں مزید اعتماد اور مثبت توانائی پیدا کرنے کے لئے صحیح راستہ تلاش کرتے رہیں۔

شی جن پھنگ نے فرانس، جرمنی، برطانیہ اور دیگر بڑے یورپی ممالک کے رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کیں، اس بات پر زور دیا کہ چین اور یورپ کو ایک دوسرے کو طویل مدتی اور تزویراتی نقطہ نظر سے دیکھنا چاہئے، شراکت داری پر قائم رہنا چاہئے، بات چیت اور مشاورت کے ذریعے اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے کا عہد کرنا چاہئے، اور باہمی کامیابی کی باہمی کہانیاں رقم کرنے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہئے۔

اپنے دورے کے دوران شی جن پھنگ نے مذاکرات اور ملاقاتوں، عوامی خطابات، تحریری تقاریر اور دستخط شدہ مضامین کے ذریعے اعلیٰ معیار کی ترقی اور اعلیٰ سطحی کھلے پن کو فروغ دینے کے لیے چین کے اہم اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ چینی صدر نے تمام فریقوں کا چینی معیشت کے ساتھ مل کر ترقی کرنے اور پرامن ترقی، باہمی فائدہ مند تعاون اور مشترکہ خوشحالی کی حامل تمام ممالک کی جدید کاری کے لیے مل کر کام کرنے کا خیرمقدم بھی کیا۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1341 Articles with 624969 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More